ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے تمام تر حقائق سامنے آ گئے

رپورٹ میں 2015،2016،2017 کا ڈیٹا استعمال کیا گیا، اس میں 2019 کی کارکردگی شامل نہیں ہے، رپورٹ میں نہیں لکھا کہ پاکستان میں کرپشن بڑھی: چئیرمین ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل سہیل مظفرکا وضاحتی بیان

Usama Ch اسامہ چوہدری اتوار 26 جنوری 2020 11:52

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے تمام تر حقائق سامنے آ گئے
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 26 جنوری 2020) : ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے تمام تر حقائق سامنے آ گئے رپورٹ میں 2015،2016،2017 کا ڈیٹا استعمال کیا گیا ہے، اس میں 2019 کی کارکردگی شامل نہیں ہے، رپورٹ میں نہیں۔ لکھا کہ پاکستان میں کرپشن بڑھی۔ تفصیلات کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے چیئر مین سہیل مظفر نے رپورٹ سے متعلق وضاحتی بیان دیا ہے جس میں انکا کہنا ہے کہ رپورٹ میں 2015،2016،2017 کا ڈیٹا استعمال کیا گیا ہے، اس میں 2019 کی کارکردگی شامل نہیں ہے، رپورٹ میں نہیں۔

لکھا کہ پاکستان میں کرپشن بڑھی۔ انھوں نے کہا کہ بعض سیاستدانوں اور میڈیا نے حقائق کے برعکس رپورٹنگ کی، نیب اپنے موجودہ سیٹ اپ میں اچھا کام کر رہا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ایک پوائنٹ کم ہونا کرپشن کے بڑھنے کو ظاہر نہیں کرتا بالکہ پاکستان کا ڈرمارجن ابھی بھی 46.2 ہے۔

(جاری ہے)

انکا مزید کہنا ہے کہ سی آئی اے رپورٹ کے لیے 8 ذرائع استعمال کیے، کچھ سیاستدانوں نے ملکی ساکھ کو نقصان پنچانے کی کوشش کی، وضاحتی بیان کے لیے پریس رلیز جاری کی، موجودہ حکومت کی کرپشن کے خلاف کوششوں کو سراہتے ہیں، 2019 کی رپورٹ رواں سال جاری کی جائیگی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل گور نر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ایمانداری پر انکے مخالفین بھی انگلی نہیںا ٹھا سکتے ،سپر یم کورٹ بھی ان کو صادق اور امین قرار دے چکی ہے،حکومت نے نیب اور ایف آئی اے سمیت احتساب کے تمام اداروں کو مکمل طور پر آزاد کردیا ہے،کرپشن کے خاتمے پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا ئے گا، 2015 کے بعد پہلی مرتبہ برطانیہ کا پاکستان کیلئے سفر کی پابندیاں نرم کرنا پاکستان کے لیے مثبت تبدیلی بلاشبہ بڑی خوشخبری ہے۔

وہ تحر یک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی شوکت بھٹی اورنواب شیر وسیرسمیت دیگر سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ گور نر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا تھا کہ تمام عالمی ادارے پاکستان میں معاشی ترقی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات کی تعریف کررہے ہیں اور دنیا بھر سے سر مایہ کار پاکستان کا رخ کر رہے ہیں جو حکومتی پالیسیوں پر بھی مکمل اعتماد کا اظہار ہے۔

اُنہوں نے کہا تھا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی ’’ٹرانسپیرنسی ‘‘بارے میں میڈیا اب خود سوالات اُٹھا رہا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے جو ڈیٹا استعمال کیا وہ اصل میں 2015 سے 2017 تک کا ہے جب پاکستان میں (ن) لیگ کی حکومت رہی ہے یہ سب کچھ ویب سائٹ پر ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے خود لکھا ہوا ہے تو کرپشن پرسیپشن انڈکس اصل میں نواز شریف دور میں کرپشن کے بارے میں عوامی رائے ظاہر کر رہا ہے تحر یک انصاف کی حکومت کے بارے میں نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں تحر یک انصاف کی حکومت نے کر پشن کے خاتمے اور شفاف احتساب کے لیے جو اقدامات کیے ہیں ماضی میں انکی کوئی مثال نہیں ملتی تحر یک انصاف کی حکومت کو ڈیرھ سال سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے آج تک کسی بھی وزیر یا کسی اور حکومتی شخصیت کے خلاف کر پشن کا کوئی ایک بھی سیکنڈل سامنے نہیں آیا۔ اُنہوں نے کہا تھا کہ 70سالوں کے مسائل ڈیرھ سال میں حل نہیں ہوسکتے انشاء اللہ ہم کر پشن سمیت تمام مسائل کو جڑوں سے ختم کرنے کا وعدہ پورا کریں گے اور ملک میں شفافیات ،آئین وقانون کی حکمرانی کو ہر صورت یقینی بنایا جائیگا۔