سینٹ میں ڈائریکٹر فوڈ خیبرپختونخوا کے خلاف تحریک استحقاق پر قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاقات کی رپورٹ پیش

قومی ادارہ برائے انسداد دہشتگردی (ترمیمی) بل 2019ء سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی رپورٹ پیش کرنے کا معاملہ موخر ،سینٹ میں ملکیتی حقوق برائے خواتین (ترمیمی) آرڈیننس 2019ء واپس لے لیا گیا

جمعہ 24 جنوری 2020 23:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2020ء) سینٹ میں ڈائریکٹر فوڈ خیبرپختونخوا کے خلاف تحریک استحقاق پر قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاقات کی رپورٹ پیش کردی گئی۔ جمعہ کو اجلاس میں اس سلسلے میں قائمہ کمیٹی کی چیئرپرسن عائشہ رضا فاروق نے تحریک پیش کی جسے منظور کرلیا گیا،عائشہ رضا فاروق نے بتایا کہ ڈائریکٹر فوڈ کے پی کے کے خلاف سینیٹر اورنگزیب خان نے استحقاق مجروح کرنے کی تحریک پیش کی تھی جس پر قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اسے عہدے سے ہٹا دیا ۔

قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ان کی معلومات کے مطابق یہ افسر اب بھی اپنے عہدے پر فرائض سرانجام دے رہا ہے۔ سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک امر ہے۔

(جاری ہے)

ارکان پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح کرنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ سینیٹر عبدالرحمان ملک نے کہا کہ اس افسر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور اگر جس افسر نے ڈائریکٹر فوڈ کے خلاف کارروائی کرنی ہے‘ اور نہیں کی تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔

ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے اسٹیبشمنٹ ڈویژن سے اس سلسلے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ اگر متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی تو سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو طلب کیا جائے گا۔اجلاس کے دور ان سینیٹ میں اسلام آباد ادارہ برائے خالص خوراک بل 2019ء پر قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی رپورٹ پیش کردی گئی،قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین رحمن ملک نے رپورٹ پیش کی۔

اجلاس میں سینٹ نے دستور (ترمیمی) بل (آرٹیکل 253الف کی شمولیت) سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی منظوری دے دی اس سلسلے میں قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جاوید عباسی نے تحریک پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔سینٹ نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی تعیناتی سے متعلق عوامی اہمیت کے معاملے پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی منظوری دے دی اس سلسلے میں سینیٹر جاوید عباسی نے تحریک پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔

اجلا سکے دوران سینٹ میں قومی ادارہ برائے انسداد دہشتگردی (ترمیمی) بل 2019ء سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی رپورٹ پیش کرنے کا معاملہ موخر کردیا گیا اس سلسلے میں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمن ملک نے رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کا معاملہ موخر کرنے کی درخواست کی جس پر اسے مؤخر کردیا گیا۔سینٹ میں ملکیتی حقوق برائے خواتین (ترمیمی) آرڈیننس 2019ء واپس لے لیا گیا اجلاس میں اپوزیشن نے آرڈیننس کے ذریعے ملکیتی حقوق برائے خواتین (ترمیمی) بل میں ترمیم لانے کی مخالفت کی، قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے چیئرمین جاوید اقبال عباسی نے کہا کہ یہ ترمیم آرڈیننس کے ذریعے لانے کی بجائے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں حکومت اپنے کسی رکن کے ذریعے بھی لاسکتی ہے، وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا کہ آرڈیننس قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا جائے وہاں فیصلہ ہوجائیگا اپوزیشن ارکان نے قائمہ کمیٹی کو آرڈیننس بھجوانے کی مخالفت کی۔

ڈپٹی چیئرمین نے وفاقی وزیر پارلیمانی امور سے کہا کہ وہ آرڈیننس واپس لے لے اور ترمیم قائمہ کمیٹی میں حکومت لے آئے اسے منظور کرلیا جائیگا جس کے بعد وفاقی وزیر پارلیمانی امور نے قائمہ کمیٹی میں ترمیم لانے پر اتفاق کرتے ہوئے آرڈیننس کے ذریعے ترمیم پر زور نہ دیا۔