ورلڈ نمبر ون بیٹسمین، بابراعظم، پہلی مرتبہ ہوم گرائوڈکے سامنے قومی ٹیم کی قیادت کریں گے

07 میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹیسٹ میچ کے دوران بال پکڑکی حیثیت سے قذافی اسٹیڈیم آتا تھا‘ کپتان قومی ٹی ٹونٹی ٹیم گذشتہ 10 سالوں میں دیگر ممالک کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے کرکٹرز سے موازنہ کیا جائے تو ہماری مشکلات کا اندازہ ہوگا‘بابراعظم

بدھ 22 جنوری 2020 20:41

ورلڈ نمبر ون بیٹسمین، بابراعظم، پہلی مرتبہ ہوم گرائوڈکے سامنے قومی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2020ء) دنیائے کرکٹ کے سب سے بہترین بیٹسمین بابراعظم بنگلہ دیش کے خلاف 24 جنوری سے شروع ہونے والی سیریز میں پاکستان کی قیادت کررہے ہیں۔ 25 سالہ کرکٹر 13 سال قبل اسی گرائونڈ میں بال پکڑ کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھاچکے ہیں، وہ 2007میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کیدوسرے ٹیسٹ میچ میں بال پکڑ رہے۔

بابراعظم نے ستمبر 2016 میں پاکستان کی جانب سے انٹرنیشنل ڈیبیو کیا تھا تاہم 4 سال بعد دائیں ہاتھ کے بیٹسمین آئی سی سی ٹی ٹونٹی رینکنگ میں پہلے، ایک روزہ کرکٹ میں تیسرے اور ٹیسٹ کرکٹ میں ساتویں بہترین بیٹسمین ہیں۔بابراعظم دنیائے کرکٹ میں دوسرے بیٹسمین ہیں جن کی ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں رنز بنانے کی اوسط 50 سے زائد ہے۔

(جاری ہے)

وہ 36 ٹی ٹونٹی میچوں میں50.17 کی اوسط سی1405 رنز بناچکے ہیں۔

بھارت کے کپتان ویرات کوہلی کی ٹی ٹونٹی کرکٹ میں رنز بنانے کی اوسط 52 سے زائد ہے۔بابراعظم کو ستمبر 2019 میں پاکستان ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کا کپتان نامزد کیا گیا تھا۔ آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز میں پاکستان کی قیادت کرنے والے بابراعظم پہلی مرتبہ اپنیہوم گرانڈ، قذافی اسٹیڈیم لاہور،میں کپتان کی حیثیت سے میدان میں اتریں گے۔قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ وہ 2007 میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹیسٹ میچ کے دوران بال پکڑ کی حیثیت سے قذافی اسٹیڈیم آتے تھے، 13 سال قبل کا واقعہ آج بھی کل کی بات لگتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ سیریز میں شامل انضمام الحق، یونس خان، محمد یوسف، مصباح الحق، گریم اسمتھ، جیک کیلس، ہاشم آملااور ڈیل اسٹین جیسے نامور کرکٹرز کو دیکھنے کے لیے روزانہ 3 میل پیدل چل کر گھر سے قذافی اسٹیڈیم پہنچتے تھے۔ بابراعظم نے کہا کہ کرکٹ سے محبت اور اپنے پسندیدہ کرکٹرز کو قریب سے دیکھنے کی لگن نے ہی انہیں آج اس مقام تک پہنچایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اب تک اپنے کرکٹ کیرئیر میں اسپورٹ کرنے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ بابراعظم نے کہا کہ وہ اپنی کامیابی کا سہرا ، پس پردہ رہنے والے ان تمام ہیروز کے نام کرتے ہیں، کوشش ہوگی کہ مستقبل میں بھی ان کی توقعات پر پورا اترسکیں۔بابراعظم نے کہاکہ اپنے ہوم کراڈ کے سامنے بیٹنگ کے لیے میدان میں جاتے وقت شائقین کرکٹ کا جوش اور ولولہ کسی بھی کھلاڑی کی حوصلہ افزائی کا سبب بنتا ہے۔

بابراعظم نے کہا کہ ایک طویل عرصہ پاکستان میں کرکٹ کی سرگرمیاں ممکن نہ ہونے کے اثرات بھی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا شمار بھی پاکستان کے ان کرکٹرز میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے کرکٹ کیرئیر کے آغاز کا زیادہ تر حصہ بیرون ملک کرکٹ کھیل کر گزارا۔ بابراعظم نے کہا کہ گذشتہ 10 سالوں میں دیگر ممالک کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے کرکٹرز سے موازنہ کیا جائے تو ہماری مشکلات کا اندازہ ہوگاتاہم اب یہ سب ماضی کا حصہ بن چکا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کیخلاف سیریز میں قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنا ان کے لیے اعزاز ہے۔