گورنر پنجاب کے کوآرڈینیڑ کے بھائی کی غنڈہ گردی، ایف آئی آر درج نہ ہو سکی

آئس فیکٹری میں کام کرنے والے غریب انسان پر تشدد کیا گیا ،چونکہ فیکٹری کا مالک گورنر پنجاب کے کوآرڈینیٹر کا چھوٹا بھائی ہے، اس لئے گورنر پنجاب کے پریشر سے ایف آئی آر درج نہ ہو سکی

Khurram Aniq خُرم انیق ہفتہ 25 جنوری 2020 16:29

گورنر پنجاب کے کوآرڈینیڑ کے بھائی کی غنڈہ گردی، ایف آئی آر درج نہ ہو ..
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-25جنوری2020ء) اعجاز نامی غریب آدمی کو آئس فیکٹری میں لا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔تفصیلات کے مطابق اعجازچوہدری ایک آئس فیکٹری میں کام کرتا تھا جہاں اس کی تلخی ہو گئی۔معمول کے مطابق وہ گھر آیا اور آرام کر رہا تھا جب کچھ لوگوں نے اسے گھر سے اٹھایا اورآئس فیکٹری پر لا کر تشدد کا نشانہ بنایا۔سیاست ڈاٹ پی کے کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے جس میں اعجاز چوہدری نے بتایا ہے کہ اس نے میڈیکل رپورٹس کے ساتھ پولیس سے بھی رابطہ کیا ہے لیکن پولیس کی جانب سے کسی قسم کی کوئی ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی اور اسے آگے سے یہ جواب دیا گیا کہ ہم ایف آئی آر نہیں کاٹ سکتے کیونکہ فیکٹری کا مالک گورنر پنجاب کے کوآرڈینیٹر کا بھائی ہے جس کی وجہ سے ہم پر بہت پریشر ہے۔

(جاری ہے)

ویڈیو میں متاثرہ شخص نے بتایا ہے کہ پولیس کو شکایت لگانے کے باوجود ابھی تک کسی قسم کی کوئی کارروآئی نہیں کی گئی۔واضح رہے کہ اعجازچوہدری اسی آئس فیکٹری میں ایک ملازم تھا جسے کسی معمولی بات پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بعد میں پولیس کی جانب سے بھی غفلت برتی گئی او ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ویڈیو جاری کرتے ہوئے اعجاز چوہدری نے بتایا کہ اس کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے جس کی میڈیکل رپورٹ بھی میرے پاس موجود ہے۔

رپور ٹ کے باوجود اعجاز کی درخواست کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ آئس فیکٹری کا مالک گورنر پنجاب کے کو آرڈینیٹر کا بھائی ہے، گورنر کا پریشر ہے، ہم ایف آئی آر نہیں کاٹ سکتے۔غریب آدمی کی یہ ویڈیو ہمارے انصاف کے نظام پر سوالیہ نشانہ اٹھاتا ہے کہ کیا قانون صرف غریبوں کے لئے ہے؟

متعلقہ عنوان :