Live Updates

آٹا بحران ایک منصوبہ بندی کے تحت لایا گیا

افسران اور سیاسی شخصیات ملوث، بحران کے ذمہ دار بیوروکریٹس اور سیاسی شخصیات کی نشاندہی: ذرائع

Usama Ch اسامہ چوہدری ہفتہ 25 جنوری 2020 20:25

آٹا بحران ایک منصوبہ بندی کے تحت لایا گیا
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 25 جنوری 2020) : آٹا بحران ایک منصوبہ بندی کے تحت لایا گیا، افسران اور سیاسی شخصیات ملوث ہیں، بحران کے ذمہ دار بیوروکریٹس اور سیاسی شخصیات قرار، تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو آٹے بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی ہے۔ رپورٹ کو سکیورٹی اداروں کی طرف سے تیار کی گئی جو کہ 21 صفحات پر مشتمل ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آٹا بحران ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت لایا گیا، افسران اور بعض سیاسی شخصیات ملوث ہیں، بیوروکریٹس اور سیاسی شخصیات کی نشاندہی کر دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ محکمہ خوراک پر سیاسی دباؤ اور انتظامی نااہلی کی وجہ سے آٹا بحران پیدا ہوا، 1550 روپے فی من میں فروخت ہونے والی گندم 1950 روپے تک منصوبہ بندی سے پہنچائی گئی، 2 ماہ قبل مارکیٹ میں وافر مقدار میں گندم موجود تھی، دسمبر 2019 میں مارکیٹ سے گندم غائب ہونی شروع ہو ئی تھی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ اس سے قبل ایک نجی ٹی وی چینل کے معروف اینکر نے دعویٰ کیا تھا کہ مُلک کی 40 فیصد چینی جہانگیر ترین اور خسرو بختیار مِل کر بناتے ہیں۔ اور یہ دونوں اہم شخصیات حکومت اور تحریک انصاف کا پلیٹ فارم استعمال کر کے اپنی شوگر مِلوں کا دفاع کرتی پھرتی ہیں۔اینکر شاہز یب خانزادہ نے اپنے ٹی وی پروگرام میں مدعو وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید سے مخاطب ہو کر کہاتھا کہ موجودہ حکومت کے دور میں پرائس کنٹرول کمیٹی کے کوئی اجلاس ہو نہیں رہے اور جب گندم کی قیمت بڑھی تو وزیر اعظم نے اس کے پرائس کو چیک کرنے کی ذمہ داری دو لوگوں کی کمیٹی کو دے دی، اور ان دو لوگوں کا نام ہے جہانگیر ترین صاحب اور خسرو بختیار صاحب۔

جو کہ باقاعدہ طور پر میڈیا پر حکومت اور تحریک انصاف کا پلیٹ فارم استعمال کر کے شوگر مِلوں کا دفاع کرتے ہیں، نہ کہ عوام کا دفاع کرتے ہیں۔ بھئی یہ قیمتیں کیسے کم ہونی ہیں۔ جو پہلے گندم ایکسپورٹ کرا دیتے ہیں اور پھر حکومت کے فیصلے سے پہلے ہی امپورٹ کرانے کا اعلان کر دیتے ہیں۔ کمیٹیوں کے اجلاس نہیں ہو رہے، خان صاحب نے ان دو کی کمیٹی بنائی ہے۔

اس پر وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہاتھا کہ دیکھیں جی، کسی کو بھی نہیں لگایا ہوا۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ ای سی سی کا میں پیدائشی ممبر ہوں۔ شروع سے ہی میں ہر دور میں ممبر رہا ہوں۔ اور ہر حکومت نے مجھے ای سی سی میں رکھا ہے، بے شک میں ریلوے میں ہوں یا انڈسٹری میں ہوں یا انویسٹمنٹ میں ہوں۔ میں نے پرائس کنٹرول کمیٹی کی کوئی میٹنگ نہیں کی۔

ای سی سی کے بعد ہمیشہ یہ ہوتا تھا کہ پانچ چھ وزیر بیٹھ کر ہمیشہ پرائس کنٹرول کمیٹی کی میٹنگ میں بیٹھتے تھے۔ لیکن میں ابھی تک کسی پرائس کنٹرول کمیٹی کی میٹنگ میں شامل نہیں ہوا۔ اس لیے میں نہیں کہتا کہ خسرو بختیار بیٹھا ہوا ہے یا جہانگیر ترین بیٹھا ہوا ہے۔ شوگر مافیا اتنی طاقتور ہے کہ ممکن ہے ان دونوں قابلِ احترام شخصیات کو بھی بائی پا س کرتے ہوں۔ شاہزیب خانزادہ نے وفاقی وزیر کے جواب میں دعویٰ کیا کہ مُلک کی 40 فیصد چینی جہانگیر ترین اور خسرو بختیار مِل کر بناتے ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات