Live Updates

نواز شریف اور شہباز شریف نے پرویز الہیٰ کو پنجاب کا وزیراعلی بنانے کی حمایت کر دی

اسپیکر پنجاب اسمبلی کو شریف برادران کی حمایت حاصل ہو چکی ہے، تاہم ق لیگ اب بھی عثمان بزدار کو ہی پنجاب کا وزیراعلیٰ برقرار رکھنے کی حامی ہے: سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود

muhammad ali محمد علی پیر 20 جنوری 2020 22:37

نواز شریف اور شہباز شریف نے پرویز الہیٰ کو پنجاب کا وزیراعلی بنانے ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 جنوری 2020ء) ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے پرویز الہیٰ کو پنجاب کا وزیراعلی بنانے کی حمایت کر دی، اسپیکر پنجاب اسمبلی کو شریف برادران کی حمایت حاصل ہو چکی ہے، تاہم ق لیگ اب بھی عثمان بزدار کو ہی پنجاب کا وزیراعلیٰ برقرار رکھنے کی حامی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اب نواز شریف اور شہباز شریف نے بھی پنجاب میں تبدیلی کیلئے ق لیگ کی حمایت کر دی ہے۔

سینئر صحافی کا دعویٰ ہے کہ شریف برادران پنجاب میں پرویز الہیٰ کو وزیراعلی بنانے کیلئے راضی ہوگئے ہیں۔ تاہم پرویز الہیٰ اور ان کی جماعت خود اب بھی یہی کہہ رہی ہے کہ وہ عثمان بزدار کو وزیراعلی پنجاب برقرار رکھوانا چاہتے ہیں، تاہم اگر وزارت اعلیٰ خود ان کی جھولی میں آ گرے تو ایسے میں وہ کیا کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء چودھری مونس الٰہی نے کہا ہے کہ ہمیں دھکے دے کرنکالیں گے تواتحاد سےجائیں گے، عثمان بزدار کی حمایت کے سوا کوئی دو رائے نہیں۔

ہماری پوری کوشش ہوگی کہ یہ معاملات درست کرلیں۔ مونس الہیٰ کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو پارٹی اور فیملی سطح پر بھرپور سپورٹ کرتے ہیں۔ ہمیں لگ رہا تھا بزدار چاہتے ہوئے بھی عملدرآمد نہیں کر پا رہے۔ عثمان بزدار کی حمایت کے سوا کوئی د و رائے نہیں۔ ہم آخر تک کوشش کریں گے کہ یہ معاملات درست کرلیں۔ مونس الہیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی دھکے دے کر نکالے گی تواتحاد سے جائیں گے ورنہ اتحاد سے نہیں جائیں گے۔

حکومت سازی کے وقت تحریک انصاف سے معاہدہ ہوا تھا کہ 2 صوبے میں 2 وفاق میں وزارتیں ملیں گی۔ ہماری پارٹی سے گئے مخالفین عمران خان کو ہمارے خلاف بھرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مقامی حکومت کے بل کو سپورٹ ضرور کیا تھا۔ ان کا لوکل گورنمنٹ حکومت پرعملدرآمد کا فیصلہ احمقانہ ہے۔ خیبر پختونخوا میں مقامی حکومت پرعملدرآمد میں ڈسٹرکٹ ختم نہیں کرسکے۔

نئے سسٹم پر پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ہوئے تو پی ٹی آئی کیساتھ الیکشن لڑنا مشکل ہوگا۔ پرویزخٹک اور جہانگیرترین سے بلدیاتی الیکشن پربات کی، انہوں نے مسکرا کرکہا معلوم نہیں۔ اس سے قبل بھی چودھری مونس الٰہی نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ وزارت پر اب کوئی بات نہیں ہوئی، میں نے خان صاحب کو بتا دیا تھا کہ ہمیں اب مزید وزارت میں دلچپسی نہیں،اس لیے وزارت والا باب بے شک اب بند کردیں کیونکہ اگر ایک بندہ کابینہ کو جوائن کرتا ہے اور آپ اس کے ساتھ چلنے میں راضی نہیں تو پھر وزارت کا کوئی فائدہ نہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات