مفتی کفایت اللہ کی زیادتی کا شکار بچے کے والدین کو صلح کے لیے رقم کی پیشکش

جے یو آئی ف رہنما مفتی کفایت اللہ نے بچے کے والدین کو صلح نہ کرنے پر سنگین دھمکیاں بھی دیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 27 جنوری 2020 13:03

مفتی کفایت اللہ کی زیادتی کا شکار بچے کے والدین کو صلح کے لیے رقم کی ..
مانسہرہ (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جنوری 2020ء ) مانسہرہ میں زیادتی کا شکار بچے کے والدین پر صلح کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے جب کہ مفتی کفایت اللہ کی جانب سے دھمکیاں دینے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔اردو سیاست کی رپورٹ کے مطابق مانسہرہ میں زیادتی کا شکار ہونے والے بچے کے والدین پر صلح کرنے کے لیے شدید دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔جے یو آئی ف کے رہنما مفتی کفایت اللہ اور ان کے ساتھی نے عدالت کے باہر بچے کے والدی کو تصفیہ نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔

جب کہ انہوں نے اس حوالے سے رقم کی پیشکش بھی کی لیکن والدین نے یہ پیشکش قبول نہیں کی۔ طالب علم سے زیادتی کے مقدمہ میں مرکزی ملزم قاری شمس الدین کا ڈی این اے میچ کر گیا، پولیس کی مقدمہ کو ماڈل کورٹ میں لانے کیلئے سفارش کی یقین دہانی کرا دی۔

(جاری ہے)

27 دسمبر 2019ء کو ضلع مانسہرہ کے تھانہ پھلڑہ میں درج ہونے والے مقدمہ علت نمبر بجرم 53 سی پی اے اور 202/201/337 Aii/109/324 جس میں مرکزی ملزم قاری شمس الدین نے 10 سالہ طالب علم جو مدرسہ تعلیم القران میں زیر تعلیم تھا، سے زبردستی جنسی زیادتی کرنے کے بعد اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور دو دن تک حبس بجا میں رکھا تھا۔

اس مقدمہ کی تفتیش اپنے مراحل مکمل کرنے کے بعد حتمی چلان کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ مقدمہ میں مرکزی ملزم قاری شمس الدین کا ڈی این اے نمونہ لیبارٹری رپورٹ کے مطابق میچ ہو چکا ہے۔خیال رہے کہ جنسی درندے کی حمایت کرنے پر جے یو آئی ف نے مفتی کفایت اللہ کی رکنیت معطل کر دی تھی۔ترجمان جے یو آئی ف کے مطابق ضلعی امیر مانسہرہ مفتی کفایت اللہ کو جماعت کے عہدہ سے صوبائی جماعت نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر عارضی طور پر معطل کیا۔

واضح رہے کہ مانسہرہ سے قاری شمس الدین کو ایک بچے کے ساتھ100 بار زیادتی کرنے کی وجہ سے مقدمہ درج کروایا گیا تھا جس کے بعد انہیں مقامی پولیس کی جانب سے گرفتار کیا گیا تھا۔ جے یو آئی ف کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ کی جانب سے اپنی بدمعاشی کے زور پر قاری شمس الدین کو گرفتاری سے بھی بچانے کی کوشش کی گئی تھی۔ مفتی کفایت نے قاری شمس کو پناہ دیے رکھی تھی تاہم بعد ازاں پولیس نے سراغ لگا کر قاری شمس کو گرفتار کر لیا تھا۔

متعلقہ عنوان :