سپین کے ساحلی علاقے میں طوفان سے تباہی، 7 افراد ہلاک، 4 لاپتہ

جمعرات 23 جنوری 2020 11:51

بارسلونا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2020ء) سپین کے ساحلی علاقوں میں طوفان کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد سات ہو گئی جبکہ 4 افراد بدستور لاپتہ ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ اتوار سے بارش اور برفباری کے دوران ساحل سمندر کے قریب قصبوں میں 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواؤں نے متعدد دکانوں اور ریستورانوں سمیت سیاحتی سہولیات کو نقصان پہنچایا جبکہ سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں ۔

محکمہ صحت نے بتایا کہ شمال مشرقی مقام پیلاموس میں ایک شخص سمندر میں گر کر ہلاک ہوا ۔ مقامی پولیس کو مشرقی ویلنسیا میں سیلابی پانی سی67 سالہ شخص کی لاش ملی جو اپنی کار سمیت لاپتہ ہو گیا تھا۔ اندالوسیا کے جنوب میں دو اموات ہوئیں ، 77 سالہ کسان گھر منہدم ہونے سے لقمہ اجل بنا۔

(جاری ہے)

قومی موسمیاتی ادارے نے بتایا کہ طوفان میں اب کمی آ رہی ہے ۔

ادھر فرانس کے جنوب میں بدھ کو سیلابی پانی میں پھنس جانے والے ڈیڑھ ہزار افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ واضح رہے کہ سپین میںبحیرہ روم کے ساحل پر حالیہ برسوں میں موسم سرما کی غیر معمولی شدید بارشیں ہوئیں ۔ ستمبر 2019 میں جنوب مشرقی اسپین میں آنے والے سیلاب سے سات افراد ہلاک ہوئے تھے اور اکتوبر 2018 میں مالورکا پر 13 افراد لقمہ اجل بنے اور گاڑیاں پانی میں بہہ گئیں ۔

بحیرہ روم کے موسمیاتی اور ماحولیاتی ماہرین نے گزشتہ اکتوبر میں تحقیقاتی رپورٹ شائع کی جس میں 600 سے زائد سائنس دانوں کی آراء بھی شامل ہیں ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خطے میں شدید بارش کے سلسلے میں 10 سے 20 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ جزیرہ ایبیزا کے شمالی ساحل پرلاپتہ ہونے والے افراد میں 25 سالہ برطانوی بھی شامل ہے جبکہ میلرکا سے غائب ہوانے والے 27 سالہ ہسپانوی باشندے کا تاحال سراغ نہیں ملا۔یورپی یونین کی کوپرنیکس موسمیاتی تبدیلی سروس کے مطابق بارسلونا کے جنوب میں دریائے ایبرو کا علاقہ طوفان سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ مقامی ذرائع کے مطابق چاول اگانے والی30 مربع کلومیٹر علاقے اس سیلاب کی زد میں آئے۔