جامعات سے ریٹائرڈ اساتذہ کو انتظامی عہدوں سے ہٹانے کا مطالبہ

تنخواہوں پر75فیصد ٹیکس ریبیٹ بحال اورپوسٹ پی ایچ ڈی شرط ختم کی جائے ، فپواسا پریس کلب میںصدر نعمت اللہ لغاری،سیکریٹری ڈاکٹر کلیم اللہ ،ڈاکٹر طحہ اور دیگر کی پریس کانفرنس

بدھ 22 جنوری 2020 23:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2020ء) فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن پاکستان ( فپواسا)نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ سمیت پاکستان بھر کی جامعات اور ان سے ملحقہ تحقیقی اداروں میں براجمان ریٹائرڈاساتذہ کو فوراً انتظامی عہدوں سے فارغ کیا جائے،اعلی تعلیم سے وابستہ اساتذہ کی تنخواہوں پر75فیصد ٹیکس ریبیٹ بحال کی جائے ،پوسٹ پی ایچ ڈی کی شرط کے خاتمہ کیا جائے اور ریسرچ جنرنلز کے لیے معروضی حالات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے بہتری لانے کی حکمتِ عملی اختیار کی جائے گی ۔

بدھ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فپواسا کے قائم مقام صدر ڈاکٹر نعمت اللہ لغاری،سیکریٹری جنرل ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ،نائب صدر KUTSڈاکٹر طحہ ،دائو یونیورسٹی کے صدر پروفیسرڈاکٹر ذیشان علی میمن ، سیکریٹری ڈاکٹر انعام اللہ میتھلواوردیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فپواسا پاکستان کی قیادت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین طارق بنوری سے صوبائی آفس میں تفصیلی ملاقات کے دورا ن کمیشن کی جانب سے بجٹ کٹوتی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور بتایا کہ سال وفاق کی طرف سے اساتذہ کی تنخواہوں میں 15 فیصداضافہ بھی نہیں کیا گیا دوسری طرف افراط زر کی وجہ سے جامعات کو تقریباً 50 فیصدبجٹ خسارے کا سامنا ہے دوسری جانب HECکی طرف سے جامعات کی سالانہ گرانٹ میں ہر سال کی طرح اس سال10فیصد اضافہ بھی نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے جامعات کو مالی دشواریوں کا سامنا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اعلیٰ تعلیم سے وابسطہ اساتذہ کا ٹیکس ریبیٹ ختم کرنا اور کم کرنا دراصل حکومت کے خلاف سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن سے ملاقات کے دوران فپواساسندھ کے ممبران نے ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ کو فعال بنانے کی بھی بات کی کہ جس طرح HECپنجاب کو فنڈنگ کرتی ہے اسی طرح دیگر صوبوںکی HECکو بھی فنڈز دیے جائیں تاکہ جامعات کی تحقیقی گرانٹ بلا تاخیر فراہم کی جاسکیں ۔

فپواسا پاکستان نے خطاب کرتے ہوئے تمام ریٹارئرڈ اساتذہ کو انتظامی عہدوں سے فارغ کرنے کا مطالبہ پھر دہراتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے ریٹائرڈ افراد کو فارغ کرنے کے احکامات کو سراہا اور اس اندیشے کا بھی اظہار کیا کہ وزیر اعلیٰ کے اعلان کے باوجود جامعہ کراچی کے تحقیقی اداروں میں ریٹائرڈ پروفیسر ز ڈائریکٹر کے عہدوں پر فائز ہیں جو لاکھوں روپے پنشن کے علاوہ لاکھوں روپے تنخواہیں بھی لے رہے ہیں جو ناصرف HECکے بجٹ پہ بوجھ ہے بلکہ سپریم کورٹ اور سندھ ایکٹ کی صریحاً خلاف ورزی کے مترادف ہیں ۔ فپواسا کے ممبران نے ایسے تحقیقی اداروں کے خلاف تحقیق کا بھی مطالبہ کیا۔