آٹے کا بحران پیدا کرکے سندھ حکومت کے وزراء سستی گندم عوام کو مہنگی فروخت کر رہے ہیں،حلیم عادل شیخ

سرکاری گندم پیپلزپارٹی کے لوگوں نے جھوٹے چیکوں پر ادھار پر فروخت کر دی ہے، وفاق گندم فراہم کر رہا ہے، رہنما تحریک انصاف

پیر 20 جنوری 2020 17:49

آٹے کا بحران پیدا کرکے سندھ حکومت کے وزراء سستی گندم عوام کو مہنگی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2020ء) پی ٹی آئی مرکزی رہنما و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ کی سندھ اسمبلی میں اہم پریس کانفرنس سے خطا کیا اس موقعہ پر پی ٹی آئی اراکین اسمبلی ڈاکٹر سعید آفریدی، رابستان خان، علی عزیز جی جی، ملک شہزاد،عباس جعفری، بلال غفار،ریاض حیدر، عدیل احمد، شاھنواز جدون سمیت دیگر بھی موجود، حلیم عادل شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا گزشتہ تین چار روز سے صوبہ سندھ میں آٹے کا بحران شدت اختیار کر گیا سندھ حکومت اس پر کنٹرول کرنے کے بجائے بیان بازی شروع کر دی خود کو بچاتے ہوئے وفاقی حکومت پر الزامات لگائے گئے کل شام جب ہم پریس کانفرنس کی اور عوام کو بتایا کہ ذمہ دار کون ہے سندھ کی عوام سے زیادتی کا کون کر رہا ہے کل کی پریس کانفرنس کے سندھ حکومت کی قاہلی اور نااہلی کی وجہ سے کی تھی آج جو بات کر رہاں قاھلی نہیں ایک مرض ہے جس کی وجہ سے پیپلزپارٹی نے کرپشن سے شروع کرپشن پر ختم ہوتی ہے جس انداز سے ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی بات کرتے ہیں دوائیوں کی بات کرتے ہیں جب با ت کرتے ہیں لاڑکانہ ایڈز زدہ بنا دیا سندھ کو کتہ زدہ بنا دیا پیپلزپارٹی کراچی کو کچرہ زدہ کر دیا آج انہوں نے سندھ کو بوکھا مارنے میں کوئی قسر نہیں چھوڑی جو گندم کا بحران آیا ہے اس میں بھی کرپشن کے معاملات ہیں ان کی کرپشن کرنے کے طریقہ واردات الگ الگ ہیں پیپلزپارٹی کو گٹروں سے پئسے مل جائیں تو کھا لیتے ہیں پیپلزپارٹی والوں کو نہ پیٹ بھرتا ہے نہ پیٹ پھٹتا ہے پچھلے سال گندم کی ایک بوری تک نہیں خریدی گئی جب گندم مہنگی ہوتی ہے یہ لوگ گندم کا اسٹوک فروخت کر دیتے ہیں سارے گودام بھاری قیمت عوام سے وصول کر لیتے ہیں سندھ میں آٹے کے بحران کے پیچھے سندھ کا نیب زدہ چہرہ ہے جب آٹے کی بوریاں مہنگی ہوتی ہیں بیچ دیتے تھے جب سستی ملتی دوبارہ خرید لیتے اس بار نیب نے چھاپہ مار پتہ چلا ساری گندم ادھار پر فروخت کی گئی سندھ کی عوام کا پئسا جھوٹے چیکوں پر فروخت کی گئی نیب نے ان لوگوں کو گرفتار کیا اور پلی بارگین میں 8 ارب سے زیادہ واپس دلوائے دس ارب کی گندم نیب نے سندھ حکومت کو واپس کرائی جو گندم پیپلزپارٹی کے کرپٹ حکمرانوں نے جھوٹے چیکز پر فروخت کی تھی ان کو سندھ کی عوام کی پرواہ نہیں عوام مرتی ہے تو مرے ا نہیں مال کھپے سندھ حکومت ہر سال گندم کی بوریاں خریدتی ہے اور اکتوبر میں سبسیڈی پر فروخت کرتی ہے اس بار بوری نہیں خریدی مارکیٹ میں جب گندم مہنگی ہوئی تو سرکاری گندم پروائیوٹ طور پر فروخت کی گئی سندھ کی عوام پاگل بنایا جارہا ہے ٹرانسپورٹ نے کوئی ہڑتال نہیں کی تین مہینے تک پاسکو کی گندم نہیں اٹھائی گئی تین لاکھ ٹن گندم پڑی رہی جب پوچھا گیا سندھ حکومت کی آٹھ لاکھ گندم کہاں ہے پتا چلا چار لاکھ ٹن گندم چوہے کھاگئے پچھلی سال دس ارب کی کرپشن ہوئی اس بار بھی گندم مارکیٹ میں فروخت کی ہے این ایل سی کی ذریعے ہم نے گندم پہنچا دی ہے سعید غنی معلومات کر کے آئیں این ایل سی کی کوئی ہڑتال نہیں تھی آج سے تین سے چار لاکھ ٹن گندم امپورٹ کی اجازت دی گئی اس وقت ایک ملین ٹن گندم سندھ میں آچکی ہے فلور ملر تک اور عوام تک پہنچانا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے 18 ترمین کے بعد سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے 34 والا آٹا سندھ حکومت عوام کو 80 روپے کلو دے رہی ہے اور کہہ رہے ہیں تبدیلی سرکار نے عوام سے ظلم کیا ہے کہا گیا گندم افغانستان چلی گئی گندم وہ بھی شاہد خاقان عباسی کا ایگریمنٹ تھا آج بھی جو گندم موجود ہے پیپلزپارٹی کے جعلی فلور مل کے نام پر فروخت کر رہے ہیں آج اپوزیشن چلا چلا کے پیپلزپارٹی کو کہہ رہی ہے کم از کم آٹے میں تو کرپشن نہ کرو پیپلزپارٹی کی رہنمائوں نے زکوات کے پئسے نہیں چھوڑے بی آئی ایس پی کے پئسے بھی ہڑپ کئے گئے گندم کے بحران کو نکالنے کے لئے سندھ حکومت کو بے نقاب کریں گے، آج شام سے سستا آٹا ملنا چاہیے اگر نہیں ملا تو ہم اپنا لاء عمل اختیار کریں گے۔

(جاری ہے)

آٹے بحران اور گندم کرپشن پر سندھ اسمبلی میں آواز بلند کریں گے، سندھ حکومت نے آئی جی کے خلاف چارج شیٹ میڈیا کے سامنے پیش کی تھی وہ میڈیا میں گئے تھے اسلئے ہم بھی میڈیا میں گئے تھے انہوں نے مزید کہا سعید غنی نے آئی جی سندھ کو غلام بنانے کی کوشش کی تھی سندھ کے محکمے تباہ ہوچکے ہیں وزیر اعلیٰ ناکام ہوچکے ہیں سندھ کی حکومت عوام کو رلیف دینے کے بجائے عوام کا خون پی رہی ہے۔