وزیراعظم عمران خان کے دورہ ڈیووس کے اخراجات کی تفصیل سامنے آگئی

عمران خان نے تین روزہ دورے پر ایک کروڑ 54 لاکھ روپے خرچ کئے جو ماضی کے حکمرانوں سے کئی گنا کم ہے

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی جمعہ 24 جنوری 2020 11:31

وزیراعظم عمران خان کے دورہ ڈیووس کے اخراجات کی تفصیل سامنے آگئی
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار 24 جنوری 2020ء) وزیراعظم عمران خان کی دورہ ڈیوس پر ہونے والے خرچے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ تفصیل کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ ڈیوس پر ہونیو الے خرچ کی تفصیلات سامنے آگئیں ہیں۔ جس کے مطابق عمران خان کے تین روزہ دورے پر صرف 68 ہزار ڈالر خرچ کئے گئے۔ جو کہ پاکستانی روپے کے مطابق تقریباََ ایک کروڑ 54 لاکھ روپے بنتا ہے ۔

اگر ماضی کے حکمرانوں کا عمران خان کے دورہ ڈیوس سے موازانہ کیا جائے تو وزیراعظم عمران خان نے ماضی کے حکمرانوں کی نسبت بہت کم خر چ کیا۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے اپنے دورہ ڈیو س میں 7 لاکھ 62 ہزار ڈالر خرچ کئے تھے جو کہ پاکستانی روپے کے مطابق 11 کروڑ81 لاکھ روپے تقرییاََ بنتے ہیں۔ جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے دورہ ڈیوس میں 5 لاکھ 61 ہزار ڈالر جو کہ پاکستانی روپے میں تقریب 8 کروڑ 69 لاکھ روپے کے قریب بنتے ہیں خرچ کئے۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے دورہ ڈیوس پر 4لاکھ 59ہزار ڈالر خر چ کئے جو پاکستانی کرنسی کے مطابق 7 کروڑ 11 لاکھ روپے بنتے ہیں۔ واضح رہے وزیر اعظم عمران خان ڈیووس سے واپس پاکستان پہنچ گئے، عمران خان نے عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کی جس میں امریکی صدر سمیت عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔۔ وزیر اعظم عمران خان نے اپنے اس دورے میں کشمیر کا ایشو اٹھا اور عالمی رہنماؤں کی توجہ بھارت میں جاری بربریت کا شکار ہے رہی ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ڈیووس میں تقریبات اور خصوصی انٹرویوز میں متعدد بار تقریریں کیں اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا چیلنج کرپشن ہے اور ہمارا چیلنج کرپٹ مافیا کا مقابلہ کرنا ہے۔ڈیووس میں بریک فاسٹ میٹ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ اکثر لوگ برے حالات میں امید ہار دیا کرتے ہیں لیکن زندگی میں آ گے جانے کے لیے مشکل حالات میں جینے کا سلیقہ آنا چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ جب والدہ کو کینسر ہوا تو معلوم ہوا کہ پاکستان میں کینسر کا اسپتال ہی نہیں ہے