سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اراکین نے نسوار، خٹک ڈانس اور اتن ڈانس کو پاکستانی برانڈز میں شامل کرنے کی تجویز دے دی

پشاوری چپل، سوہن حلوہ، باسمتی چاول سمیت دیگر پاکستانی مصنوعات کو دنیا بھر میں متعارف کرانے کے لیے جغرافیائی قانون تیار کر لیا گیا

جمعہ 24 جنوری 2020 00:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2020ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اراکین نے نسوار، خٹک ڈانس اور اتن ڈانس کو پاکستانی برانڈز میں شامل کرنے کی تجویز دے دی جبکہ وزارت تجارت کے حکام نے کہا ہے کہ پشاوری چپل، سوہن حلوہ، باسمتی چاول سمیت دیگر پاکستانی مصنوعات کو دنیا بھر میں متعارف کرانے کے لیے جغرافیائی قانون تیار کر لیا گیا ہے۔

جمعرات کو کمیٹی اجلاس میں چیئرمین آئی پی او مجیب احمد خان نے جغرافیائی انڈیکیشن رجسٹریشن اینڈ پروٹیکشن بل 2019 پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جغرافیائی قانون میں 80 قومی اور علاقی مصنوعات اور سروسز کی فہرست مرتب کی ہے جس کو جغرافیائی قانون کے تحت رجسٹرڈ کیا جائے گا۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بتایا جائے آئی پی او جغرافیائی قانون بنانے میں کیوں تاخیر ہوئی انہوں نے کہا کہ نسوار کو لسٹ میں شامل کیا ہی اسے بھی لسٹ میں شامل کیا جائے۔

(جاری ہے)

سینیٹ میں نسوار کو برانڈز میں شامل کئے جانے کی تجویز پر کمیٹی ممبران ہنسنے لگے۔جغرافیائی انڈیکشن رجسٹریشن اینڈ پروٹیکشن بل2019کی منظوری 15روز تک موخر کر دی گئی۔وزارت تجارت کے حکام نے بتایا کہ رواں مالی سال وزارت تجارت کے لیی11 ارب 8 کروڑ کا بجٹ مختص ہے، کفایت شعاری کے باعث دبئی ایکسپو 2020 میں شرکت نہ کرنے کا خدشہ تھا، اب دبئی ایکسپو میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔حکام نے بتایا کہ دبئی ایکسپو میں شرکت کے لیے 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر حکومت فراہم کرے گی۔

متعلقہ عنوان :