ایرانی ملیشیائیں خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں،خالد بن سلمان

ایرانی حکومت اپنے انقلاب کو پڑوسی ممالک کو برآمد کرنا چاہتی ہے،سعودی نائب وزیردفاع

ہفتہ 25 جنوری 2020 11:58

ایرانی ملیشیائیں خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں،خالد بن سلمان
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2020ء) سعودی نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے اس بات پر زور دیاہے کہ ایرانی حکومت اپنے انقلاب کو پڑوسی ممالک کو برآمد کرنا چاہتی ہے۔ ایران توسیع پسندانہ نظریات پر چل رہا ہے۔ وہ خطے کے ممالک کے ساتھ مل کرآگے بڑھنا اور بقائے باہمی کے اصول کی نفی کررہا ہے۔ اس کا سارا مقصد پڑوسی ممالک کو اپنے توسیعی منصوبے کے تحت اپنے تسلط میں لانا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ایران نے خطے میں اپنی حامی ملیشیائیں تیار کررکھی ہیں اور یہ ملیشیائیں حقیقی معنوں میں خطے کی سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔عرب ٹی وی کو انٹرویومیں شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے طریقہ کار میں بہت بڑا اور واضح فرق ہے۔ سعودی عرب نے ویڑن 2030ء پیش کیا ہے جو ترقی اور ریاست کو آگے لے جانے کا ذریعہ ثابت ہوگا جب کہ ایران اپنے عوام کوسنہ 1979 کی طرف پیچھے کی طرف لے جانا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے استفسار کیا کہ ایران کا رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ایرانی ہے۔ کیا کوئی دوسرے ملک کا رہ نما بھی سپریم لیڈر ہوسکتا ہے۔ اگر سپریم لیڈر مذہب کی بنیاد پر ہے تو میں یہ پوچھتا ہوں کہ کوئی لبنانی یا عراقی رہبر اعلیٰ کیوں نہیں بن سکتا۔حقیقت یہ ہے کہ ایران عراق اور لبنان جیسے ممالک کو اپنے توسیع پسندانہ کے لیے آلہ کار کے طورپراستعمال کرنا چاہتا ہے۔