لوئر دیر کی تمام سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی ، تا جروں اور صحافیوں نے سی پی سی قوانین اور انسداد منشیات ایکٹ میں ترامیم کو مسترد کر دیا

ظ* وکلاء کے مطالبات کی حمایت کا اعلان،سی پی سی قوانین واپس لینے کا مطالبہ

بدھ 22 جنوری 2020 22:59

تیمرگرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2020ء) لوئر دیر کی تمام سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی ، تا جروں اور صحافیوں کے نمائندوں نے سی پی سی قوانین اور انسداد منشیات ایکٹ میں ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے وکلاء کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کر دیا سی پی سی قوانین واپس لینے کا مطالبہ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ بار تیمرگرہ میں گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جس سے پی ٹی ائی کے ممبر صوبائی اسمبلی ہمایون خان ، عوامی نیشنل پارٹی کے ممبر صوبائی اسمبلی حاجی بہادرخان ، امیر جماعت اسلامی لوئر دیر اعزالملک افکاری ، جمیعت علماء اسلام کے امیر سراج الدین ،پیپلز پارٹی لوئر دیر کے صدر نواب زادہ محمود خان ، سابق صوبائی وزیر بخت بیدار خان ، پیپلز پارٹی لوئر دیر کے جنرل سیکرٹری سید اشفاق باچہ، صدر انجمن تاجران حاجی انوار الدین ، جماعت اسلامی کے سابق صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ، سول سوسا ئٹی کے اکبر خان ، مسلم لیگ ن کے صوبائی جائنٹ سیکرٹری ملک فاوق اقبال ، جاوید اختر ایڈوکیٹ، ملک محمد زیب خان ، صوبائی بار کونسل کے ممبر حضرت رحمان ایڈوکیٹ، ڈسٹرکٹ بار تیمرگرہ کے صدر جہان بہادر ایڈوکیٹ ، جنرل سیکرٹری حمید الرحمان ایڈوکیٹ ، اور تیمرگرہ پریس کلب کے صحافی نواب با دشا نے خطاب کرتے ہوئے سی پی سی اور انسد ادمنشیات ایکٹ میں ترامیم کو مستر دکرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے حکومت نے وکلاء اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کو اعتماد میں نہیں لیا اور کہا کہ صوبائی حکومت نے عجلت میں مذکورہ ایکٹ میں ترامیم کی جس کوہم مسترد کرتے ہیں انھوں نے کہا مذکورہ ترامیم سے مقدمات کا طریقہ کار انتہا ئی پیچیدہ بنایا گیا ہے اور عوام کے مشکلات بڑھا دی گئی انھوں نے کہا کہ نئے ایکٹ سے گاوں کی سطح پر کمیشن کی جانب سے شہادتیں قلمبند کرنے سے فریقین کے درمیان لڑا ئی جھگڑوں کا خدشہ ہے اس موقع پر قرار دادوں کے زریعے مطالبہ کیا گیا کہ صوبائی اسمبلی فوری طور پر مذکورہ ایکٹ کو و اپس لیا جائے ، کمر توڑ مہنگائی کا سد باب کیا جائے جبکہ نوشہرہ کے عوض نور کے ملزمان کو کڑی سزا دی جائے ۔