بنگلادیش نے بھارت کا شہریت قانون غیرضروری قرار دے دیا

سمجھ میں نہیں آیا کہ بھارتی حکومت نے ایسا کیوں کیا؟ لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، مودی نے یقین دہانی کروائی ہے کہ این آر سی سے بنگلادیشی لوگ متاثر نہیں ہوں گے۔ بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجدکا بیان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 19 جنوری 2020 19:18

بنگلادیش نے بھارت کا شہریت قانون غیرضروری قرار دے دیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 جنوری 2020ء) بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے بھارت کا شہریت قانون غیرضروری قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ میں نہیں آیا کہ بھارتی حکومت نے ایسا کیوں کیا؟ لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، مودی نے یقین دہانی کروائی ہے کہ این آر سی سے بنگلادیشی لوگ متاثر نہیں ہوں گے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت کا شہریت قانون غیرضروری قراردیتے ہوئے کہا کہ سمجھ میں نہیں آیا کہ بھارتی حکومت نے ایسا کیوں کیا؟ شہریت قانون سے بھارت میں بسنے والے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

بنگلادیشی وزیراعظم نے کہا کہ مودی نے یقین دہانی کروائی ہے کہ این آر سی سے بنگلادیشی لوگ متاثر نہیں ہوں گے۔ اسی طرح بھارت میں ریاست کیرالہ کے بعد پنجاب نے بھی مودی سرکار کے متنازع شہریت ترمیمی قانون کیخلاف قرارداد منظور کرکے متنازع قانون کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا عندیہ دیا۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست پنجاب کی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس میں عام آدمی پارٹی اور لوک انصاف پارٹی کے اراکین کی جانب سے پیش کردہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے کیخلاف قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے صرف بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین نے قراراداد کی مخالفت کی۔

مودی کی جماعت بھارتی جنتا پارٹی کی اتحادی جماعت ’شیرومانی اکالی دل‘ نے قرارداد کی مخالفت کی لیکن شہریت ترمیمی ایکٹ میں تبدیلی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نے شہریت ترمیمی ایکٹ میں دیگر مذہبی اکائیوں کی طرح مسلمانوں کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔قراداد میں کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون 2019 متنازع اور غیر آئینی قانون ہے جو بھارت کے سیکولر ازم کے دعوے پر بدنما داغ بن کے ابھرے گا اور اس قانون سے جمہوریت اور جمہوری رویے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔