کراچی: لیاقت آباد میں جھگیو ں میں لگنے والی آگ غفلت کانتیجہ قرار دیدی گئی

آگ کے باعث200سے زائد جھگیاں جل کر خاکستر ہوئیں جبکہ 300سے زائد خاندان بے گھرہوئے، ابتدائی رپورٹ

بدھ 22 جنوری 2020 22:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2020ء) کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں تین ہٹی پٴْل کے نیچے بنی جھگیوں میں رات گئے لگنے والی آگ کو پولیس نیابتدائی تحقیقات کے بعد غفلت کا نتیجہ قرار دیا ہے ،آگ کے باعث200سے زائد جھگیاں جل کر خاکستر ہوئیں جبکہ 300سے زائد خاندان بے گھرہوئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں تین ہٹی پٴْل کے نیچے بنی جھگیوں میں رات گئے لگنے والی آگ سے بھاری نقصان ہوا ہے، لوگوں نے بھاگ کر جان بچائی۔

پولیس، امدادی کارکنوں اور فائر بریگیڈ کے عملے نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے آگ میں پھنسے 300 خاندانوں کو بحفاظت نکال لیا، آگ لگنے سے اگرچہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن دو بکروں اور متعدد مرغیاں زندہ جل گئیں، بدھ کی صبح صوبائی وزیر سعید غنی اپنی ٹیم کے ہمراہ تین ہٹی پہنچ گئے ان کی جانب سے متاثرہ افراد کو خیمے اور کھانا فراہم کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی شہر بھر سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور کارروائی شروع کردی۔ تین ہٹی پٴْل پر اسنیپ چیکنگ میں مصروف پولیس نے جھگیوں میں بھڑکتی آگ دیکھتے ہی افسران بالا کو آتشزدگی کی اطلاع دی جس کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچتے ہی جھگیوں میں موجود 300 سے زائد خاندانوں کو بحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا۔

آگ کی شدت میں اضافہ ہونے کے بعد ایم ڈی واٹر بورڈ اسداللہ خان کے حکم پر واٹر بورڈ کے ہائیڈرنٹس پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی جس پر نیپا اور سخی حسن ہائیڈرنٹس سے متعدد ٹینکروں کے ذریعے سیکڑوں گیلن پانی آتشزدگی کے مقام پر پہنچایا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تین ہٹی پٴْل کے نیچے ہندو باگڑیوں نے کچی آبادی قائم کر رکھی ہے جس میں آگ لگی۔

یو سی چیئرمین شاہین طاہر نے بتایا کہ پٴْل کے نیچے 200 کے قریب جھگیاں قائم اور کم ازکم 500 افراد رہائش پذیر تھے، انہوں نے بتایا کہ فائر بریگیڈ عملہ فوری آگ نہ بجھا سکا، انہوں نے بتایا کہ متاثرہ افراد کے لیے لیاقت آباد سی ون ایریا میں ایک سرکاری اسکول میں عارضی رہائش کا بندوبست کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ آگ لگنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، دو بکریاں اور چند مرغیاں ہلاک ہوئیں۔

فائر بریگیڈ ترجمان کا کہنا تھا کہ 10 گاڑیوں نے ڈیڑھ گھنٹے جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔ علاوہ ازیں کمشنر کراچی نے آگ لگنے کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا ہے جس کے بعد پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق ایک ہندو باگڑی نے عبادت کے غرض سے چراغ جلایا تھا جس کے باعث تمام جھگیوں میں آگ لگی ،آخری اطلاعات تک کسی بھی شخص کو حراست میں نہیں لیا گیا تھا۔#