وزیر اعلی محمود خان کا رام پورہ بازار پشاور کا دورہ، آٹے کی دستیابی اور قیمت کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیا

وزیراعلی خیبرپختونخوانے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا اچانک دورہ،ہسپتال کے شعبہ حادثات سمیت او پی ڈی، آئی سی یو اور دیگر مختلف شعبوں اور وارڈز کا معائنہ

جمعہ 24 جنوری 2020 20:59

وزیر اعلی محمود خان کا رام پورہ بازار پشاور کا دورہ، آٹے کی دستیابی ..
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2020ء) وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے رام پورہ بازار پشاور کا اچانک دورہ کیا ،جہاں انہوںنے آٹے کی دستیابی اور قیمت کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیا اور تاجروں سے ملاقات کی ۔وزیراعلی کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع اجمل وزیر اور دیگر متعلقہ حکام بھی وزیراعلی کے ہمراہ تھے ۔ وزیراعلی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آٹا وافر مقدار میں موجود ہے، کوئی بحران نہیں۔

صوبے میں آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تھی تاہم حقیقی صورتحال مختلف ہے ۔انہوں نے کہاکہ مصنوعی بحران کو ختم کرنے اور عوام کیلئے آٹے کی دستیابی یقینی بنانے کے سلسلے میں پشاو رکی تاجربرادری کا کردار بھی لائق تحسین ہے۔ صوبے میں کنٹرول ریٹ پر آٹا دستیاب ہے اور عوام خوش ہیں ۔

(جاری ہے)

صوبے میں آٹے کی کمی ہے اور نہ آئندہ ہو گی۔ وزیراعلی نے واضح کیا کہ 115 گرام روٹی کا سرکاری ریٹ 10 روپے ہے اور اسی ریٹ پر روٹی فروخت ہو رہی ہے تاہم انہوںنے واضح کیا کہ سرکاری ریٹ سے تجاوز کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔

عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کریں گے ۔محمود خان نے کہا کہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ اس موقع پر رام پورہ بازارکے تاجروں نے بھی حکومتی اقدامات کے حوالے سے اپنے تاثرات کا اظہار کیااور کہا کہ انہیں صوبائی حکومت سے کوئی شکایت نہیں ہے۔قبل ازیں وزیراعلی نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا بھی اچانک دورہ کیا۔

وزیراعلی نے ہسپتال کے شعبہ حادثات سمیت او پی ڈی، آئی سی یو اور دیگر مختلف شعبوں اور وارڈز کا معائنہ کیا ۔ انہوں نے نو تعمیر شدہ میڈیکل الائیڈ بلاک کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں دستیاب سہولیات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلی کو آگاہ کیا گیا کہ الائیڈ بلاک میں 200بیڈز کی گنجائش موجود ہے ۔ سو میڈیکل آفیسرز اور نرسز بھی بلاک میں تعینات ہے ، تمام طبی سپیشلسٹس اور ڈاکٹرز بھی موجود ہیں ، اب سرجری بھی سینئر ڈاکٹرز کے ذریعے کی جاتی ہے۔

کنسلٹنٹس فون کال پر دستیاب ہوتے ہیں۔ وزیراعلی نے اس موقع پر مریضوں سے بھی ملاقات کی اور ان سے ہسپتال میں دی جانے والی طبی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیراعلی نے مریضوں کے ساتھ آئے ہوئے ان کے رشتہ داروں سے بھی ملاقات کی اور علاج معالجے سے متعلق ان کے مسائل سنے ۔ وزیراعلی نے اس موقع پر ہسپتال کے انتظامی حکام اور طبی عملے کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ صحت کا شعبہ براہ راست بیمار اور دکھی انسانیت سے وابستہ ہے ، اس لئے عوام کو روٹین میں بھی معیاری طبی سہولیات فراہم ہونی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ وہ وقتا فوقتا عوامی مقامات اور عوامی سہولیات کے مراکز کا دورہ کریں گے ۔ عوام نے ہمیں دوسری مرتبہ حکمرانی کے لئے منتخب کیا ہے ، کسی صورت ان کو مایوس نہیں کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ ایل آر ایچ ایک بڑا ہسپتال ہے اور صوبے کے دیگر علاقوں سے غریب اور مفلس لوگ یہاں آتے ہیں ، اسلئے انہیں یہاں پر بہترین طبی سہولیات فراہم ہونی چاہئیں۔

انہوںنے کہا کہ صوبائی حکومت صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دی رہی ہے اور غریب عوام کو بہتر طبی سہولیات اور ادویات کی فراہمی کیلئے وافر وسائل فراہم کئے گئے ہیں ، جن کے نتائج نظر آنے چاہئیں اور عوام کی توقعات کے مطابق طبی خدمات کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ محمود خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کو غریب عوام کے مسائل کا بخوبی احساس ہے یہی وجہ ہے کہ صحت سہولت پروگرام کو صوبے کے سو فیصد خاندانوں تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

توسیعی پروگرام کے تحت صوبے کے تمام خاندانوں کے علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کا جلد اجرایقینی بنانے کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایات پہلے سے جاری کی جا چکی ہے اور بہت جلد عوام اس سہولت سے استفاد ہ کریں گے۔ وزیراعلی نے کہاکہ اصل مقصد شعبہ صحت میں عوام کو درپیش مشکلات کا ازالہ کرنا اور انہیں آسان طریقے سے معیاری طبی سہولیات فراہم کرنا ہے ۔ اس موقع پر صوبائی حکومت کی جانب سے صحت سہولت کارڈ کی فراہمی پر مریضوں نے وزیراعلی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ صحت انصاف کارڈ کی وجہ سے علاج معالجہ ممکن ہوا ہے ، جو بلاشبہ ایک غریب دوست اقدام ہے ۔