برطانوی ڈاکٹر کا جنرل ہسپتال میں تحقیقی کام کے طریقہ کار اور مقالہ نویسی کے موضوع پر خصوصی لیکچر

پی جی ایم آئی میں ریسرچ پر سالانہ ایک کڑور روپے خرچ ہو رہے ہیں، مزید اضافہ کیا جائے گا‘پروفیسر الفرید ظفر نوجوان ڈاکٹر کا مطمع نظر خدمت خلق ہونا چاہیے محض دولت کمانا نہیں‘پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج کا تقریب سے خطاب

جمعہ 24 جنوری 2020 23:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2020ء) دنیا بھر میں میڈیکل کے شعبہ میں کامیابی اور ایکسیلینس حاصل کرنے والے ترقی یافتہ ملکوں نے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر ہمیشہ خصوصی توجہ دی ہے اور میڈیکل سائنس میں جدید رحجانات کوروشناس کرانے کے لئے طبی ماہرین اور ریسرچ سکالرز نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے ۔ ایک مایہ ناز معالج بننے کیلئے ضروری ہے کہ میڈیکل کے طلبا و طالبات تحقیق اورمقالہ نویسی کے شعبہ میں دن رات محنت کر کے اپنی صلاحیتوں کو منوائیں ۔

ان خیالات کا اظہار برطانیہ سے آئے ہوئے نامورمعالج پروفیسر ڈاکٹر خالدسعید خان نے لاہورجنرل ہسپتال میں میڈیکل کے طلباء و طالبات کو تحقیقی کام کے طریقہ کار اور مقالہ نویسی کے موضوع پر لیکچر دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر ،فیکلٹی ممبران ، پی جی ایم آئی و امیر الدین میڈیکل کالج کے سٹوڈنٹس بھی موجود تھے۔

پروفیسر خالد سعید خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ڈاکٹرز میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں اور پاکستانی میڈیکل کالج کے تعلیم یافتہ اور پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ سے مختلف میڈیکل شعبہ جات میں سپیشلائزیشن کرنے والے ڈاکٹرز دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہیں اور درس تدریس سے وابستہ ہو کر اپنے وطن کا نام روشن کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان ڈاکٹرز کی پیشہ وارانہ صلاحیتیں ترقی یافتہ ممالک کے ڈاکٹرز سے کسی طرح کم نہیں البتہ وہ تعلیم اور تحقیق کو جاری رکھ کر ان صلاحیتوں میں مزید اضافہ کر سکتے ہیں۔

پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے برطانوی پروفیسر ڈاکٹر خالد سعید خان کو اپنے ذاتی خرچ پر پاکستان آکر گریجویٹ و انڈر گریجویٹ طلباء کو بلامعاوضہ تعلیم و تربیت کی سہولت اور اپنے تجربہ سے استفادہ کرنے کا موقع فراہم کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ پی جی ایم آئی میں سالانہ ایک کڑور روپے ریسرچ کے شعبہ پر خرچ کئے جا رہے ہیں تاہم یہ رقم ضرورت کے مقابلہ میں کم ہے جس میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

پرنسپل پی جی ایم آئی نے طلباء پر زور دیا کہ وہ اس نادر مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں جو انہیں بغیر کسی اضافی خرچ کے ان کے دہلیز پر میسر آتے ہیں تاکہ وہ کالج سے فارغ التحصیل ہو کر ایک اچھا معالج بن کر دکھی انسانیت کی خدمت کریں۔ پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا ڈاکٹرزکا مطمع نظر ہمیشہ خدمت خلق ہونا چاہیے محض دولت کمانا نہیں۔اس نشست کے اختتام پر برطانیہ سے آئے مہمان ڈاکٹر پروفیسر خالد سعید خان کو پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر کی طرف سے یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی۔