نیب افسران کو بدعنوانی کی روک تھام کیلئے نیب کی کرپشن فری پاکستان پر ایمان کی پالیسی پر عمل کرنے کی ضرورت ہے، جسٹس جاوید اقبال
نیب افسران بدعنوانی کے خلاف جنگ کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں،ادارہ بدعنوانی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے اور جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہے، چیئر مین کا خطاب
پیر 20 جنوری 2020 20:52
(جاری ہے)
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کو مؤثر اور مربوط طریقہ سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے قائم کیا گیا تھا، یہی پس منظر ہے جس کے باعث نیب قوم کو بدعنوانی سے بچانے کیلئے اپنے مشن کی تکمیل کیلئے کوشاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کی آپریشنل میتھڈالوجی تین مرحلوں، شکایت کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن پر مشتمل ہے، نیب افسران کو بدعنوانی کی روک تھام کیلئے نیب کے کرپشن فری پاکستان پر ایمان کی پالیسی پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب افسران کی محنت، حوصلے، شفافیت اور میرٹ کو معتبر قومی اور بین الاقوامی ادارے سراہ رہے ہیں، نیب افسران بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے اور ان سے معصوم پاکستانیوں کی لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کیلئے اپنی کوششوں کو دگنا کریں۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا کوئی ایک افسر یا اہلکار کا اثر و رسوخ کی بناء پر مقدمات بند کرنا ناممکن ہے کیونکہ نیب میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا گیا ہے جس میں دو انویسٹی گیشن افسران، لیگل کنسلٹنٹ اور مالیاتی ماہرین شامل ہوتے ہیں جو کہ متعلقہ ایڈیشنل ڈائریکٹر سے مل کر ٹیم کے طور پر کام کرتے ہیں تاکہ شفافیت اور غیر متعصبانہ انداز میں انکوائری اور انویسٹی گیشن کو نمٹایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں نیب کی پہلی فرانزک سائنس لیبارٹری قائم ہونے سے نیب کی انکوائری اور انویسٹی گیشن کے معیار میں بہتری آئی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے جس سے انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز سے متعلق معیاری اور ٹھوس شواہد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے مقداری اور معیاری بنیادوں پر تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن کا نظام وضع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے، یہ نیب کی شاندار کارکر دگی کا اعتراف ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے 2019ء کے دوران بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 153 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جبکہ احتساب عدالتوں میں نیب مقدمات میں سزا کی شرح 70 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس 1999ء میں لوٹی گئی رقم کی وصولی پر زور دیا گیا ہے، نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 328 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں، نیب نے بدعنوانی کے خلاف جنگ میں انفورسمنٹ پر مبنی سوچ اختیار کی ہے، لوگوں کو بدعنوانی کے مضر اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے انفورسمنٹ کے علاوہ آگاہی اور تدارک کی سرگرمیوں پر بھی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے، اس صنعت میں تعاون سے ملک کو عالمی معیشت سے جوڑا جا سکتا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا سیمی کنڈکٹر سمٹ 2024ءسے خطاب
-
نومئی کے حملہ آور آج ملکی مفاد پر حملہ آور ہیں، عطاءاللہ تارڑ
-
پنجاب اسمبلی کے ملازم کی مبینہ خودکشی کی کوشش،اسمبلی کی عمارت سے چھلانگ لگا دی
-
ملک بھر میں زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری موبائل سمز بند کرنے کا حکم
-
اس وقت عہدوں میں نہیں الجھنا چاہیے، میری گورنر شپ کا سفر سب کے سامنے ہے،گورنر سندھ
-
بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی رہنماءاخونزادہ چٹان پر حملہ کرنے والوں کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا
-
’سیاست کا مقابلہ صرف سیاست سے ہوگا، جگ ہنسائی سے بچا جائے‘
-
پنجاب حکومت کا خصوصی افراد کیلئے ”ہمت کارڈ“ اور”نگہبان کارڈ“جاری کرنے کافیصلہ
-
بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست دوبارہ بحال
-
جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف انکوائری، نجی ہاؤسنگ سوسائٹی معاملے پر کمیٹی بنادی گئی
-
ٹیکس نیٹ بڑھانے اورحکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کویقینی بنائیں گے
-
دبئی میں مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان قونصل خانہ دبئی کا بڑا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.