نوازشریف برگر نہ کھائیں تو کیا اب روزے رکھ لیں،وکیل کی کمرہ عدالت میں تکرار

لاہور ہائی کورٹ میں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کی سماعت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کے وکیل کی با ت پر جج نے عدالت میں سیاسی بیان بازی سے روک دیا

Khurram Aniq خُرم انیق پیر 20 جنوری 2020 15:01

نوازشریف برگر نہ کھائیں تو کیا اب روزے رکھ لیں،وکیل کی کمرہ عدالت میں ..
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-20جنوری2020ء) لاہور ہائی کورٹ میں نواز شریف کی مشروط اجازت اور میڈیکل رپورٹس کے سماعت کرتے ہوئے ان کے وکیل کی جانب سے اٹارنی جنرل سے مخاطب ہو کر کہا گیا کہ اگر میرے موئکل برگر نہیں کھائیں گے تو کیا وہ روزے رکھ لیں؟ اس بات کے بات جج کی جانب سے وکیل اور اٹارنی جنرل کا عدالت میں سیاسی بیان بازی سے روک دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی جس میں حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتاق اے خان پیش ہوئے۔بینچ کی جانب سے سوال کیا گیا کہ نوازشریف ملک واپس آئیں گے بھی یا لندن میں بیٹھ کر ہی سب چلائیں گے جس پر جواب دیتے ہوئے ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ابھی ان کی بطیعت مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوئی جس کی مکمل رپورٹ ہم جمع کروا چکے ہیں۔

(جاری ہے)

بینچ نے حکومتی نمائندے سے سوال کرتے ہوئے رپورٹس کے بارے میں پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ ان تک کوئی رپورٹس نہیں آئیں۔نوازشریف کے ہوٹل جا کر کھانا کھانے والی بات پر ان کے وکیل نے کہا کہ اب اگر و ہ برگر بھی نہ کھائیں تو کیا روزے رکھ لیں جس پر ایڈینشل اٹارنی جنرل اور وکیل کے درمیان مباحثہ ہوا۔جج کی جانب سے سیاسی بیان بازی سے روکا گیا ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کی میڈیکل رپورٹص کو معلی قرار دیا جا چکا ہے اور موقف اپنایا گیا ہے کہ انہوں نے کسی پرائیوٹ ڈاکٹر سے رپورٹس بنوا کر ہمیں بھیج دیں ہیں جو کہ بالکل بے بنیاد ہیں۔اسی کیس کی سماعت کرتے ہوئے جج کی جانب سے سماعت کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل رہنما نون لیگ رانا ثناء اللہ کی جانب سے بھی کہا گیا تھا کہ اگر نوازشریف اسپتال جا سکتے ہیں تو ہوٹل میں کھانا کھانے بھی جا سکتے ہیں۔