سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا وزیر مواصلات اور سیکرٹری کی عدم حاضری پر سخت برہمی کااظہار

انٹرچینج پر مزید باتھ رومز بنانے کا منصوبہ زیر غور ہے، جلد اس پر کام شروع کیا جائے گا، چیئر مین این ایچ اے کی بریفنگ

منگل 21 جنوری 2020 13:33

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا وزیر مواصلات اور سیکرٹری کی عدم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2020ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے وزیر مواصلات اور سیکرٹری کی عدم حاضری پر سخت برہمی کااظہارکیا ۔ منگل کو سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس ہوا جس میں وزیر مواصلات اور سیکرٹری کی عدم حاضری پر کمیٹی اراکین نے برہمی کااظہار کیا ۔

سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہاکہ انٹرچینج پر گاڑیاں صاف کرنے والے بچوں سے ٹھیکیدار دو ہزار روپے روزآنہ مانگتے ہیں۔ ایم 1 موٹروے انٹرچینج پر باتھ رومز کی تعداد بہت کم ہونے کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا معاملہ بھی زیر بحث آیا ۔ چیئر مین این ایچ اے نے کہاکہ انٹرچینج پر مزید باتھ رومز بنانے کا منصوبہ زیر غور ہے، جلد اس پر کام شروع کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

موٹرویز انٹرچینج پر ناقص خوراک بیچے جانے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا ۔ چیئر مین ا ین ایچ اے نے کہاکہ این ایچ اے نے ناقص خوراک ملنے پر ٹھیکیداروں کو بھاری جرمانے کیئے ہیں،انٹرچینج پر ریٹ لسٹ کی پابندی کرانا متعلقہ ڈپٹی کمشنر کا اختیار ہے۔ انہوںنے کہاکہ ٹھیکیداروں کو کہا گیا ہے کہ انٹرچینج پر 60 فیصد امپورٹڈ اور 40 فیصد پاکستانی اشیاء رکھیں۔

چیئر مین این ایچ اے نے کہاکہ ملتان تا سکھر موٹروے پر تین پیٹرول پمپ اور چھ ریسٹ ایریا کے ٹھیکے دے دیئے گئے ہیں۔ این ایچ اے کے 58 ملازمین کو ریگلرائیز کرنے کا معاملہ زیر بحث آیا ۔ این ایچ اے حکام نے بتایاکہ 58 ملازمین این ایچ اے کے نہیں بلکہ ٹھیکیدار کے ملازمین ہیں۔ سینیٹر یوسف بادینی نے کہاکہ 58 افراد این ایچ اے کے ہیڈکوارٹر میں کام کر رہے ہیں۔

حکام این ایچ اے نے کہاکہ ان ملازمین کا معاملہ عدالت میں ہے اس پر این ایچ اے کچھ نہیں کر سکتا۔ سینیٹر صلاح الدین ترمزی نے کہاکہ کاغان سے بابوسر ٹاپ روڈ بناتے وقت این ایچ اے نے زمین حاصل کرنے کیلئے سیکشن 4 اور 5 پر عملدرآمد نہیں کیا۔ سینیٹر صلاح الدین ترمزی نے کہاکہ این ایچ اے نے قبضہ مافیا کی طرح زمین حاصل کی، انکے خلاف جہاں تک جا سکا جاوں گا۔

سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہاکہ 20 سال پہلے غریب لوگوں سے انکی زمین لے لی گئی انکو اسکا معاوضہ ملنا چاہیے۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ اس معاملے پر موشن لائیں گے، سینیٹ میں بھی زیر بحث لائیں گے۔ سینیٹر یوسف بادینی نے کہاکہ بلوچستان میں اس بار ریکارڈ برف باری ہوئی سڑکیں بند ہو گئیں این ایچ اے نے اب تک کیا کیا ۔ چیئر مین این ایچ اے نے کہاکہ شدید ترین برف باری سے نمٹنے کیلئے ہیوی مشنری دستیاب نہ ہونے کے باوجود این ایچ اے نے تمام سڑکوں کو کھولا،این ایچ اے نے بلوچستان حکومت سے زیادہ اچھا کام کیا ہے،میں خود بحالی کے کاموں کا جائزہ لینے کیلئے بلوچستان جا رہا ہوں۔