Live Updates

حکومت سے اتحادیوں کے گلے کم نہ ہو سکے

پی ٹی آئی سے الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی ہوئی تھی، بہاولپور میں طارق بشیر چیمہ کے مقابلے میں ایک خاتون کو ٹکٹ دیا تھا، ہمارے وزیر حافظ عماد کی وزارت میں بھی مداخلت کی جارہی تھی، حافظ عماد تنگ آکر وزارت سے مستعفیٰ ہو گئے تھے: ق لیگ کے رہنما مونس الہیٰ کا انٹرویو

Usama Ch اسامہ چوہدری جمعرات 16 جنوری 2020 23:27

حکومت سے اتحادیوں کے گلے کم نہ ہو سکے
لاہور (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 16 جنوری 2020) : حکومت سے اتحادیوں کے گلے کم نہ ہو سکے، پی ٹی آئی سے الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی ہوئی تھی، بہاولپور میں طارق بشیر چیمہ کے مقابلے میں ایک خاتون کو ٹکٹ دیا تھا، ہمارے وزیر حافظ عماد کی وزارت میں بھی مداخلت کی جارہی تھی، حافظ عماد تنگ آکر وزارت سے مستعفیٰ ہو گئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی کے صاحبزادے مونس الہیٰ  کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سے الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی ہوئی تھی، بہاولپور میں طارق بشیر چیمہ کے مقابلے میں ایک خاتون کو ٹکٹ دیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ ق لیگ کے دوسرے وزیر کا حلف نہیں اٹھوایا جا رہا تھا، ہمارے وزیر حافظ عماد کی وزارت میں بھی مداخلت کی جارہی تھی، حافظ عماد تنگ آکر وزارت سے مستعفیٰ ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

انکا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سے ق لیگ نے تحریری معاہدے کیے تھے، اگر تحریک انصاف کی کشتی ڈوبے تو ہماری بھی ڈوبے گی، پی ٹی آئی سے دوبارہ وعدہ کیا کہ ہم معاہدے پر عمل درآمد کرینگے۔

انکا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو واضع کہا کہ ہم وزارت میں دلچسپی نہیں دکھتے، اگر ہم کارکردگی نہیں دکھا سکے تو وزارتوں کا کوئی فائدہ نہیں۔ انکا مزید کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو اختیارات دیے بغیر گورننس نہیں ہو سکتی، پنجاب میں ہمارا کوئی کردار نہیں جنکا ہے ان سے پوچھیں، حکومت اور بیوروکریسی میں ہم آہنگی کے بغیر کام نہیں ہو سکتا، ہم اپنی وزارتوں اور حلقوں تک صلاح دیتے رہتے ہیں، کوئی کام نہیں ہو رہا، معاملات پھنسے ہوئے ہیں، کل الیکشن میں اکھٹے جانا ہے تو معاملات حل ہونے چاہئیں، وسیم اکرم کو ہاتھ باندھ کر میدان میں بھیجیں گے تو کیا کرینگے؟، بظاہر بزدار صاحب کچھ کرنا چاہتے ہیں مگر ہاتھ بندھے ہیں، بات آگے نہ بڑھی تو آگے کا لائحہ عمل طے کرینگے، ایم کیو ایم والوں کی صورتحال زیادہ سنگین ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ پرویز الہیٰ اور عثمان بزدار میں حکومت بنانے کا تحریری معاہدہ ہوا تھا، عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ آپ ہمارے ساتھ حکومت بنانے والے ہیں اس لیے معاہدے کوزبانی نہیں تحریری طور پر تشکیل دیا جائے۔ اس تحریری معاہدے کے تحت ق لیگ کو وفاق میں 2 اور صوبے میں بھی 2 وزارتیں دی جانی تھیں، ان وزارتوں کی خصوصیت یہ تھی کہ انکے فیصلوں میں وزیراعلی بھی مداخلت نہیں کر سکتا تھا۔

انھوں نے بتایا تھا کہ اس معاہدے کے تحت صوبہ پنجاب کے 3 اضلاع اور 3 تحصیلوں میں جہاں ق لیگ جھیتی تھی وہاں پر انتظامیہ انکی مرضی سے لگائی جانی تھی، جن وزارتوں کی بات ہو رہی ہے ان میں پرویز الہیٰ کا نام باقاعدہ طور پر شامل تھا۔ انکا کہنا تھا کہ اس بات کی تصدیق پرویز الہیٰ کے بیٹے مونث الہیٰ نے بھی کی ہے۔ مونث الہیٰ کا کہنا ہےکہ انھوں نے خود وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے، جس میں انکا مطالبہ تھا کہ انکے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کی بھی سپیکر پنجاب اسمبلی سے ملاقات ہوئی ہے جس میں انکا کہنا تھا کہ آپ کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے ہونے چاہیں۔ قبل ازیں ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ اختر مینگل بھی حکومت کا ساتھ چھوڑ سکتے ہیں، پرویز الہیٰ بھی حکومت سے نالاں ہیں کہ ان سے کیے گئے وعدے بھی پورے نہیں کیے گئے۔

انکا کہنا تھا کہ عمران خان کے لیے مشکلات شروع ہو گئی ہیں۔ قبل ازیں عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے قریبی لوگوں کو کہا ہے کہ میں اسمبلی توڑ دوں گا مگر بلیک میل نہیں ہوں گا۔ اںھوں نے مزید کہاتھا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ اتحادیوں کی طرف سے بہت زیادہ پریشر آرہا ہے، انھوں نے فنڈز مانگنے شروع کر دیے ہیں، اگر مجھ پر زیادہ پریشر آیا تو میں بلیک ہونے کے بجائے اسمبلیاں توڑنے کو ترجیح دونگا۔

حکومت کو اتحادیوں کی طرف سے مشکالات آنی شروع ہو گئی تھیں۔ایم کیوایم کے بعد جی ڈی اے بھی حکومت سے ناراض ہوگئی تھی، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے ترجمان سردار رحیم کا کہنا تھا کہ حکومت سے ہمارے تحفظات برقرارہیں، وعدے پورے ہونے کا چند دن انتظارکریں گے، ورنہ جلد مشاورتی اجلاس بلایا جائےگا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیوایم نے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی نے وزارت سے استعفیٰ بھی دے دیا ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات