وزیراعظم نے نئے وزیراعلی پنجاب کیلئے 3 نئے ناموں پر غور شروع کر دیا؟

عمران خان کو پنجاب میں گورننس کی ابتر صورتحال سے بخوبی واقف ہیں، انہوں نے متبادل آپشنز کا سوچ رکھا ہے، تاہم خیبرپختونخواہ میں پرویز خٹک کے تجربے کے باعث رسک لینے سے گریزاں ہیں: ارشاد بھٹی

muhammad ali محمد علی پیر 20 جنوری 2020 23:34

وزیراعظم نے نئے وزیراعلی پنجاب کیلئے 3 نئے ناموں پر غور شروع کر دیا؟
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 جنوری 2020ء) وزیراعظم نے نئے وزیراعلی پنجاب کیلئے 3 نئے ناموں پر غور شروع کر دیا، سینئر صحافی اور کالم نگار ارشاد بھٹی کا دعویٰ ہے کہ عمران خان کو پنجاب میں گورننس کی ابتر صورتحال سے بخوبی واقف ہیں، انہوں نے متبادل آپشنز کا سوچ رکھا ہے، تاہم خیبرپختونخواہ میں پرویز خٹک کے تجربے کے باعث رسک لینے سے گریزاں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی اور کالم نگار ارشاد بھٹی کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم نے عثمان بزدار کے متبادل کیلئے آپشن اے، بی، سی سب سوچ رکھا ہے۔ عمران خان کو معلوم ہے کہ پنجاب میں گورننس کی صورتحال بہتر نہیں ہے، وہ خود بھی وزیراعلی کی تبدیلی کا سوچتے ہیں پر خیبرپختوںخواہ میں سابق وزیراعلی پرویز خٹک کے تجربے کے باعث وہ کوئی حتمی فیصلہ نہیں لے پا رہے۔

(جاری ہے)

ارشاد بھٹی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اس بارے سوچتے ہیں کہ پنجاب میں ایک خودمختار وزیراعلیٰ لگایا جائے، تاہم گزشتہ دور حکومت میں خیبرپختوںخواہ میں پرویز خٹک نے انہیں بہت زیادہ بلیک میل کیا تھا، اسی وجہ سے وہ کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر پا رہے۔ ارشاد بھٹی کہتے ہیں کہ وزیراعظم اتنے بھولے نہیں ہیں اور سب سوچتے ہیں اور سمجھتے ہیں۔ عمران خان سوچ سمجھ کر اپنے پتے کھیلتے ہیں۔

ارشاد بھٹی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان بالآخر پنجاب میں عثمان بزدار اور خیبرپختونخواہ میں عثمان بزدار پلس کو تبدیل کریں گے، تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیراعظم اس فیصلے کیلئے مزید کتنا نقصان برداشت کرتے ہیں اور مزید کتنا وقت لیں گے۔ جبکہ دوسری جانب سینئر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اب نواز شریف اور شہباز شریف نے بھی پنجاب میں تبدیلی کیلئے ق لیگ کی حمایت کر دی ہے۔

سینئر صحافی کا دعویٰ ہے کہ شریف برادران پنجاب میں پرویز الہیٰ کو وزیراعلی بنانے کیلئے راضی ہوگئے ہیں۔ تاہم پرویز الہیٰ اور ان کی جماعت خود اب بھی یہی کہہ رہی ہے کہ وہ عثمان بزدار کو وزیراعلی پنجاب برقرار رکھوانا چاہتے ہیں، تاہم اگر وزارت اعلیٰ خود ان کی جھولی میں آ گرے تو ایسے میں وہ کیا کر سکتے ہیں۔