خضدار یونیورسٹی کو ختم کیاگیا تو صوبے بھرمیں احتجاجی تحریک شروع کریں گے،سینیٹرمیرطاہر بزنجو

جمعہ 24 جنوری 2020 23:55

کوئٹہ /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2020ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹرمیرطاہر بزنجو نے خضدار یونیورسٹی کا مسئلہ سینیٹ میں اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یونیورسٹی کو ختم کیاگیا تو صوبے بھرمیں احتجاجی تحریک شروع کریں گے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے میرطاہر بزنجونے کہاکہ بلوچستان میں پہلی یونیورسٹی اور میڈیکل کالج 1970کے دہائی میں نیپ حکومت نے قائم کیاتھا اس کے بعد 2012تک حکومتیں آتی اور جاتی رہی ہیں مگر تعلیم ان کی ترجیحات میں شامل نہیں رہی 2013میں جب ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ وزیراعلیٰ بنتے ہیں، تو وہ تعلیم کو اپنی ترجیحات میں شامل اور تین میڈیکل کالج،تین یونیورسٹیاں ،خضدار ،لورالائی اور تربت میں قائم کرنے کا اعلان کرتے ہیں ان میں سے تربت یونیورسٹی اور میڈیکل کالج میں درس و تدریس کاسلسلہ پہلے ہی شروع ہوجاتاہے جبکہ خضدار یونیورسٹی جسکو سکندرآبادیونیورسٹی کا نام دیاگیا ہے کی عمارت 80فیصد مکمل ہوچکی ہے لیکن 7جنوری کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس ہوتاہے جس کے منٹس منظر عام پر آچکے ہیں جہاں ایک جگہ لکھا گیاہے کہ چونکہ بلوچستان میں پہلے ہی سے تین یونیورسٹیاں موجود ہیں اس لیئے چوتھی یونیورسٹی خضدار یونیورسٹی فیزیبل نہیں عجیب منطق دلیل ہے چاہیے تو یہ تھا کہ موجودہ حکومت یونیورسٹیاں قائم کرتی لیکن یہ اپنی تعلیم دشمنی کی وجہ سے پہلے سے موجودیونیورسٹی کو ختم کررہی ہے ہم اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ اس پر خاموش نہیں رہیں گے اگر یونیورسٹی کو ختم کیاگیا تو صوبے بھرمیں احتجاجی تحریک شروع کریں گے۔