بھارت جس راستے پر چل رہا ہے وہ تباہی کی طرف جاتا ہے. عمران خان

لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کسی بڑے حادثے کا سبب بھی بن سکتی ہے. وزیراعظم کا ڈیوس میں بین الاقوامی میڈیا کونسل سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 22 جنوری 2020 18:06

بھارت جس راستے پر چل رہا ہے وہ تباہی کی طرف جاتا ہے. عمران خان
ڈیوس(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 جنوری۔2020ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت اس وقت جس راستے پر چل رہا ہے وہ اسے تباہی کی جانب لے جائے گا وزیراعظم عمران خان عالمی اقتصادی فورم کے دوران بین الاقوامی میڈیا کونسل سے خطاب کر رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران ہندتوا نظریے کے حامی ہیں اور اس کی وجہ سے اس ملک میں رہنے والی دیگر اقلیتوں جیسے مسلمانوں اور عیسائیوں کو مسائل کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران ہندتوا نظریے کے حامی ہیں اور اس کی وجہ سے اس ملک میں رہنے والی دیگر اقلیتوں جیسے مسلمانوں اور عیسائیوں کو مسائل کا سامنا ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کشمیر کے معاملے پر بات ہوئی ہے وزیراعظم نے خبردار کیا کہ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کسی بڑے حادثے کا سبب بھی بن سکتی ہے افغانستان کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکا سمجھتا تھا کہ افغانستان کا مسئلہ طاقت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ہمیشہ طاقت کے استعمال کی مخالف کی اور اس وجہ سے مجھے طالبان کا حامی بھی کہا گیا.پاکستانی معیشت کی کمزوری پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان 60 کی دہائی میں ایشیا کی ابھرتی ہوئی معیشت تھی انہوں نے کہا کہ پاکستان وسائل کی کمی کی وجہ سے نہیں بلکہ کرپشن کی وجہ سے پیچھے رہا.

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اوربھارت کے درمیان فوری جنگ کا کوئی خطرہ نہیں، خدشہ ہے بھارت پلواما جیسا ڈرامہ کر کے پاکستان پر الزام لگا سکتا ہے حکومت سرحدی علاقوں میں بحالی کے اقدامات کر رہی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سرحدی علاقے متاثر ہوئے.وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان افغانستان کی صورتحال سے متاثر ہوتا ہے، افغانستان میں امن ہوگا تو وسط ایشیا تک تجارت ممکن ہوگی، میں نے ہمیشہ طاقت کے استعمال کی مخالفت کی ہے، میرے موقف کی وجہ سے مجھے طالبان کا حامی بھی کہا گیا بھارت سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی کی حیثیت سے جتنا بھارت کو میں سمجھتا ہوں کوئی نہیں سمجھتا، بھارت میں میرے بہت سارے دوست ہیں.

انہوں نے کہا کہ حکومت میں آتے ہی بھارتی وزیراعظم مودی سے رابطہ کیا مودی سے رابطے کا جواب بھونڈے طریقے سے ملا مودی کو بولا جو دشمنی پر پیسہ خرچ کرتے ہیں وہ غربت کے خاتمے پر کریں بھارت کے ساتھ تمام تنازعات کا پرامن حل چاہتے ہیں افسوس کی بات ہے تعاون کے جواب میں ہم پر بم برسائے گئے.وزیراعظم نے کہا کہ ہندووتوا کا نظریہ بھارتی شہریوں کے لیے بڑا خطرہ ہے، ہندووتوانظریے نے گاندھی کے بھارت کو تبدیل کردیا ہے، افسوس ہےنفرت کی سیاست کا نظریہ بھارت میں پروان چڑھ رہا ہے، ایسا ملک جس میں 20 کروڑ سے زائد اقلیتیں ہیں وہاں نفرت پھیلائی جا رہی ہے.عمران خان نے کہا کہ مودی کو کہا کوئی انٹیلی جنس اطلاع ہے تو دیں کارروائی کریں گے مودی کو کہا ہماری حدود میں ہم کارروائی کریں گے، مودی نے اطلاعات دینے کے بجائے بم برسائے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر مجھے تشویش ہے ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی آگاہ کیاوزیراعظم پاکستان نے کہاکہ پاکستان اوربھارت کے درمیان فوری جنگ کا کوئی خطرہ نہیں خدشہ ہے بھارت پلواما جیسا ڈرامہ کر کے پاکستان پر الزام لگا سکتا ہے.

کرپشن سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ ملکی اداروں کو تباہ کرنے کا مقصد کرپشن کے لیے دروازے کھولنا تھا، غریب ملکوں کا المیہ ہے وسائل کے باوجود کرپشن کی وجہ سے ترقی نہیں کر پاتے عمران خان نے کہا کہ احتساب کا جو عمل شروع کیا گیا ماضی میں ایسا نہیں ہوتا تھا، احتساب کے عمل سے پیچھے نہیں ہٹیں گے بلا امتیاز جاری رہے گا. وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں سول ملٹری کا جھگڑا اس وجہ سے نہیں تھا کہ ملٹری مداخلت کرتی تھی ماضی میں ہمیشہ جھگڑا سویلین کے ملٹری معاملات میں مداخلت سے ہوا انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے یہ پہلی حکومت ہے جس کو فوج کی مکمل حمایت حاصل ہے.

قبل ازیں عالمی اقتصادی فورم کے سلانہ اجلاس کی سائیڈ لائنز پر وزیراعظم عمران خان نے یوٹیوب کی چیف ایگزکٹیو آفیسر (سی ای او) سوسن وجوککی سے ملاقات کی ملاقات میں وزیراعظم کے معاون خصوصی زولفی بخاری اور اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے سفیر علی جہانگیر صدیقی بھی موجود تھے.ملاقات میں پاکستان کے تشخص کو اجاگر کرنے کےلیے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کواستعمال کرنے پرتبادلہ خیال کیا گیا پاکستان میں سیاحت کے فروغ اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے سے متعلق بھی بات چیت ہوئی عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس کی سائیڈ لائنز پر وزیراعظم عمران خان نے وفد کے ہمراہ سیمنز کمپنی کے سی ای او جو کائسر سے ملاقات بھی ملاقات کی.

ملاقات میں مشیرتجارت عبدالرزاق داﺅد، معاون خصوصی زولفی بخاری اور علی جہانگیر صدیقی بھی موجود تھے ملاقات میں ٹیکنالوجی،سرمایہ کاری اور افرادی قوت کو تربیت سے متعلق تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا.وزیراعظم عمران خان سے سی ای او گلوبل ویکسین الائنس سیٹھ بارکلے بھی ملاقات کی دریں اثناءوزیراعظم عمران خان نے عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر نے بھی ملاقات کی ملاقات میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر اور علی جہانگیر صدیقی بھی ملاقات میں موجود تھے.