سعودی یونیورسٹی کی بس میں فائرنگ کے نتیجے میں طالبہ کی ہلاکت کا معاملہ

جاں بحق طالبہ ندا قحطانی کو فائرنگ کر کے مارنے ولا اس کا سگا بھائی تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 25 جنوری 2020 15:44

سعودی یونیورسٹی کی بس میں فائرنگ کے نتیجے میں طالبہ کی ہلاکت کا معاملہ
دمام(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25جنوری 2020ء) چند روز قبل سعودی عرب میں یونیورسٹی کی بس پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک طالبہ جاں بحق ہو گئی تھی۔ اس واقعے میں ایک جنونی شخص نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر لڑکیوں کی ایک وین پر اندھا دُھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وین میں سوار تین لڑکیوں میں سے ایک جاں بحق ہوئی تھی جبکہ دو طالبات زخمی ہوئی تھیں۔

اس کے علاوہ وین کا بھارتی ڈرائیور بھی زخمی ہوا تھا۔ جنہیں طبی امداد کی خاطر قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔سعودی نیوز چینل کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی طالبہ کو فائرنگ کر کے ہلاک کرنے والا کوئی اور نہیں، بلکہ اُس کا سگا بھائی تھا۔ جس کی عمر 30 سال کے لگ بھگ ہے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ واقعہ ظہران کے علاقے الفاخریہ میں پیش آیا۔

(جاری ہے)

سعودی پولیس کے مطابق حملے کا نشانہ بننے والی تمام لڑکیاں سعودی شہری ہیں۔ سعودی چینل کے مطابق جاں بحق ہونے والی لڑکی کا نام ندا قحطانی تھا۔ جس پر اس کے بڑے بھائی نے اس وقت فائرنگ کی جب وہ یونیورسٹی بس میں موجود تھی۔ اس فائرنگ میں اسکی ایک سہیلی روان السعدی بھی زخمی ہوئی۔ ان طالبات میں سے ایک کے بھائی خالد السعدی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں بتایا کہ اس کی بہن بھی اس فائرنگ میں شدید زخمی ہے جو ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

السعدی نے مزید بتایا کہ میری بہن اس وقت زخمی ہوئی جب ایک نوجوان نے یونیورسٹی بس کے اندر گھس کر اپنی بہن پر فائرنگ کردی۔ ان طالبات نے بتایا کہ جب ندا یونیورسٹی بس میں سوار ہوئی، اسی وقت سے اُس کا بھائی اس بس کا پیچھا کررہا تھے۔ جبکہ ندا قحطانی بس میں بیٹھتے ساتھ ہی خوف سے روئے جا رہی تھی کہ اس کا بھائی اُسے مار ڈالے گا۔ جب راستے میں بس ایک اور لڑکی کو سوار کرنے کے لیے رُکی تو اسی وقت ندا کا جنونی بھائی بس کے اندر گھُس آیا اور اندھا دُھند فائرنگ کر کے اپنی بہن کو ہلاک کر دیا۔

پولیس کے مطابق ملزم سے ابتدائی تفتیش کرنے کے بعد اسے سرکاری استغاثہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ملزم نے یہ گھناؤنا کام کیوں کیا، اس حوالے سے ابھی تحقیقات جاری ہیں۔ فی الحال ابھی تک فائرنگ کے اس واقعے کے پس پردہ محرکات سامنے نہیں آ سکے۔ اس افسوس ناک واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کی فضا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی سعودی عوام کی جانب سے اس واقعے پر انتہائی افسوس اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ملوث شخص کو کڑی سے کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔