Live Updates

پیپلز پارٹی کامہنگائی اور عوامی مسائل کے خلاف ضلع کی سطح پر ہفتے میں تین روز احتجاج کا اعلان

عوام کو لاچار نہیں چھوڑابلکہ ا عوام کے ساتھ مل کر حکومت کو چلتا کریں گے،آج پنجاب اسمبلی کے اندر اور باہر بھی احتجاج کیا جائیگا ساڑھے 10ارب کی سبسڈی دے کر برآمد کی گئی گندم اب مہنگے داموں واپس منگوا ئی جارہی ہے ، یہ حکومت کی گڈ گورننس ہے پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ کا پنجاب ایگزیکٹو کے اجلاس کے بعد دیگر رہنمائوں کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ

بدھ 22 جنوری 2020 20:34

پیپلز پارٹی کامہنگائی اور عوامی مسائل کے خلاف ضلع کی سطح پر ہفتے میں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے مہنگائی اور عوامی مسائل کے خلاف ضلع کی سطح پر ہفتے میں تین روز احتجاج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو لاچار نہیں چھوڑابلکہ ا عوام کے ساتھ مل کر حکومت کو چلتا کریں گے،آج پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بھی اسمبلی کے اندر اور باہر احتجاج کیا جائے گا ،ساڑھے 6 لاکھ ٹن گندم ساڑھے 10ارب روپے کی سبسڈی دے کر برآمد کی گئی اور اب مہنگے داموں واپس منگوا رہے ہیں ،ساڑھے 10ارب روپے کہاں گیا یہ گڈ گورننس کے دعوے ہیں، اگر کوئی کہتا کے آٹا نہیں تو اس کے گھر کے باہر آٹے کے ٹرک نہ کھڑے کرو بلکہ عوام کو آٹا دو ۔

ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے پنجاب ایگزیکٹو کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مہنگائی ، بیروزگار ی سمیت مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال اور آئندہ کی حکمت عملی طے کی گئی ۔ اس موقع پر چودھری اسلم گل ،چودھری منظور احمد، سید حسن مرتضی ،ملک عثمان اور عاصم محمود بھٹی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔

اجلاس میں ضلعی صددر اور جنرل سیکرٹریز نے بھی خطاب کیا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پرویز مشرف کے چاہنے والوں نے ایک بار ایک بار آٹے کے ٹرک کھڑے کرکے عوام کو قطاروں میں کھڑا کر دیا ہے ،گنے کے کسان کو قیمت نہیں دی جا رہی جبکہ چینی کی قیمت 80سے 85روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے ،گنے کی کرشنگ شروع ہو چکی تو چینی کی قیمت تو نیچے آنی چاہیے ،یہ حکومت کی گڈ گورننس ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے چیئرمین کہہ رہے ہیں کہ موجودہ ڈھانچہ تبدیل کریں ،یہ کہتے تھے ٹاسک فورس بنی ہوئی ہے لیکن کام پھر نہیں ہو رہا، ہر وعدے پر یو ٹرن ہو رہاہے، عمران خان صاحب پتلی گلی سے نکلیںاور بڑا یو ٹرن لیں تاکہ لوگوں کی زندگی میں آسانی آئے ۔انہوں نے کہا کہ حکومتی وزرا ء اور ایم این ایز اسمبلی میں کہہ رہے ہیں نوکریوں فروخت ہو رہی ہیں،فواد چودھری نے پنجاب کی کارکردگی پر انگلیاں اٹھائی ہیں۔

آئی جی سندھ اچھے ہیں یا نہیں حکومت نے فیصلہ کرنا ہے ،اگر وزیر اعظم اپنے لئے بیوروکریٹ کی ٹیم منتخب کر سکتے ہیں تو سندھ میں پیپلزپارٹی کے وزیراعلی کیوں آئی جی نہیں لگا سکتے ،پنجاب او رخیبر پختوانخواہ میں چار ، چار آئی جی تبدیل ہو سکتے ہیں تو کوئی بات نہیں ہوتی عدالتیں بھی نوٹس نہیں لیتیں ۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی اوربیروزگاری سمیت عوامی مسائل پر احتجاج کریں گے ،ضلع کی سطح پر ہفتے میں تین روز جمعہ ،ہفتہ اتوار کو احتجاج کریں گے،عوام کو لاچار نہیں چھوڑا، عوام کے ساتھ حکومت کو چلتا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اتحادی ناراض ہیں ،اونٹ جس کروٹ میں بیٹھے گاتو سیاسی جماعتیں مل کر فیصلہ کریں گی،اب حکومت کے لئے سرجری کے بجائے آپریشن کی ضرورت ہے ،عوامی احتجاج کا رنگ اپنائیں گے لیکن غیر سیاسی راستہ نہیں اپنائیں گے،ساری قوم کو سکون کیلئے قبر میں نہیں بھیجا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے پاکستان کی تاریخ کا ریکارڈ قرضہ لیا ہے ،بانڈز پر حساب کتاب کیاجانا چاہیے ،لوٹ مار مچی ہوئی ہے،اب حکومت کا گھر جانا طے ہو چکا ہے،بڑے گھر کو راضی کرکے تبدیلی نہیں بلکہ عوام کے ذریعے تبدیلی لائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں شیروں سے بکریوں کو بچانے کا ڈھانچہ تیار کیاجاتاہے پیپلزپارٹی اس نظام کیلئے لڑرہی ہے۔نیب کی ناکامی اور قوانین کے سقم کو خود حکومت تسلیم کررہی ہے،حکومت کے وزرا ء خود کہہ رہے ہیں سیاسی لوگوں کا احتساب ہو رہاہے،نیب کی ریکوری میں یوٹیلیٹی بلز ،بینکوں کے ڈیفالٹس اور پلی بارگینگ کو نکال دیں تو ان کی کارکردگی کچھ نہیں، نیب بینکوں یا واپڈا ریکوری کیلئے نہیں بنا خود کی کاکرردگی دو فیصد بھی نہیں ہے ۔

اس موقعہ پر سید حسن مرتضی نے کہا کہ پیپلزپارٹی پنجاب اسمبلی میں بھی احتجاج کا سلسلہ شروع کرے گی ۔ آج اسمبلی کے باہر اور احتجاج کریں گے جسے قوم دیکھے گی۔ چھبیس جنوری کو سوشل میڈیا کانفرنس کریں گے جس میں ورکرز میں پی ٹی آئی کے طوفان بد تمیزی کا حصہ بننے کے بجائے سیاسی شعور اجاگر کریں گے ،پیپلزپارٹی پی ٹی آئی کے گند کا حصہ نہیں بنے گی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات