اہم ترین سیاستدانوں کی 35 ویڈیوز برآمد

ویڈیوز میں ایسے ایسے سیاستدان شامل ہیں کہ اگر نام سامنے آ جائیں تو کہرام مچ سکتا ہے۔ راناعظیم

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 24 جنوری 2020 11:33

اہم ترین سیاستدانوں کی 35 ویڈیوز برآمد
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24 جنوری 2019ء) جج ویڈیو سکینڈل میں ایک اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا جس سے 35 ویڈیوز برآمد کر لی گئی ہیں۔قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جج ویڈیو سکینڈل میں ملتان سے ایک اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ویڈیو بنانے والے ملزم میاں طارق کے اہم ساتھی نادر کو ملتان سے گرفتار کیا گیا۔ملزم نادر جج ارشد ملک سمیت اہم سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کی ویڈیو بنانے میں معاونت کرتا رہا۔

صحافی راناعظیم کا کہنا ہے کہ برآمد ہونے والی ویڈیوز میں اہم ترین سیاستدانوں،بیوروکریٹس اور اہم ترین شخصیات شامل ہیں۔طارق ملک،نادر اور دیگر ساتھی مل کر باقاعدہ کمیرے فٹ کرتے،ویڈیو بنا کر لوگوں کو بلیک میل کرتے۔نادر جا کر ان سے پیسے وصول کرتا تھا۔ایف آئی نے ویڈیو برآمد ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

(جاری ہے)

ویڈیوز میں ایسے ایسے سیاستدان شامل ہیں کہ اگر نام سامنے آ جائیں تو کہرام مچ سکتا ہے۔

خیال رہے کہ سیاسی دنیا میں اس وقت کہرام مچا جب مریم نواز شریف نے ایک پریس کانفرنس کے دوران نواز شریف کے خلاف فیصلہ دینے والے جج کی ویڈیوز دکھائی جس میں وہ یہ اعتراف کر رہے ہیں کہ میں نے دباؤ میں آ کر فیصلہ دیا۔ویڈیو بنانے والے ن لیگ کے رہنما ناصر بٹ کا کہنا ہے کہویڈیو کا شریف خاندان میں کسی کو پتہ نہیں تھا ،میں نواز شریف کے ساتھ عدالت میں پیش ہونے جاتا تو دیکھتا تھا کہ وہ کتنی تکلیف میں ہیں۔

ارشد ملک نے مجھے یہ بھی بتایا کہ اس نے دباؤ میں آ کر فیصلہ دیا۔کیس بنانے والے نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے۔ ناصر بٹ نے مزید کہا کہ جج ارشد ملک سے ملاقات کے لیے اپنے اکاؤنٹنٹ کو لے کر پہنچا، میں نے اپنے اکاؤنٹنٹ سے کہا کہ ارشد ملک جو کچھ کہیں اسکو ریکارڈ کر لو، جج ارشد ملک نے مجھے کچھ لکھ کر دیا اور کہا کہ اس سے ثابت ہو جائیگا کہ نواز شریف بے قصور ہیں، انھوں نے مجھے ایسی باتیں بتائیں کہ سن کر حیران ہو گیا۔

انھوں نے کہا کہ میں نے مریم نواز کر فون کیا اور کہا کہ نواز شریف کے مقدمے کے خلاف ثبوت لارہا ہوں۔ انھوں نے بتایا کہ ویڈیو سے متعلق جج ارشد ملک کو پتا نہیں تھا، مجھے یہ نہیں پتا تھا کہ ویڈیو کا اتنا بڑا سکینڈل بن جائیگا۔ انکا کہنا ہے کہ جج ارشد ملک بار بار نواز شریف سے ملاقات کا اصرار کرتے رہے، ان کے بے حد اصرار پر نواز شریف سے بات کی۔

انکا کہنا ہے کہ جج ارشد ملک کہتے ہیں کہ سزا کا فیصلہ دباؤ میں آ کرکیا، سزا کو 10 سال سے کاٹ کر 7 سال کر دیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ جج ارشد ملک کہتے ہیں کہ انھیں بھی سزا کا دکھ ہے، انکو ڈراؤنے خواب آتے ہیں۔ ناصر بٹ کا کہنا ہے کہ میری جج ارشد ملک سے ہیلو ہائے رہتی ہے،اگر انکو بلیک میل کرتا تو ان سے ملاقات کیسی ہوتی، ،انکا مزید کہنا ہے جج ارشد ملک کے کسی آڈیو پیغام کا مجھے نہیں پتا، مجھ سے ایف آئی اے نے کسی قسم کا سوال نہیں کیا، میرے اکاؤنٹنٹ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔