100سے زائد چھوٹے کاروباروں کیلئے 74 لائسنسز اور این او سی کا خاتمہ کر دیا گیا ہے ، کریانہ، کپڑے کے تاجر اور کلچہ شاپس کے علاوہ دیگر چھوٹے کاروبار مستفید ہوں گے، اقتصادی خود مختاری اولین ترجیح ہے،

گورننس کے مسائل اور ادارہ جاتی زوال کے خاتمہ پر توجہ دی جا رہی ہے تاکہ حکومت اور سرکاری اداروں کے نقصانات کو ختم کیا جا سکے،خصوصی اقتصادی زونز میں نئی صنعتوں کے قیام کیلئے سہولیات میں مزید اضافہ کیا جائے گا سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین زبیر گیلانی کی وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ میڈیا بریفنگ

منگل 21 جنوری 2020 18:36

100سے زائد چھوٹے کاروباروں کیلئے 74 لائسنسز اور این او سی کا خاتمہ کر ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جنوری2020ء) سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین زبیر گیلانی نے کہا ہے کہ 100 سے زائد چھوٹے کاروباروں کیلئے 74 لائسنسز اور این او سی کا خاتمہ کر دیا گیا ہے جس سے کریانہ، کپڑے کے تاجر اور کلچہ شاپس کے علاوہ دیگر چھوٹے کاروبار مستفید ہوں گے، اقتصادی خود مختاری اولین ترجیح ہے، گورننس کے مسائل اور ادارہ جاتی زوال کے خاتمہ پر توجہ دی جا رہی ہے تاکہ حکومت اور سرکاری اداروں کے نقصانات کو ختم کیا جا سکے۔

منگل کو یہاں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ میڈیا بریفنگ کے دوران سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین زبیر گیلانی نے کہا کہ حکومت وزیراعظم کے وژن کے مطابق ملک میں کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کیلئے اقدامات کر رہی ہے، وزیراعظم آفس کی زیر نگرانی سرمایہ کاری بورڈ سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کام کرتا ہے، کاروباری طبقہ کی مشکلات کے خاتمہ کیلئے کام جاری ہے، چھوٹے کاروبار کیلئے آسانیاں فراہم کرنے کیلئے پانچ، چھ ماہ سے کام جاری تھا ، پنجاب اور خیبرپختونخوا سمیت دیگر صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے تجاویز مرتب کی گئیں، اس حوالہ سے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزراء اعلیٰ نے بھرپور معاونت فراہم کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی مدد خود کرنی ہے، کوئی دوسرا نہیں کرے گا۔ زبیر گیلانی نے کہا کہ ہم خود اپنے مسائل ختم کر سکتے ہیں، چھوٹے کاروباری طبقہ کی مشکلات کے خاتمہ اور کاروباری آسانیوں کیلئے اقدامات کا کریڈٹ وزیراعظم عمران خان کے بعد صوبائی حکومتوں کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، گورننس اور استعداد کی کمی ہے جس کیلئے کسی ایک کو موردالزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

زبیر گیلانی نے مزید کہا کہ ماضی میں کسی بھی حکومت نے چھوٹے کاروباری طبقہ کی سہولتوں پر توجہ نہیں دی، ملک کے معاشی مسائل کے خاتمہ کیلئے ملک میں بڑی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جس کیلئے مقامی اور چھوٹے سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی ضروری ہے تاکہ حکومت کی بجائے سرمایہ کاری خود عالمی سرمایہ کاروں کو سہولیات بتا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت چھوٹے کاروباروں کیلئے لائسنسز، سیفٹی، سیکورٹی اور ماحولیات وغیرہ کے این او سی کا جائزہ لیا گیا اور 100 سے زیادہ چھوٹے کاروباروں کیلئے 74 اقسام کے لائسنسز اور این او سیز کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا جس سے کئی لاکھ کاروبار ترقی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے عام آدمی اور چھوٹے کاروباری طبقہ پر مثبت اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعمیرات اور کھانے وغیرہ کے کاروباروں کیلئے اجازت نامہ ہونا چاہئے لیکن اس کا حصول ڈیجیٹل ہو اور فیس یوٹیلیٹیز بلز میں وصول کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے کردار سے ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ہمارا بنیادی مقصد عام آدمی کی زندگی کو بہتر بنانا ہے نہ کہ میگا پراجیکٹس۔

زبیر گیلانی نے کہا کہ چھوٹے کاروبار کے شعبہ کی ترقی کیلئے وزیراعظم عمران خان نے لائسنسز اور این او سی کے خاتمہ کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں صنعتوں کے قیام اور فروغ کیلئے اقدامات کر رہی ہے اور خصوصی اقتصادی زونز میں نئی صنعتوں کے قیام کیلئے سہولیات میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم اقتصادی خود مختاری پر توجہ دے رہے ہیں اور پہلے اقدام کے تحت گورننس کے مسائل کے خاتمہ سے اداروں کے زوال پر قابو پانے پر توجہ دے رہے ہیں۔ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا جس سے ناجائز منافع کمانے والوں کی حوصلہ شکنی ہو گی۔