پاکستان میں پہلی مرتبہ بچوں سے زیادتی کرنے والے مجرمان کو سرعام پھانسی دیے جانے کا امکان

وزیراعظم بھی بچوں سےزیادتی کےملزمان کوپھانسی دینےکےحامی ہیں، بچوں سےزیادتی میں ملوث افرادکوسرعام پھانسی دینے کیلئے وزیرقانون کو خط لکھ دیا ہے: علی محمد خان

muhammad ali محمد علی بدھ 22 جنوری 2020 20:13

پاکستان میں پہلی مرتبہ بچوں سے زیادتی کرنے والے مجرمان کو سرعام پھانسی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جنوری2020ء) پاکستان میں پہلی مرتبہ بچوں سے زیادتی کرنے والے مجرمان کو سرعام پھانسی دیے جانے کا امکان، علی محمد خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم بھی بچوں سےزیادتی کےملزمان کوپھانسی دینےکےحامی ہیں، بچوں سےزیادتی میں ملوث افرادکوسرعام پھانسی دینے کیلئے وزیرقانون کو خط لکھ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر علی محمد خان نے معصوم بچوں سے زیادتی میں ملوث مجرمان کو سخت ترین سزائیں دلوانے کیلئے قانون سازی کرنے کے حوالے سے اہم بیان جاری کیا ہے۔

عوام کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ بچوں سے جنسی زیادتی میں ملوث جنسی درندوں کو سرعام پھانسی دے کر مثال قائم کی جائے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر علی محمد خان کا کہنا ہے کہ بچوں سےزیادتی میں ملوث افرادکوسرعام پھانسی دینےکیلئےوزیرقانون کوخط لکھ دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خود وزیراعظم عمران خان بھی چاہتے ہیں کہ بچوں سےزیادتی کےملزمان کوپھانسی دی جائے۔

کابینہ اجلاس میں وہ اس پراظہار خیال کرچکےہیں۔ امید ہے اس حوالے سے جلد قانون سازی کر لی جائے گی۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں آٹھ سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کے واقعے کے بعد اداکارہ ماہرہ خان نے حکومت سے بچوں سے جنسی استحصال کے خلاف پالیسی تشکیل دینے کی اپیل کی ہے۔گزشتہ ماہ وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراعلان کیا تھا کہ حکومت وزیر اعظم کی ہدایت کے تحت دو ہفتوں کے اندر بچوں سے ہونے والی بدسلوکی سے متعلق ایک جامع پالیسی تیار کر رہی ہے اور اس میں تمام اسٹیک ہولڈرزکو شامل کیا جائے گا۔

اس ٹویٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ماہرہ خان نیوفاقی وزیرسے سوال کرتے ہوئے لکھا: " شیریں مزاری دو ہفتے ہوچکے ہیں۔ کیا پالیسی تیار ہی ایک اور خوبصورت بچی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا ۔اب اس میں کتنے اور دن لگیں گی براہ کرم ان درندوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے ۔

متعلقہ عنوان :