فلسطین میں 8 سالہ بچے کی نعش برآمد

شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسے مقامی لوگوں نے اغوا کیا تھا

Usama Ch اسامہ چوہدری اتوار 26 جنوری 2020 17:23

فلسطین میں 8 سالہ بچے کی نعش برآمد
رملہ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین 26 جنوری 2020) : فلسطین میں 8 سالہ بچے کی نعش برآمد، شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسے مقامی لوگوں نے اغوا کیا تھا۔ تفصیلات کےمطابق فلسطین میں القدس ’بیت حنینا محلے سے تعلق رکھنے والے قیس ابو رمیلہ ہفتے کے روزگھر سے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ اسرائیلی پولیس نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ بچے کو آخری بار ایک کار میں داخل ہوتا ہوا دیکھا گیا تھا۔

اس کے والدین نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس کو اغوا کیا گیا تھا اور انہوں نے اسرائیلی نامہ ماریف کو بتایا کہ ہم پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سڑکوں پر موجود سیکیورٹی فوٹیج چیک کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ معلوم ہوتا ہے کہ اسے مغربی کنارے سے آباد کاروں نے اغوا کیا تھا تو صورتحال کافی خراب ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی پارلیمنٹ کے ایک رکن احمد تبی نے بتایا کہ چیزیں تشویشناک ہیں۔

مجھے امید ہے کہ تمام شبہات غلط ثابت ہوں گے۔ دریں اثنا ، کچھ لوگوں نے اسرائیل کے متشدد آباد کاروں پر اس بچے کی موت کا الزام لگایا۔ آباد کار ماضی میں بھی فلسطینیوں کو نوزائیدہ کی طرح ہی قتل کرنے کے متعدد معاملات میں قصوروار پائے گئے تھے۔ 31 جولائی ، 2015 کو ، مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں نابلس شہر کے جنوب مشرق میں 25 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع قصبہ دوما میں آبادکاروں کی طرف سے دو فلسطینی مکانات پر فائر بموں کو پھینکنے کے بعد ایک بڑی آگ بھڑک اٹھی تھی۔

آتشزدگی کے حملے میں 18 ماہ کا بچہ علی دعوشیش ہلاک اور اس کے والد اور والدہ سعد اور ریحام کو شدید زخمی ہوگئے تھے ، جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ علی کا چار سالہ بھائی ، احمد بھی جو اس حملے میں زخمی ہوا تھا بدقسمت خاندان کا واحد زندہ بچ جانے والا فرد رہا۔ جولائی 2014 میں محمد ابو الخدیر نامی ایک فلسطینی نوجوان کو اغوا کیا گیا تھا اور اس کی لاش کو قدس کے جنگل میں تین اسرائیلی آباد کاروں نے جلایا تھا۔