تبدیلی کیلئے گراؤنڈ تیار ہوگئی لیکن ابھی سگنل نہیں ملا، نجم سیٹھی

سگنل ملنے کے7 دن کے اندرعثمان بزدارفارغ ہوجائیں گے، جب سگنل جاری ہوا توعمران خان کو بھی پتا چل جائے گا، پنجاب میں پہلے راستہ مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق کیلئے کھلے گا۔ سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی کا تبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 21 جنوری 2020 20:30

تبدیلی کیلئے گراؤنڈ تیار ہوگئی لیکن ابھی سگنل نہیں ملا، نجم سیٹھی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 جنوری 2020ء) سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ تبدیلی کیلئے گراؤنڈ تیار ہوگئی ،لیکن ابھی سگنل نہیں ملا، سگنل ملنے کے 7 دن کے اندر عثمان بزدار فارغ ہوجائیں گے،جب سگنل جاری ہوا تو عمران خان کو بھی پتا چل جائے گا،پ نجاب پہلے راستہ مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق کیلئے کھلے گا۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کیلئے گراؤنڈ تیار ہوگئی ہے لیکن ابھی مسلم لیگ ق، ایم کیوایم اور جی ڈی اے کو وفاق میں تبدیلی کیلئے سگنل نہیں گیا، اگر سگنل گیا ہوتا تو یہ جماعتیں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سے ملاقاتیں کررہی ہوتیں، یہ ابھی نہیں ہورہا۔

ابھی چودھری صاحب گھر بیٹھے ہیں ان کے ایک دومہرے ادھر ادھر پھر رہے ہیں، مطلب یہ ہے کہ پہلی اسٹیج تیار ہوگئی ہے،اتحادی جماعتوں کے نزدیک ہم تیار ہیں حکم جب آئے گا ہم ویسے کر دیں گے۔

(جاری ہے)

اسی لیے عمران خان بڑے حوصلے میں ہیں کہ عثمان بزدار کو ابھی کوئی خطرہ نہیں ہے،جب سگنل آئے گا تو پھر وہ سگنل صرف چودھری برادران کو پتا نہیں چلے گا بلکہ وزیراعظم کو بھی کسی طرح سگنل مل جائے گا کہ پنجاب میں تبدیلی ہونے جارہی ہے۔

جس دن سگنل آگیا اس کے 7دن کے اندر عثمان بزدار فارغ ہوجائیں گے۔پنجاب میں کام بالکل نہیں ہورہے، اگر ایسا کچھ ہوا تو سب سے پہلے راستہ مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق کا کھلے گا۔میں سمجھتا ہوں کہ پنجاب میں تبدیلی ضرورآئے گی لیکن وہ پہلے دھچکا عمران خان کو لگے گا ۔لیکن یہ تبدیلی ابھی نہیں آئے گی۔ابھی کچھ ایشوز حل کیے جارہے ہیں۔اس وقت سگنل دینے والوں کوکوئی ضرورت نہیں کہ عمران خان کو تبدیل کریں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے حوالے سے عمران خان کو اگر احساس نہیں ہوا تو پھر ایسا وزیراعلیٰ آجائے گا جس پر عمران خان کا نہیں کسی اور کا ہاتھ ہوگا۔عمران خان عثمان بزدار کو اس لیے تبدیل نہیں کررہے کہ عمران خان کوکہاگیا ہے کہ پنجاب آدھا پاکستان ہے ، جو پنجاب میں حکومت بناتا ہے وہ پاکستان میں حکومت بناتا ہے۔اس لیے عمران خان کو کہا گیا کہ اگر پنجاب میں کوئی قابل وزیراعلیٰ آگیا تو کل کو وہ اسلام آباد کا شوق بھی رکھے گا۔

اس لیے عمران خان ایسا بندہ رکھنا چاہتے ہیں کہ جو ہاتھ میں رہے، کارکردگی کی بنیاد پر چیلنج بھی نہ کرسکے۔ہاں ایک صورت میں وفاق اور پنجاب میں دو بھائی رہ سکتے ہیں، کیونکہ ان میں طے ہوتا ہے کہ بڑا وفاق میں اور چھوٹا پنجاب میں ہوگا۔ لیکن اب ایک صورت بنتی جارہی ہے کہ چھوٹے بھائی کے نمبر لگ گئے ہیں اور بڑا آؤٹ ہوگیا ہے۔