وزیر اعظم عمران خان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت 300 ارب روپے کی لاگت سے فصلوںکی فی ایکڑپیداوار میں اضافہ و پانی کے دستیاب وسائل میں بہتری کیلئے مختلف منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے،موجودہ حکومت نے زراعت کے شعبے میں انقلاب و کسانوں کی زندگیوں میں خوشحالی و بہتری لانے کا تہیہ کررکھا ہے،

صوبائی وزیر زراعت ملک نعمان احمد لنگڑیال کا تقریب سے خطاب زرعی خوشحالی و کاشتکاروں کی آمدن میں اضافہ سے ہی ملکی معیشت مستحکم ہوگی ، ہماری کوشش ہے ملک کے تمام کاشتکار وںکی محنت کا معقول معاوضہ یقینی بنانے کیلئے زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں،جہانگیر خان ترین

جمعرات 23 جنوری 2020 18:51

لاہور۔23 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2020ء) وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اقتدار میں آنے کے بعد زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا کیونکہ ماضی میں کسانوں کا استحصال کیا گیا اور زراعت کاشعبہ زبوں حالی کا شکار رہا،موجودہ حکومت نے زراعت کے شعبے میں انقلاب لانے اور کسانوں کی زندگیوں میں خوشحالی اور بہتری لانے کا تہیہ کررکھا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ساہیوال میں قومی پروگرام برائے اصلاح کھالہ جات (فیز2) کی افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرسینئر رہنماء تحریک انصاف و ترقی پسند کاشتکارجہانگیر خان ترین،چوہدری نوریز شکورخان،رائے حسن نواز، ایم پی اے پیر احمد شاہ کھگہ،سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خوشید،کمشنر ساہیوال محمد احسن وحید،ڈپٹی کمشنرساہیوال ذ یشان جاوید، ڈائریکٹرجنرل اصلاح آبپاشی ملک محمد اکرم،ڈائریکٹر زرعی اطلاعات رفیق اختر،ارشاد موہل،ملک فیصل لنگڑیال سمیت مختلف محکموں کے افسران وکاشتکاروں کی کثیر تعداد موجود تھے۔

(جاری ہے)

ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہا کہ وزیر اعظم کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت 300 ارب روپے کی لاگت سے گندم،دھان،کماد، تیلدار اجناس کی فی ایکڑپیداوار میں اضافہ اور پانی کے دستیاب وسائل میں بہتری کیلئے مختلف منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے،ان جاری منصوبوں میں قومی پروگرام برائے اصلاح کھالہ جات (فیزII) بیحد اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس منصوبے کے تحت صوبہ بھر میں دستیاب پانی کے وسائل میں بہتری کیلئے آبپاش کھالوں کی اصلاح کے کام پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے جس کیلئے حکومت کی طرف سے مجموعی طور پر28ارب59کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں،اس منصوبہ کے تحت ضلع ساہیوال میں 520 آبپاش کھالوںکی اصلاح ، 450 لیزر لینڈ لیولر پر سبسڈی کی فراہمی کے علاوہ280 آبی تالابوں کی تعمیر بھی کی جارہی ہے جس پر مجموعی طور 2 ارب75 کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ ہو گی جس سے ضلع ساہیوال میں پانی کے دستیاب وسائل میں بہتری ہو گی اور کاشتکاروں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوگا۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی منتخب حکومت نے مختصر عرصہ میں زرعی ترقی کیلئے ایک جامع حکمت عملی وضع کی ہے جس پر عملدرآمد جاری ہے جس کے نتیجہ میں زراعت کے شعبہ میں سرمایہ کاری اور میکنائزیشن کو فروغ حاصل ہو رہا ہے،اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے عہدہ برا ہونے کیلئے نئی اقسا م کی دریافت کا کام بھی جاری ہے جس سے ہمارے کاشتکاروںکی پیداواری لاگت میں کمی اور منافع میں اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ آبپاش کھالوں کی اصلاح وپختگی سے پانی کے ضیاع میں کمی واقع ہوگی اور کھیت کی سطح پر انصرام آبپاشی سے پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا۔اس موقع پرسینئر رہنماء پاکستان تحریک انصاف و ترقی پسند کاشتکارجہانگیر خان ترین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زرعی خوشحالی اور کاشتکاروں کی آمدن میں اضافہ سے ہی ملکی معیشت مستحکم ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملک کے تمام کاشتکار وںکو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیںتاکہ ان کی محنت کا معقول معاوضہ یقینی بنایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے کاشتکاروں کی خوشحالی کیلئے اٹھائے گئے متعدد اقدامات سمیت زرعی مداخل پر سبسڈی کے ثمرات کے نتیجہ میں فصلوں کی پیداواری لاگت میں کمی آئے گی اور کاشتکاروں کی فی ایکڑ آمدن میں اضافہ ممکن ہوگا۔ انکا کہنا تھا کہ وطن عزیز میں پانی کی کمی کے پیش نظرایک ایک قطرہ بچانا از حد ضروری ہے لہٰذا کاشتکار زراعت کی ترقی کیلئے شعبہ اصلاح آبپاشی کے جاری منصوبوں سے بھرپورفائدہ اٹھائیں تاکہ ان کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو اور ملکی معیشت بھی مستحکم ہو سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوریا کھاد پر 4سو روپے فی بوری ٹیکس کی چھوٹ وفاقی حکومت کا خوش آئند اقدام ہے۔سینئر رہنماء تحریک انصاف و ترقی پسند کاشتکارجہانگیر خان ترین نے وزیر زراعت پنجاب کی خصوصی دعوت پر اس تقریب میں بطور مہمان گرامی شرکت کی ۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید نے کہا کہ قومی پروگرام برائے اصلاح کھالہ جات فیز2 کے منصوبہ پر کل لاگت 46ارب25کروڑ روپے آئیگی ، اس منصوبہ پر حکومت کے 28ارب59کروڑ خرچ ہونگے جس میں سے وفاقی حکومت کا حصہ 10ارب 26کروڑ اور پنجاب حکومت کاحصہ 18ارب33کروڑروپے ہے، قومی پروگرام برائے اصلاح کھالہ جات ( فیز 2)کے تحت صوبہ میں10ہزار کھالہ جات کی اصلاح،9ہزار 5سو لیزر لینڈ لیولرز کی فراہمی اور 3ہزار آبی تالاب تعمیر کئے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کے تحت پانی کی سالانہ4ملین ایکڑ فٹ بچت ہوگی اورصوبہ میں 5لاکھ کاشتکار خاندانوں کو براہ راست فائدہ ہوگا، فارم کی سطح پر 25ہزار ایکڑ فٹ پانی کی سٹوریج بڑھے گی اور دیہی علاقوں میں 10ہزار لیزر لینڈ لیولر آپریٹر کیلئے ملازمت کے مواقع پیدا ہونگے جبکہ سالانہ133ارب روپے کی اضافی آمدن بھی ہوگی۔ڈی جی واٹر مینجمنٹ ملک محمد اکرم نے اپنے خطاب میں کہا کہ جہانگیر خان ترین ہی وہ شخصیت ہیں جن کی رہنمائی اورذاتی کاوشوںسے 15سال قبل اصلاح کھالہ جات کا پہلا قومی پروگرام شروع کیا گیا،آج بھی انہیں کی ذاتی کاوشوں کی بدولت ایک بار پھر وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت زراعت کی ترقی کیلئے مختلف منصوبہ جات کا آغاز ہوچکا ہے ۔

اس موقع پرچوہدری نوریز شکورخان نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر وزیر زراعت پنجاب ملک نعما ن احمد لنگڑیال اورسینئر رہنماء پاکستان تحریک انصاف و ترقی پسند کاشتکارجہانگیر خان ترین نے کاشتکاروں میں لیزر لینڈ لیولر کے سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے۔