پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، اسد قیصر

ہفتہ 25 جنوری 2020 20:56

پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جنوری2020ء) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، پاکستان برطانیہ کے ساتھ پارلیمانی روابط کے فروغ تجارت اور سیاحت سمیت دیگر شعبوں میں وسعت لانا چاہتا ہے،پاکستان عوام اور سیکیورٹی اداروں نے ملک میں امن کی بحالی کے لیے گراں قد خدمات سر انجام دی ہیں، ہندوستان میں اقلیتیں غیر محفوظ اور خاص طور پر مسلمانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں، بھارت کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت میں بڑھتے ہوئے فاشزم کو دنیا نے دیکھا لیا ہے۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف میڈیا کی طرف سے ہفتہ کو یہاں جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر سے ملاقات کے دوران کیا جنہوںنے یہاں اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے سمیت اہم علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور برطانیہ کے ساتھ پارلیمانی روابط کے فروغ تجارت اور سیاحت سمیت دیگر شعبوں میں وسعت لانا چاہتا ہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان سیاحت کے شعبے میں ترقی کے لیے اپنی ویزا پالیسی میں نرمی لا رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ برطانوی شاہی جوڑے کے پاکستان کے طول و عرض میں سیر و تفریح سے دنیا بھر میں پاکستان کا پرامن تشخص اجاگر ہوا ہے۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان دنیا بھر کے سیاحوں کو پاکستان کے سیاحتی مقامات کی طرف راغب کرنا چاہتا ہے، بین الاقوامی سیاحوں کو آن لائن ویزا جاری کرنے کے لئے ویزا پورٹل بھی قائم کیا گیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے زور دیا کہ برطانیہ کو بھی پاکستانی شہریوں کے لئے اپنی ویزا پالیسی میں نرمی لانی چاہیے۔ اسپیکر نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور سیکیورٹی اداروں نے ملک میں امن کی بحالی کے لئے گراں قدر قربانیاں دی ہیں۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکانے کے لیے برطانیہ کو اپنا بھر پور کردار ادا کرنا چاہیے۔بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی مظالم اور طویل محاصرے کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارت کا ظالمانہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے، بھارت کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت میں بڑھتے ہوئے فاشزم کو دنیا نے دیکھا لیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ ’’ہندوتوا‘‘کے نعرے کے تحت ہندوستانی قیادت اپنے عوام میں نفرت پھیلارہی ہے اور وہاںاقلیتیں غیر محفوظ ہیںاور خاص طور پر مسلمانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ اسد قیصر نے کہاکہ پاکستانی نوجوان برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، پاکستانی نوجوانوں میں ترقی کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے مواقع فراہم کرنا ضرروی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ برٹش کونسل پاکستان میں بھی اپنے ادارے قائم کرسکتی ہے تاکہ وہ طلباء جو برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے کے قابل نہیں وہ پاکستان میں معیاری اور خصوصی تعلیم حاصل کر سکیں۔ برطانوی ہائی کمشنر نے اسپیکر قومی اسمبلی کو پاکستان سے متعلق ان کی نئی سفری پالیسی کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان برطانوی سفارتکاروں اور شہریوں کے لیے محفوظ ملک ہے، دہشتگری کے خاتمے کے لیے پاکستان کے سیکیورٹی اداروں نے نا قابل فراموش قربانیاں دی ہیں۔

برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کی صورتحال بہت بہتر ہے، برطانیہ نے اپنی سفری ایڈوائزری کو اپ گریڈ کیا۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت پاکستان سمیت اپنے تمام دوست ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کا خواہش مند ہے۔