بورھے ڈاکیے کے گھر سے خطوط کا انبار برآمد

پوسٹ نہ کیے گئے خطوط کو ڈاکیے نے جان بوجھ کر اپنے پاس رکھے، پولیس کا کاروائی کا فیصلہ

Usama Ch اسامہ چوہدری اتوار 26 جنوری 2020 15:30

بورھے ڈاکیے کے گھر سے خطوط کا انبار برآمد
ٹوکیو(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین 26 جنوری 2020) : بورھے ڈاکیے کے گھر سے خطوط کا انبار برآمد، پوسٹ نہ کیے گئے خطوط کو ڈاکیے نے جان بوجھ کر اپنے پاس رکھے، پولیس کا کاروائی کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق ٹوکیو سے ایک ڈاکیے کے گھر سے خطوط کا انباربرآمد ہوا جس کو اس نے جان بوجھ کر اپنے پاس رکھا تھا، پولیس نے کہا ہے کہ اس ڈاکیے کے خلاف قانونی کاروائی کی جائیگی کیونکہ اس نے جان بوجھ کر فیصلہ کیا۔

یہ واقعہ ٹوکیو کے نواح میں کاناگاوا نامی علاقے میں پیش آیا۔ 61 سالہ ڈاکیے کا کہنا تھا کہ خط کی ترسیل اسکے کے لیے درسر بن چکی تھی جس کی وجہ سے وہ پشان رہنا شروع ہو گیا تھا۔ اس لیے اس نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ خطوط کی ترسیل نہیں کریگا۔ کاناگاوا کی پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ ڈاکیے نے بتایا کہ اس کے لیے عام لوگوں تک ان کے نام بھیجے گئے خطوط اور پیکٹ پہنچانا 'بہت بڑا وژن‘ بن گیا تھا۔

(جاری ہے)

پولیس کے کا کہنا ہے کہ ملزم جاپان کے پوسٹل قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کے لیے معاملہ ریاستی دفترپہنچا دیا گیا ہے۔ میڈیا نے بتایا کہ اس شخص کے گھر سے ملنے والے خطوط اور اور پیکٹوں کی تعداد قریباً 24 ہزار ہے اور یہ مراسلوں کا ایک 'انبار‘ تھا، جو اس نے اپنے گھر جمع کیا ہوا تھا۔ یہ ڈاک عام صارفین تک پہنچانے کے لیے 2003ء سے لے کر 2019ء تک کے درمیانی برسوں میں ڈاکیے کو بھجوائی گئی تھیں۔

مقامی رپورٹس کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش ملزم نے پولیس کو یہ بیان دیا کہ وہ اپنے فرائض میں کوتاہی کا مرتکب اس لیے بھی ہوا کہ وہ نہیں چاہتا تھا کہ اس کے ساتھی اس کے بارے میں یہ سوچیں کہ وہ اپنے نوجوان کام کرنے والوں کے مقابلے میں کم صلاحیتوں کا حامل تھا۔ عدالت نے ملزم کو مجرم قرار دے دیا، تو اسے پانچ لاکھ ین (ساڑھے چار ہزار امریکی ڈالر) تک جرمانے کے علاوہ تین سال تک قید کی سزا بھی سنائی جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :