چینی ڈاکٹر کرونا وائرس سے لڑتا لڑتا جان کی بازی ہار گیا

کرونا وائرس کی سرکوبی کی سرگرم عمل ایک 62 سالہ ڈاکٹر لیانگ ووڈونگ وائرس کا شکار ہو کر انتقال کر گئے۔ چینی سرکاری میڈیا

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر ہفتہ 25 جنوری 2020 08:10

چینی ڈاکٹر کرونا وائرس سے لڑتا لڑتا جان کی بازی ہار گیا
بیجنگ (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار 25 جنوری 2020ء) کرونا وائرس کی سرکوبی کی سرگرم عمل ایک 62 سالہ ڈاکٹر لیانگ ووڈونگ وائرس کا شکار ہو کر انتقال کر گئے۔ تفصیلات کے مطابق چائنہ کے ایک ڈاکٹر جو کہ کرونا وائرس سے متاثرین افراد کی جان بچانے میں مصروف تھے وہ خود اس وائرس کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
چائنہ کے سرکاری میڈیا کے مطابق 62 سالہ ڈاکٹر لیانگ ووڈونگ کرونا وائرس سے لڑتے لڑتے انتقال کر گئے ہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں سامنے آنے والے کرونا وائرس نے دیکھتے ہی دیکھتے کئی افراد کو موت کی گھاٹ اتار دیا ہے۔ ابتدائی طور پر اس وائرس کی متاثرین کی تعداد بہت کم تھی تاہم اب مسلسل اس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد ایک ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہے جبکہ اس وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بھی 41 کے قریب بتائی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

چین کے علاوہ اس وائرس کی متعدد دوسرے ممالک میں بھی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔ امریکہ میں کرونا وائرس کے دو کیسز کی تصدیق کی جا چکی ہے جس میں ہیوسٹن اورسیاٹل میں ایک ایک کیس کی تصدیق ہوئی ہے، تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ میں کرونا وائرس کا ایک اور نیا کیس فلوریڈا میں بھی سامنےآیا ہے۔ امریکہ کے علاوہ فرانس میں بھی کرونا وائرس کے 2 کیسز کی تصدیق کی جا چکی ہے جبکہ تھائی لینڈ اورجاپان میں بھی ایک ایک کیس کی تصدیق ہوئی ہے۔

علاوہ ازیں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے برطانوی حکومت نے بھی ہنگامی طور پر کوبرا اجلاس طلب کیا ہے،پاکستانی حکام کے مطابق ملک میں ابھی تک کرونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے عوام کو بچانے کے لیے مربوط اور موثر اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سعودی عرب میں بھی مذکورہ وائرس کی موجودگی کی افواہیں گردش میں تھیں تاہم سعودی انسدادِ امراض مرکز نے اس بات کی وضاحت کر دی ہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

کرونا نامی مخصوص وائرس سے متعلق چین کے محکمہ صحت کے ماہرین کی ٹیم کے ایک ڈاکٹر نے کہا ہے کہ نئی قِسم کے کرونا وائرس کی جسم میں علامات ظاہر ہونے میں اوسطاً تقریباً 7 دن لگتے ہیں۔ باور کیا جاتا ہے کہ یہ وائرس چین میں نمونیے کی وبا کا باعث بنا ہے۔ چین کے نشریاتی ادارے کے مطابق بیجنگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر گاو زان چینگ نے کہا کہ اب تک تصدیق شدہ مریضوں سے پتہ چلا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں میں علامات ظاہر ہونے میں کم از کم 2 سے 3 دن، یا زیادہ سے زیادہ 12 دن لگتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب تک متاثرہ افراد میں بنیادی طور پر بخار چڑھنے یا خشک کھانسی آنے کی علامات کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وائرس سے متاثر ہونے کے 3 سے 5 دنوں کے اندر مریضوں میں سانس اٴْکھڑنے یا سینے میں درد کی علامات بھی ظاہر ہوئیں۔ بعض مریضوں کے خون میں آکسیجن کی شدید کمی پیدا ہو گئی۔