مولانا فضل الرحمن کا 19مارچ کو لاہور میں آئین پاکستان تحفظ تحریک کے آغاز کا اعلان

ترمیمی ایکٹس پر اپوزیشن کی دوجماعتوں نے حکومت کا ساتھ دیکر ووٹ کی عزت کو پامال کیا ، ہم نے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کااجلاس بلایا ہے ، ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے ، آٹا نہیں مل رہاہے ، وزراء عام آدمی کا مذاق اڑا رہے ہیں ، وزراء کاتمسخر ناقابل بر داشت ہے، کوئی ہمارے ساتھ نہ کھڑا ہو ہم ملکر جدوجہد کریں گے،عوام کی خاطر ہم کھڑے ہونگے،اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت نواز شریف کے بیانیہ ووٹ کو عزت کے ساتھ آج بھی ہیں ،نواز شریف کو اب کیا ہوا اسکی تحقیقات کرنا ہوں گی،محمود خان اچکزئی

پیر 20 جنوری 2020 21:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2020ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے 19مارچ کو لاہور میں آئین پاکستان تحفظ تحریک کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ترمیمی ایکٹس پر اپوزیشن کی دوجماعتوں نے حکومت کا ساتھ دیکر ووٹ کی عزت کو پامال کیا ، ہم نے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کااجلاس بلایا ہے ، ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے ، آٹا نہیں مل رہاہے ، وزراء عام آدمی کا مذاق اڑا رہے ہیں ، وزراء کاتمسخر ناقابل بر داشت ہے، کوئی ہمارے ساتھ نہ کھڑا ہو ہم ملکر جدوجہد کریں گے،عوام کی خاطر ہم کھڑے ہونگے ۔

پیر کو جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی کو مدعونہیں کیا گیاتاہم دیگر اپوزیشن کی جماعتوں نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ترمیمی ایکٹس پر اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں نے حکومت کا ساتھ دیا،ووٹ کی عزت کا پامال کیا گیا،ووٹ کو عزت کے بیانیہ کی نفی کی گئی۔

انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کا اجلاس بلایا،ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے،آٹا مہنگا ہورہا ہے وزراء عام آدمی کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ایک وزیر کہتے ہیں آدھی روٹی کھائیں،ایک وزیر کہتے ہیں لوگ زیادہ کھاتے ہیں اس لیے آٹا ختم ہوگیا،صدر کہتے ہیں انہیں علم ہی نہیں کہ آٹا مہنگا ہوگیا ۔انہوںنے کہاکہ وزراء کا تمسخر ناقابل برداشت عمل ہے،ہم آزادی مارچ سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمن نے 19 مارچ کو لاہور میں آئین پاکستان تحفظ تحریک کے آغاز کا اعلان کردیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پنجاب کے دل لاہور سے تحریک کا اغاز کررہے ہیں ،چاروں صوبوں میں کنونش کا انعقاد کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ کوئی ہمارے ساتھ نہ کھڑا ہو ہم یہ جماعتیں ملکر جدوجہد کریں گے،عوام کی خاطر ہم کھڑے ہونگے،پیپلزپارٹی سے لوگ مایوس ہوئے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ پیپلزپارٹی ہمارے ساتھ آن بورڈ نہیں تھی نہ ہے ،ہم قوم کے لئے خود راستے بنائیں گے۔ صحافی نے سوال کیا کہ مسلم لیگ ن اور پی پی کو بھی دعوت دیں گے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم انہیں سے مایوس ہوئے کیا اسی عطار کے لونڈے سے دوا مانگیں گے۔ صحافی نے سوال کیا کہ مولانا قافلہ کیسے لٹا ، جس پر مولانا نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قافلہ لٹا ہے۔

محمود خان اچکزئی نے کہاکہ نواز شریف کے بیانیہ ووٹ کو عزت کے ساتھ آج بھی ہیں ،نواز شریف کو اب کیا ہوا اسکی تحقیقات کرنا ہوں گی۔انہوںنے کہاکہ ہم ہر اس قوت کیساتھ ہیں جو پارلیمان کی بالادستی اور اسٹیبلشمنٹ کو اپنی حدود میں رہنے کی بات کرے۔ انہوںنے کہاکہ جو اس بیانیہ کیساتھ نہیں افسوس کہ ہمارا اب اس سے کوئی تعلق نہیں۔صحافی نے سوال کیا کہ جو یقین دہانیاں کرائی گئی تھیں اب رہی یا نہیں ۔

مولانا فضل الرحمن نے جواب دیا کہ پی پی ن لیگ علامتی شرکت نہ کرتیں تو یقین دہانیوں کی صورتحال کچھ اور ہوتی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اب ہماری تحریک چولہا جلاؤ ان کو بھگائو ہوگی۔ محمود خان اچکزئی نے کہاکہ مجھے سمجھ نہیں نوازشریف کو ووٹ کو عزت دیتے دیتے کیا ہوا ۔پروفیسر ساجد میر نے کہاکہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ اگر کوئی چھوڑ دے توہم تو نہیں چھوڑیں گے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ عوام کو بیچ منجھدار میں چھوڑدینا ،گلہ شکوہ تو بنتاہے،عوام کو اس طرح تنہا نہیں چھوڑیں گے ان کیلئے راستے بنائیں گے۔