کشمیر پاکستان کی لائف لائن ہے اس کی پالیسی کو کشمیر کے لیے بنانا ضروری ہے : مشعال ملک

بھارت میں نیوکلیئر کمانڈ آر ایس ایس کے پاس ہے ، کشمیریوں کے تمام حقوق ختم کر دئیے گئے پاکستان یاسین ملک کی رہائی کیلئے آواز اٹھائے ، بھارت میں ہر کونے سے آزادی کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں

جمعہ 17 جنوری 2020 23:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2020ء) حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی میں رہنے والوں کے تمام حقوق ختم کر دئیے گئے ہیں ، یاسین ملک کو پہلے جموں جیل اور اب تہاڑ جیل کے ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے،پاکستان کی سرکار اس معاملے کو دنیا کے سامنے اٹھائے اور انہیں رہائی دلوائے ،بھارت میں نیوکلیئر کمانڈ آر ایس ایس کے پاس ہے ، بھارت کے ہر کونے سے آزادی کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں،اکھنڈ بھارت کا اصل چہرہ پوری دنیا کے سامنے آ گیا ہے،کشمیر پاکستان کی لائف لائن ہے اسکی پالیسی کو کشمیر کے لیے بنانا ضروری ہے ،پہلے جمعہ کا دن کشمیر کے نام کیا جاتا تھا لیکن اب وہ بھی نہیں ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں اپنی بیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

مشعال ملک نے کہا کہ مشکل ترین وقت میں میڈیا نے بھرپور ساتھ دیا ،میڈیا نے ہماری آواز کو پوری دنیا میں پہنچایا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے سارے حقوق ختم کر دیئے ہیں،کشمیر میں لوگوں کو گھروں سے باہر نکالا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کو پہلے جموں جیل اور اب تہار جیل کے ڈیٹھ سیل میں رکھا گیا ہے ،پاکستان کی سرکار اس معاملے کو اٹھائے اور یاسین ملک کو رہائی دلوائے ،خاندان کے کسی بھی شخص کو ان سے ملنے کی نہیں دی جا رہی ،ایک سال ہونے کو ہے یاسین ملک سے بات نہیں کرنے دی گئی ،یاسین ملک کی جان کو خطرہ لا حق ہے،ان کی صحت دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے۔

انہوںنے کہا کہ بھارت میں نیوکلیئر کمانڈآر ایس ایس کے پاس ہے ، بھارت کے ہر کونے سے آزادی کی آوازیں سنائی دے رہی ہے ،اکھنڈ بھارت کا اصل چہرہ پوری دنیا کے سامنے آ گیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ دنیا کو مسئلہ حل کرنے کے لیے بھارت سے بات کرنا ہوگئی ۔انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس ہونی چاہیے جس میں آواز اٹھائی جائے ،پاکستان کو یہ فیصلہ کر لینا چاہیے کہ ہر دفعہ کشمیر کے ایشو پر بھارت نے دھوکہ ہی دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے پانچ دہائیاںصبر سے گزارے ،اقوام متحدہ میں صرف ایک دفعہ تقریر کرنا کافی نہیں ،آج کشمیر میں جنگل کا قانون نافذ ہے ۔ انہوںنے کہا کہ کشمیر پاکستان کی لائف لائن ہے اسکی پالیسی کو کشمیر کے لیے بنانا ضروری ہے ۔ا نہوںنے کہا کہ پہلے جمعہ کا دن کشمیر کے نام کیا جاتا تھا لیکن اب وہ بھی نہیں ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مجھے اس پر فخر ہے کہ کشمیریوں کے لیے کام کر رہی ہوں ،کشمیر میں مسئلہ شدت اختیار کر گیا ہے جس کے لیے مستقل پالیسی بنائی جائے ،پوری دنیا کی توجہ کشمیر پر مرکوز کروانی چاہیے ۔

انہوںنے کہا کہ بھارت کی اندرونی صورتحال مزید خراب ہوتی جا رہی ہے ، بھارت میں جنگ جیسی سی صورت حال ہے جو رکنے والی نہیں ۔ انہوںنے کہا کی دنیا ہوش کے ناخن لے او رمسئلے کو حل کرائے۔