آئی جی سندھ کی زیر صدارت امن وامان کے حوالے سے کے پی او میں اعلیٰ سطح کا اجلاس

شہر کے مختلف مقامات پر20 ہزار کیمروں کی تنصیب کا منصوبہ زیر غور ہے،ایڈیشنل آئی جی کراچی کی بریفنگ

جمعرات 23 جنوری 2020 00:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2020ء) شہر میں امن وامان کی صورتحال اور پولیس اقدامات پر آئی جی سندھ ڈاکٹرسیدکلیم امام نے کراچی پولیس آفس میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی اور مزید ضروری ہدایات دیں۔آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ اسوقت پولیس کو مختلف نوعیت کے جرائم کیخلاف مزید کامیابی جیسے چیلنجز کے ساتھ ساتھ دیگر چیلنجز بھی درپیش ہیں جن میں تعلیم اور معیاری تربیت کا حصول جیسے ایشوز سرفہرست ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس لیول کو مزید بہتر بنائیں،ایف آئی آرز کے اندراج کوآزاد اور زیادہ سے زیادہ بنائیں، متعلقہ افسران تھانہ جات کا سرپرائز وزٹ کریں اورتھانہ جات کے تمام ضروری رجسٹرز کی روزانہ کی بنیادپرنا صرف ترتیب بلکہ وکٹم سپورٹ پروگرام پر خصوصی فوکس رکھتے ہوئے مختلف جرائم سے متاثرہ افرادکی مدد اورمعاونت کے عمل کو بھی یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ کرائم ڈی ٹیکشن کیساتھ ساتھ جرائم میں ملوث ملزمان کو متعلقہ عدالتوں سے مثالی سزاؤں کے عمل پر بھی توجہ دی جائے اور اس ضمن میں درج مقدمات کی مؤثر تحقیقات،چھان بین اور پیش رفت کو انویسٹی گیشن کے جملہ امور و معاملات کاحصہ بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ مددگار15 کے ریسپانس ٹائم میں مزید بہتری لائی جائے تاکہ جرائم کیخلاف جنگ میں ہر سطح پر کامیابی یقینی ہوسکے۔

اس موقع پرآئی جی سندھ نے اسٹریٹ کرائمز، ڈکیتی،نقب زنی،گاڑیوں کی چوری،چھینا جھپٹی کے واقعات کی تفصیلات کاکیس ٹوکیس جائزہ لیااوراجلاس میں شریک افسران کومزید ضروری ہدایات دیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس میں ہر سطح پرمیرٹ کو متعارف کرانا اور اسے کرپشن سے پاک کرتے ہوئے عوام دوست اور غیرجانبدار بنانا میرا وژن ہے۔ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے شہر میں امن وامان کے حالات،پولیس کارکردگی اورآئندہ کی حکمت عملی پردی جانیوالی بریفنگ میں اجلاس کوبتایا کہ اسٹریٹ کرمنلز اورانکے گروہوں کا قلع قمع کرنیکے لیئے شہر کے مختلف منتخب کردہ مقامات پر20 ہزار سی سی ٹی وی کیمروں کی آئندہ چھ ماہ میں تنصیب کا منصوبہ زیر غورہے۔

انہوں نے بتایا کہ جرائم کیخلاف بہترین اور مؤثر حکمت عملی اور بروقت پولیس اقدامات کی بدولت انٹرنیشنل کرائم انڈیکس کی درجہ بندیوں میں کراچی جوکہ سال2014ئ؁ میں چھٹے نمبر پر تھا اب 88ویں نمبر پر آگیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ڈھاکہ بنگلہ دیش اس فہرست میں86ویں،کوالا لمپور ملائیشیا64ویں،سینٹ لوئس امریکہ55ویں جبکہ کیپ ٹاؤن ساؤتھ افریقہ 50 ویں نمبر پر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال شہر کے مختلف تھانوں کی حدود میں 269پولیس مقابلوں کے دوران922ڈکیت رنگے ہاتھوں گرفتار ہوئے جبکہ دواغواء کاراور 32ڈکیت ہلاک ہوئے۔ان کاروائیوں کے نتیجے میں شہر بھر سی357جرائم پیشہ گروہوں کا خاتمہ ہوا۔انہوں نے بتایا کہ سنگین جرائم بشمول قتل/دہشت گردی،اغواء میں ملوث442،اغواء میں ملوث26،وہیکلزلفٹنگ میں 2322،ڈکیتی میں 1111جبکہ5233 مفرور اوراشتہاری ملزمان سمیت مجموعی طور پر20145ملزمان کو گرفتارکیاگیا۔

انہوں نے بتایا کہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے پر 6269ملزمان کو گرفتار کرکے انکے قبضہ سی61 ایس ایم جیز،6935 پستول/ریوالورز،84 رائفلیں،84شاٹ گنز سمیت مجموعی طور پر 7164 کی تعداد میں اسلحہ برامد ہوا جبکہ برآمدگی میں236بم اسکے علاوہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2019ئ؁ میں 7090 منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے انکے قبضہ سی4588کلوچرس،57 کلوہیروئن،5.579کلو آئس،4.665کلوکرسٹل،23.117کلو اوپیئم جبکہ7161بوتلیں شراب برآمد ہوئیں۔

انہوں نے بتایا کہ3578 مقدمات کے تحت گٹکا مافیا کی4586 ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضہ سی1019576کلو گرام چھالیہ اور 44271 کلو گرام گٹکا برآمد کیا جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں ایسی 114 فیکٹریوں کو سربمہر بھی کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ عمدہ سیکیورٹی اقدامات کی بدولت گزشتہ سال شہر میں بم بلاسٹ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ایڈیشنل آئی جی کراچی کا کہنا تھا کہ گذشتہ دو ماہ کے دوران منشیات کی3539 اورجرائم کے عادی119ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

انسداد جرائم کے لیئے پولیس ٹیکنیکل ڈیسک قائم کی گئیں۔آٹوموبائل کے پرانے اسپیئرپارٹس،استعمال شدہ موبائل فونز کی خرید و فروخت کو ریگولرائزکیاگیا۔انسداد جرائم کی مؤثر حکمت عملی کے تحت مددگار15کیریسپانس ٹائم کو مزید کم اور بہتر کیاجارہا ہے۔جبکہ مددگار 15پرکال کرنے والوں کی جیو لوکیشن یا درست مقام معلوم کرنیکے لیئے کمانڈ اینڈ ڈسپیچ سافٹ ویئر کے لیئے بیس ملین کی رقم پرمشتمل فنڈز بھی درکارہیں۔جس پرآئی جی سندھ نے اس حوالے سے جامع سفارشات ترتیب دیکر برائے ملاحظہ و حکومت سندھ سے باقاعدہ منظوری کے لیئے ارسال کرنیکے احکامات دیئے۔