وفاق نے آئی جی سندھ تبادلہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط کر دیا

سندھ حکومت کے تجویز کردہ ناموں پر مشتمل سمری بھجوائی جائے، وزیراعظم دفتر کی ہدایت

جمعہ 24 جنوری 2020 16:28

وفاق نے آئی جی سندھ تبادلہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط کر دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2020ء) وفاق نے آئی جی سندھ تبادلہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط کر دیا،وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد ہی آئی جی سندھ تقرر و تبادلہ ہو گا،وزیراعظم دفتر نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو سمری تیار کرنے کی ہدایت کی ۔ وزیر اعظم دفتر نے ہدایت کی کہ سندھ حکومت کے تجویز کردہ ناموں پر مشتمل سمری بھجوائی جائے۔

وزیراعظم دفتر نے کہا کہ آئی جی سندھ تقرر و تبادلہ معاملہ وفاقی کابینہ دیکھے گی۔ ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے آئی جی سندھ تقرر و تبادلے کے لئے سمری تیار کر لی، سندھ حکومت کے تجویز کردہ 5 ناموں و دیگر خط و کتابت سمری وزیراعظم دفتر ارسال کر دی گئی ،انعام غنی اور ثناء اللہ عباسی کے نام سمری میں شامل ہیں ذرائع نے بتایاکہ غلام قادر تھیبو، کامران فضل، مشتاق مہر کے نام سمری میں شامل ہیں ،ثناء اللہ عباسی یکم جنوری کو آئی جی خیبر پختونخواہ تعینات کئے گئے۔

(جاری ہے)

ذرائع اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے مطابق 21 روز بعد ہی ثناء اللہ عباسی کا تبادلہ ممکن نہیں،انعام غنی کے نام پر غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق انعام غنی ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب ہیں ،وفاق انعام غنی، مشتاق مہر کے ناموں پر سنجیدہ ہے، سندھ ہائیکورٹ آئی جی کیس کے درخواست گزار جبران ناصر بھی متحرک ہیں ، ذرائع نے بتایاکہ جبران ناصر کے وکیل نے وفاق و سندھ کو خط لکھا جس میں معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں ہونے کی یاد دہانی کروائی گئی۔

ذرائع نے بتایاکہ وفاق نے سندھ حکومت کی طرز پر معاملہ کابینہ لے جانے کا فیصلہ کیا،سندھ حکومت نے کلیم امام تبادلے کی منظوری کابینہ سے لی تھی ۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن و وزیراعظم دفتر مسلسل رابطے میں، وفاق و سندھ حکومت حکام کے بھی باہم رابطے ہیں ، سندھ حکومت کو معاملہ کابینہ منظوری سے مشروط کرنے کے فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا۔