Live Updates

شہبازشریف3 ہفتوں میں وطن واپس آجائیں گے، خرم دستگیر

اپوزیشن متحد ہے کہ بجٹ سے قبل نئے انتخابات ہوجائیں، آٹے کے بحران اورافغانستان گندم اسمگل کرنے پر حکومتی ٹیم کو سز املنی چاہیے۔ مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء خرم دستگیرکی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 20 جنوری 2020 20:10

شہبازشریف3 ہفتوں میں وطن واپس آجائیں گے، خرم دستگیر
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 جنوری 2020ء) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء خرم دستگیرنے کہا ہے کہ شہبازشریف3ہفتوں میں وطن واپس آجائیں گے،اپوزیشن متحد ہے کہ بجٹ سے قبل نئے انتخابات ہوجائیں،آٹے کے بحران اور افغانستان گندم اسمگل کرنے پر حکومتی ٹیم کو سز املنی چاہیے۔انہوں نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ عمران خان کو مشورہ ہے کہ اگرمل کرچلنے کا اشارہ چاہیے تو پاکستان کی عوام کود یں، اپنی معیشت بہتر کریں، حکومتی ناہلی کے باعث پچھلے کچھ ماہ میں اشیاء کی قیمتوں ڈبل ہوگئی ہیں۔

اکہترسالوں میں آٹے کی قیمت 35روپے تک پہنچا اور جبکہ عمران خان کے کچھ مہینوں میں 70روپے تک پہنچ گیا ہے۔وہ مافیا جس کو نوازشریف نے روک کررکھا ہوا تھا وہ اب مرضی سے قیمتیں بڑھا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

کوئی آفت نہیں آئی کوئی مسئلہ نہیں ہوا، پھر کیوں چیزیں مہنگی ہوگئی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو حکومت پر توجہ دینی چاہیے،خارجہ پالیسی کے ایشوز بڑے گھمبیر ہوگئے ہیں۔

پی ٹی آئی کی طرف سے قومی اسمبلی کے اجلاس کے آخر میں نیب آرڈیننس کے بارے کچھ بات چیت ہوئی لیکن بعد میں حکومت نے کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی، حکومتی رہنماء فقط تقریر کرتے ہیں عمل نہیں کرتے۔حکومت نالائق تو ہے لیکن یہ کسی بھی ایشو کو منطقی انجام تک پہنچانے پر عمل کرنے میں بھی نالائق ہے۔حکومت نے سوائے مرغیاں اور کٹے پالنے کے کوئی پالیسی نہیں دی، اس پر بھی عمل نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ گندم کا بحران حکومت کا خود پیدا کردہ ہے ، حکومت نے 5لاکھ ٹن گندم برآمد کی اور اب درآمد کررہے ہیں۔ ہماری حکومت نے گندم کے بہت زیادہ ذخیرہ رکھا ہوا تھا۔ہم سمجھتے تھے یہ بہت بڑا حساس ایشو ہے۔ کیونکہ عوام نے روٹی ہی کھانی ہوتی ہے۔بحران تب پیدا ہوا جب افغانستان گندم اسمگل کی گئی۔آٹے کے بحران پر حکومت کو سز املنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور جے یوآئی ف تینوں جماعتیں نئے انتخابات کیلئے متحد ہیں ، ہم متفق ہیں کہ بجٹ سے قبل نئے انتخابات ہوجائیں۔قوم کا ایک ہی سوال ہے کہ حکومت کو کب نکال رہے ہو؟ شہبازشریف اگلے تین سے چار ہفتوں میں واطن واپس آجائیں گے، ہم چاہتے ہیں صاف شفاف الیکشن ہوں۔ تاکہ قوم کو خارجہ اور معاشی بحران سے باہر نکالا جاسکے۔ سینئر تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا کہ آر می ایکٹ منظور ہونے کے بعد ایم کیوایم، بی این پی، جی ڈی اے سب حکومت کو آنکھیں دکھانے لگ گئے، حکومت نے منانے کیلئے مذاکرات بھی کررہے ہیں، مسلم لیگ ق کھلم کھلا تنقید کررہی ہے۔ مسلم لیگ ن حکومت کو مائنس کرتے خود مائنس ہوتی لگ رہی ہے۔ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے مفادات فضل الرحمان سے الگ ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات