چین میں شرح پیدائش میں کمی‘2019میںفی ہزار افراد نے صرف10بچے پیدا کیئے

حکومت کی جانب سے پالیسی میں نرمی کے باوجودبڑھتے اخراجات کے باعث کئی لوگ اپنی فیملی نہیں بڑھانا چاہتے. رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 17 جنوری 2020 17:26

چین میں شرح پیدائش میں کمی‘2019میںفی ہزار افراد نے صرف10بچے پیدا کیئے
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 جنوری۔2020ء) چین میں شرح پیدائش گزشتہ سال مزید کم ہو کر 1949 کے بعد ملک کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے جس کی وجہ سے افرادی قوت میں کمی اور معیشت کی رفتار سست ہونے کے خدشات بھی بڑھ رہے ہیں.عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق چین میں بچے پیدا کرنے کی شرح کم ہونے سے جہاں ایک جانب بڑھتی عمر کے لوگوں میں اضافہ ہو رہا ہے وہیں افرادی قوت میں بھی کمی واقع ہو رہی ہے.

(جاری ہے)

چین کے شماریات سے متعلق ادارے نیشنل بیورو آف اسٹیٹسٹکس (این بی ایس) کی آج جاری کی جانیوالی 2019 میں کی پیدائش کی شرح سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2019 میں بچے پیدا کرنے کی شرح 10 اعشاریہ 48 بچے فی ہزار افراد رہی یعنی ایک ہزار لوگوں میں سے تقریباً 10 افراد نے بچے پیدا کیے واضح رہے کہ چین میں پیدائش کی شرح گزشتہ تین برسوں سے مسلسل گر رہی ہے.

چین میں بڑھتی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت نے 1980 میں ایک بچہ فی خاندان کی پالیسی نافذ کی تھی جس کے تحت ہر شادی شدہ جوڑے کو صرف ایک بچہ پیدا کرنے کی اجازت تھی بچے پیدا کرنے کے رجحان میں کمی کے باعث سال 2016 میں حکومت نے اس پالیسی میں تھوڑی نرمی کی تھی اور لوگوں کو دو بچے پیدا کرنے کی اجازت دے دی تھی لیکن اس تبدیلی کے اب تک خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں ہو سکے ہیں.

پالیسی میں نرمی کے باوجود آبادی بڑھنے کی رفتار میں اضافہ نہیں ہو رہا بلکہ وہ مزید سست ہو رہی ہے سال 2017 میں چین بھر میں ایک کروڑ 70 لاکھ سے زائد بچے پیدا ہوئے تھے. سال 2018 میں یہ تعداد گر کر ایک کروڑ 50 لاکھ کے لگ بھگ رہی اور 2019 میں یہ تعداد مزید گر چکی ہے ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال ایک کروڑ 40 لاکھ 65 ہزار بچے پیدا ہوئے.سال 2019 کے اختتام پر چین کی کل آبادی ایک ارب 40 کروڑ کے لگ بھگ تھی جو 2018 کے مقابلے میں 40 لاکھ زیادہ ہے اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ چین میں بڑھتی عمر کے لوگوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جس سے چین کی افرادی قوت میں کمی واقع ہو رہی ہے.این بی ایس کے مطابق ملک بھر میں 89 کروڑ 60 لاکھ سے زائد افراد کی عمر 16 سے 59 برس کے درمیان ہے یہ وہ آبادی ہے جن کا شمار افرادی قوت میں ہوتا ہے اور یہ 2018 کے مقابلے میں کم ہوئی ہے.

سال 2018 میں یہ تعداد 89 کروڑ 70 لاکھ سے زائد تھی چین میں افرادی قوت کی کمی کا تسلسل گزشتہ8 برسوں سے جاری ہے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 2050 تک چین میں افرادی قوت 23 فی صد تک کم ہو جائے گی گو کہ چین میں بچے پیدا کرنے کی پالیسی میں نرمی کی جا چکی ہے لیکن بڑھتے اخراجات کے باعث کئی لوگ اپنی فیملی نہیں بڑھانا چاہتے. شرح پیدائش میں کمی کا چین کی معیشت پر بھی کافی اثر پڑا ہے 1990 کے بعد 2019 میں چینی معیشت کے بڑھنے کی رفتار کم ترین رہی ہے البتہ اس کی ایک وجہ امریکہ سے تجارتی جنگ کو بھی قرار دیا جا رہا ہے.

متعلقہ عنوان :