گیس کی قیمتوں میں 15فیصد اضافہ کی سمری تشویشناک ہے‘شہباز اسلم

گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا ،گیس مہنگی کرنے کی بجائے گیس کی چوری روکی جائے

منگل 21 جنوری 2020 14:19

گیس کی قیمتوں میں 15فیصد اضافہ کی سمری تشویشناک ہے‘شہباز اسلم
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2020ء) تاجر رہنما و ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس وانڈسٹری سابق وائس چیئرمین فرایا شہباز اسلم نے کہا ہے کہ پٹرولیم ڈویژ ن کی طرف سے گیس کی قیمتوں میں 15فیصد اضافہ کی سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھیجنے پر تشویش ہے سمری کے مطابق صنعتی شعبہ کیلئے گیس کی نرخوں میں12فیصد تک اضافہ ہوگا ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے فائونڈ ر چیئرمین عدنان بٹ،ارشد بیگ،تنویر احمد،حقیق احمد،شاہد بیگ اور دیگر صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوںنے کہا کہ بجلی اور مہنگی گیس کے باعث پہلے ہی صنعتی شعبہ متاثر ہورہا ہے اور صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء مہنگی اور ہوشربا مہنگائی کا سیلاب آیا ہوا ہے جس سے ہر طبقہ فکر متاثر ہورہا ہے ۔

(جاری ہے)

شہباز اسلم نے کہا کہ موجودہ حکومت اب تک گیس کی قیمتوں میں333فیصد تک اضافہ کرچکی ہے اور موجودہ حکومت نے گیس مہنگی کرکے عوام پر پہلے ہی 194ارب کا بوجھ ڈال چکی ہے جس میں زیادہ بوجھ صنعتی شعبہ پر پڑا جس سے اس کی پیداواری لاگت میں اضافہ اور اشیاء مہنگی ہونے سے ملک میں ہوشربا مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے۔

گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے عوام کے علاوہ صنعتی شعبہ پر زیادہ بوجھ پڑے گا پیداوار مہنگی اور اشیاء مہنگی ہونے سے اس کا اثر برآمدات کی کمی کی صورت میں نکلے گا اس لیے حکومت گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ کو مسترد کرے اور گیس مہنگی کرنے کی بجائے اس کی چوری روکے تاکہ گیس کمپنیوں کے خسارہ میں کمی آسکے انہوںنے کہا کہ گیس پاکستان کے قدرتی وسائل سے حاصل ہورہی ہے اس لیے اس کی قیمتوں میں اضافہ بلاجواز ہوگا۔