کبڈی کی تاریخ کاپہلاانٹرنیشنل رولز کے مطابق ورلڈ کپ 9تا16فروری لاہورمیں کھیلاجائے گا10ممالک کی ٹیمیں حصہ لیںگی

فاتح ٹیم کو1 کروڑ،نز آپ کو75لاکھ جبکہ تیسری پوزیشن کو 50لاکھ روپے کی خطیر رقم دی جائے گی جوکہ شعبہ کھیل میں سب سے بڑاانعامی رقم ہے،سید سلطان بری

جمعرات 23 جنوری 2020 21:04

کبڈی کی تاریخ کاپہلاانٹرنیشنل رولز کے مطابق ورلڈ کپ 9تا16فروری لاہورمیں ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2020ء) خیبرپختونخواکبڈی ایسوسی ایشن سیدسلطان شاہ بری نے کہاہے کہ کبڈی کی تاریخ میں پہلی بارحقیقی معنوں اورانٹرنیشنل رولز کے عین مطابق ورلڈ کپ اگلے ماہ لاہورمیںکھیلاجائے گا،اس میگاایونٹ میں کنیڈا،امریکہ،ایران،انگلینڈ،انڈیااوراسٹریلیا سمیت 10ممالک کی ٹیمیں حصہ لیںگی،جس کیلئے کبڈی فیڈریشن نے تمام ترتیاریاں مکمل کرلی ہیں،پاکستان کی ٹیم انشاء اللہ ورلڈ کپ جیتنے کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہے ،عالمی کپ کے فاتح ٹیم کوایک کروڑاوررنز اپ ٹیم کو75لاکھ روہے کی خطیر رقم دی جائے گی جوکہ شعبہ کھیل میں سب سے بڑاانعامی رقم ہے۔

ان خیالات کاا ظہارانہوںنے گزشتہ روزمیڈیاسنٹرپشاورمیں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پرضلع پشاورکے صدرسابق انٹرنیشنل کھلاڑی حاجی فاروق،لعل محمدخان ،حیم خان،عابد،ملنگ جان،دل نواز سمیت مختلف تحصیلوں کے عہدیدار بھی موجودتھے، سلطان بری نے بتایاکہ ہمسایہ ملک بھارت کرکٹ کی طرح کبڈی سے بھی کاروباربناکر انکی اہمیت کو ختم کرکے رکھ دیاہے،بھارت میں ورلڈ کپ برائے نام اور متنازعہ ہوئے ہیں،ورلڈفیڈریشن کی نگرانی کبڈی ورلڈکپ 9فروری سی16 فروری تک لاہور میںکھیلاجائے گاجس میں پاکستان،بھارت ،ایران ،امریکہ،کینڈا،افریقہ،کینا،ازبائی جان اورانگلینڈ کی ٹیمیں پاکستان پہنچ رہی ہیں،جن کی سیکورٹی کیلئے تمام ترانتظامات ابھی سے مکمل ہوچکے ہیں، صوبائی ومرکزی حکومت بھرپورطریقے سے تعاون کررہی ہے انہوںنے بتایاکہ اگرچے بھارت اب تک چارکبڈی ورلڈ کپ کراچکے ہیں تاہم اس کوکسی بھی طورورلڈ کپ نہیں کہاجاسکتاہے ایک تووہ ورلڈکپ کے رولز ریگولیشن کے مطابق نہیںتھے دوسرا بادل سنگھ،رنبرسنگھ محض اپنے لوگوں کو خو ش کرنے کیلئے کبڈی کابرائے نام ورلڈ کپ کراکے اپنی ساکھ بہتربنانے پرلگے ہوئے تھے ،جس میں من پسند ممالک کودعوت دیتے رہے ہیںتاہم اب کی بارلاہور میں منعقد ہونے والاکبڈی ورلڈکپ ہرلحاظ سے عین ورلز کے مطابق ہوگااوریہ سلسلہ ہرچارسال بھی ہوگانہ کہ ایک سال کے بعد،انہوںنے بتایاکہ اگرچے لاہورمیں کھیلاجانے والا ورل-ڈکپ جنوری میں کھیلاجاناتھاتاہم موسم خراب ہونے کی وجہ سے اب نو فرورری سے شروع ہوگا،کبڈی ہماراروایتی وثقافتی کھیل ہے دیہاتوں کاکھیل ہے جس پرجتنا بھی ہم فخرکریں ہے اس کوپروموٹ کرنے کیلئے پاکستان کبڈی فیڈریشن اور صوبائی ایسوسی ایشن دن وجان سے کام کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاسال 1985سے کبڈی میں پاکستان ایشین گیمز،کامن ویلتھ گیمز وساوتھ ایشین گیمز میںوکٹری سٹینڈسے نہیں اترااور ہم بغیر میڈل کے کبھی واپس نہیں آئے ہے جس کاتمام ترکریڈٹ کبڈی فیڈریشن سے وابسطہ عہدیداورں اورکھلاڑیوں کوجاتاہے جن میں ایشین وپاکستان کبڈی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل ررانامحمدسرورجوکہ ورلڈ کبڈی فیڈریشن کے ایگزیکٹیو ممبربھی ہیںکی کاوشوں نمایاں ہیںجنکی کاوشوںسے آج کبڈی پاکستان کی شان بنی ہوئی ہے ،انہوںنے بتایاکہ ہمارے صوبائی ایسوسی ایشن کے انتخابات بھی بخوبی مکمل ہوگئے ہیں ۔