قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ، محصولات کا اجلاس

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی نگرانی کے لئے حکومت نے ٹی پی ایل ٹریکر کمپنی سے معاہدہ کر لیا ہے‘ کمیٹی کو بریفنگ

جمعہ 24 جنوری 2020 22:55

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2020ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ، محصولات کو بتایا گیا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی نگرانی کے لئے حکومت نے ٹی پی ایل ٹریکر کمپنی سے معاہدہ کر لیا ہے۔ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو کراچی میں چیئرمین کمیٹی فیض اللہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران نیشنل بینک کے صدر نے کمیٹی کو سال 2019ء کے دوران بینک کی کارکردگی اور کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں بینک کے حوالہ سے ہدایات پر عملدرآمد سے متعلق آگاہ کیا۔

انہوں نے کمیٹی کو ہیومن ریسورس سے متعلق مسائل کے حل کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات سے بھی کمیٹی کو آگاہ کیا۔ انہوں نے پنشنرز کے مسائل کے حل کے لئے بینک کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی کمیٹی کو بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے اس پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کامیاب جوان پروگرام اور اس سے متوقع نتائج سے بھی آگاہ کیا۔ کمیٹی کے اراکین نے ایس اے پی ٹی کسٹمز کا دورہ بھی کیا۔

ارکان کو افغان ٹرانزٹ ٹریکر سے متعلق ایشوز سے آگاہ کیا گیا۔ کمشنر کسٹمز کراچی نے کمیٹی کے اراکین کو بتایا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریٹ کی باقاعدگی سے نگرانی کی جاتی ہے اور حکومت نے اس ضمن میں ٹی پی ایل ٹریکر نامی کمپنی سے معاہدہ بھی کر لیا ہے۔ اس موقع پر مختلف سٹیک ہولڈرز نے کسٹمز سے متعلق مسائل بیان کئے۔ کسٹم حکام نے ان مسائل کے حل کے لئے اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔

بعد ازاں کمیٹی کے اراکین نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کا دورہ کیا اور ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک سے ملاقات کی۔ ڈپٹی گورنر سٹیٹ بیک نے ارکان کو بتایا گیا کہ ایکس چینج ریٹ کو مستحکم کرنے کے لئے مناسب اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اراکین نے ایکس چینج ریٹ کی وجہ سے زری مسائل کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ آئندہ اجلاس میں زری پالیسی بنانے والی کمیٹی کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ ڈائریکٹر سٹیٹ بینک نے کمیٹی کے اراکین کو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو فنڈز/قرضوں کی فراہمی کے لئے مرتب کردہ پالیسی کے چیدہ چیدہ نکات سے آگاہ کیا۔