ہندوستان کی پاکستانی زبان سے بھی نفرت عروج پر

ریلوے اسٹیشنز پر اردو سے لکھے گئے الفاط کو تبدیل کرنے کا فیصلہ، الفاظ سنسکرت سے لکھے جائیںگے،بھارتی وزارت ریلوے، سنسکرت بولنے والوں کی تعداد کم اور اردو بولنے والوں کی زیادہ ہے: رپورٹ

Usama Ch اسامہ چوہدری منگل 21 جنوری 2020 23:24

ہندوستان کی پاکستانی زبان سے بھی نفرت عروج پر
نئی دہلی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 21 جنوری 2020) : ہندوستان کی پاکستانی زبان سے بھی نفرت عروج پر، ریلوے اسٹیشنز پر اردو سے لکھے گئے الفاط کو تبدیل کرنے کا فیصلہ، الفاظ سنسکرت سے لکھے جائیںگے، سنسکرت بولنے والوں کی تعداد کم اور اردو بولنے والوں کی زیادہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں پلیٹ فارمز پر اردو زبان میں لکھے گئے ریلوے اسٹیشنوں کے ناموں کی جگہ شمالی ہندوستان کی ریاست اتراکھنڈ میں سنسکرت سے لکھنے کا حکم دیا ہے۔

ہندوستان کی وزارت ریلوے کے فیصلے کو حزب اختلاف کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ اس ریاست میں ایک کروڑ آبادی والے علاقے میں سنسکرت بولنے والے افراد چارسو سے بھی کم ہیں جبکہ اردو بولنے والوں کی تعداد چار لاکھ سے بھی زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

ہندوستانی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ریلوے کی دفعات کے مطابق کیا گیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مسلم ثقافتی ورثہ پر حملے کا ایک حصہ ہے۔

اتراکھنڈ حکومت کے محکمہ ثقافت کی ڈائرکٹربینا بھٹ کا کہنا ہے کہ نام تبدیل کرنا ایک عمل ہونا لازمی ہے، قاعدے کے مطابق، اشارے پر دوسری زبان ظاہر کی جانی چاہئے اور ہمارے معاملے میں یہ سنسکرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے ہاں اردو کے مقابلے میں سنسکرت زبان بولنے والوں کی کافی تعداد ہےیاد رہےکہ ریاست نے سنسکرت کو 2010 میں دوسری سرکاری زبان کے طور پر اپنایا۔

لہذا اردو نہیں بلکہ اسٹیشن بورڈز پر سنسکرت ہونا پڑتا ہے۔ پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈہ عروج پر ہے۔ واضع رہے کہ وزیراعظم عمران خان کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام دیتے ہوئے کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حملوں پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے رہنا مشکل ہو جائیگا، نہتے کشمیریوں پر مقبوضہ بھارتی افواج کے حملے شدت پکڑ رہے ہیں۔

انھوں نے بتایا تھا کہ بھارت کی جانب سے ایک خود ساختہ اور جعلی حملے کا سخت اندیشہ ہے۔ انکا کہنا ہے کہ ان حملوں کے پیش نظر لازم ہے کہ سلامتی کونسل عسکری مبصر مشن کی مقبوضہ کشمیر میں فی الفور واپسی کیلئے بھارت سے اصرار کرے۔ مقبوضہ کشمیر میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھارتی فوج کے سابق سربراہ اور موجودہ چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت کے حالیہ بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوں نے کشمیری نوجوانوں کیلئے نازی طرز کے عقوبت خانے قائم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔