سوشل میڈیا صارفین نے شیخ زاید شاہی مسجد کے سابق امام کو توہین آمیز ریمارکس کا نشانہ بنا ڈالا

معروف اماراتی عالم شیخ وسیم یوسف نے 19 افراد کے خلاف توہین اور تضحیک کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کروا دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 23 جنوری 2020 14:09

سوشل میڈیا صارفین نے شیخ زاید شاہی مسجد کے سابق امام کو توہین آمیز ریمارکس ..
ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23جنوری 2020ء) ابوظہبی کے معروف عالم دین اور شیخ زاید شاہی مسجد کے سابق امام شیخ وسیم یوسف نے 19 افراد کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا ہے۔ مذہب اسلام کے ایک اہم مبلّغ کی شناخت رکھنے والے شیخ امام یوسف نے اپنی شکایت میں موقف اختیار کیا کہ چند مقامی اور غیر مُلکی تارکین نے ٹویٹر اور فیس بُک کے ذریعے اُن کے بارے میں بہت توہین آمیز اور شرمناک ریمارکس دیئے اور اُن کی کردار کُشی بھی کی گئی۔

ابو ظہبی کی عدالت میں اس مقدمے کی سماعت ہوئی تو اس موقع پر تین ملزمان حاضر نہ ہوئے جبکہ باقی 16 حاضر ملزمان کے وکلاء نے اُن کی صفائی میں دلائل پیش کیے تاہم عدالت نے باقی تین غیر حاضر ملزمان کے باعث مقدمے کی سماعت 26 جنوری تک ملتوی کر دی ۔ عدالت نے وارننگ دی ہے کہ غیر حاضر ملزمان اگلی پیشی پر حاضر نہ ہوئے تو ان کی عدم موجودگی میں ہی ان کے خلاف فیصلہ سُنا دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ملزمان کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے شیخ وسیم یوسف کی ذات کو قطعاً تنقید اور تضحیک کا نشانہ نہیں بنایا۔ بلکہ شیخ وسیم یوسف نے حدیث کی ایک مشہور کتاب کے بارے میں اپنا متنازعہ بیان دیا تھا، جس سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے تھے۔ جس پر لوگوں نے اپنے غم و غصے کا اظہار سوشل میڈیا پر کیا تھا۔ واضح رہے کہ شیخ وسیم یوسف نے کچھ عرصہ قبل حدیث کے مشہور عالم ناصر ال دانی ال البانی کی ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں ناصر البانی کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کی رہنمائی کے لیے واحد کتاب قرآن مجید ہی ہے، جو کسی بھی شک و شُبہ سے بالاتر ہے۔ اس کے علاوہ دیگر تمام اسلامی کتابیں انسانوں کی تحریر کردہ ہیں، جن کے سو فیصد ٹھیک ہونے پر سوال اُٹھایا جا سکتا ہے۔