قرضوں میں ڈوبے اماراتی فوجی نے بینک کو چُونا لگا دیا

اماراتی شخص نے اپنی موت کا جعلی سرٹیفکیٹ بنوا ڈالا اوردس سال تک یمن میں رُوپوش رہا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 18 جنوری 2020 16:46

قرضوں میں ڈوبے اماراتی فوجی نے بینک کو چُونا لگا دیا
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18جنوری 2020ء) متحدہ عرب امارات میں ایک مقامی شخص نے اپنی موت کا ڈھونگ رچا کر کئی سال تک ایک بینک کی انتظامیہ کو بے وقوف بنائے رکھا۔ تفصیلات کے مطابق اماراتی فوجی نے کئی سال قبل ایک بینک سے7 لاکھ درہم کی رقم بطور قرض لی تھی۔ تاہم اسی دوران اُس کی بیوی نے عدالت میں شکایت لگائی کہ اُس کا خاوند شراب پی کر اُسے مار پیٹ کا نشانہ بناتا ہے، جس کے بعد اماراتی کوایک ماہ قید اور 80 کوڑوں کی سزا سُنائے جانے کے بعد فوجی ملازمت سے برخاست کر دیا گیا۔

اس دوران بینک کی جانب سے ملزم پر قرضے کی ادائیگی کے لیے زور دیا جاتا رہا ۔ آخر کار اماراتی شخص نے بینک کے قرضے سے بچنے کے لیے ایک انوکھا منصوبہ بنایا۔ اماراتی شخص 2008ء میں یمن فرار ہو گیا اور وہاں سے اُس نے اپنے چچا کی مدد سے اپنی موت کا جعلی سرٹیفکیٹ بنوا کر بھیج دیا۔

(جاری ہے)

اس منصوبے میں اس کی بیوی اور والد نے بھی اس کی بھرپور مدد کی۔والد کی جانب سے اپنے بیٹے کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بینک کو پیش کیے جانے کے بعد اسے مردہ سمجھ کر اس کے قرضے کی فائل بند کر دی گئی۔

اسی دوران ملزم نے سرکار سے رقم ہتھیانے کا ایک اور منصوبہ بنایا۔ ملزم نے اپنی بیوی کو آمادہ کیا کہ وہ سرکاری محکمے میں درخواست دے کہ وہ بیوہ ہو چکی ہے اور اس کے بچوں کی کفالت کرنے والا کوئی نہیں۔ لہٰذا اسے بچوں کی کفالت کی خاطر 10 لاکھ اماراتی درہم کی امدادی رقم دی جائے۔ اس طرح انہوں نے دھوکا دہی سے مزید رقم حاصل کر لی۔ 2018ء میں اماراتی شخص نے فیصلہ کیا کہ اس کے بارے میں اب کوئی تفتیش نہیں کی جا رہی تو اسے وطن واپس لوٹ جانا چاہیے۔

50 سالہ اماراتی شخص اومان کے راستے غیر قانونی طور پر متحدہ عرب امارات واپس لوٹ رہا تھا، تاہم اومانی سییکیورٹی فورسز کے ہتھے چڑھ گیا۔ اومانی عدالت کی جانب سے اسے پانچ ماہ قید کی سزا سُنا دی گئی اور پھر جب اسے متحدہ عرب امارات کے حوالے کیا تو ریکارڈ چیک کیے جانے پر پتا چلا کہ وہ تو کئی سال پہلے وفات پا چکا ہے۔ اس حیران کُن انکشاف پر ملزم کو گرفتار کر کے اس سے تفتیش شروع کی گئی تو اس کی تمام تر جعل سازی کا بھانڈا پھوٹ گیا۔

سابقہ فوجی کو عدالت میں پیش کر کے اس پر جعلسازی اور غلط دستاویزات تیار کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ عدالت میں ملزم کے علاوہ اُس کے والدہ اور بیوی پر بھی جُرم میں ساتھ دینے اور جعلسازی میں ملوث ہونے پر فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔ مقدمے کی سماعت غیر معینہ مُدت کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔