Live Updates

دنیا ادھر کی اُدھر ہو جائے بزدار ہی وزیر اعلیٰ ، ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل کی وضاحت کے بعد اپوزیشن چُلو بھرپانی میں ڈبکیاں لگائے‘فیاض الحسن

حمزہ شہباز آپ نے کھڑکیاں اور دروازے کھولے تو مرکز ،پنجاب میں آپکے سارے پرندے تحریک انصاف کی منڈھیر پر آ بیٹھیں گے ارب ڈالر قرضوں میں جھکڑے ملک کے وزیر اعظم کاخرچہ انکے دوستوںنے اٹھالیا تو یہ تنقید کا نہیں قابل ستائش ہے‘ پریس کانفرنس

پیر 27 جنوری 2020 16:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2020ء) صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ دنیا ادھر کی اُدھر ہو جائے لیکن سردار عثما ن بزدار ہی وزیر اعلیٰ پنجاب رہیںگے، مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کی جانب سے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر لُڈیاں ڈالی جارہی تھیں لیکن اب ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل کی وضاحت کے بعد دونوں جماعتوں کے رہنمائوں کو چُلو بھرپانی میں ڈبکیاں لگانی چاہئیں،حمزہ شہباز کھڑکیاں ، دروازے کھولنے کی بات سوچ سمجھ کر کیا کریں کیونکہ اگرانہوں نے غلطی سے بھی ایسا کیا تو مرکز اور پنجاب میں آپ کے سارے پرندے تحریک انصاف کی مڈھیر پر آ بیٹھیں گے، اگر غریب اور100ارب ڈالر قرضوں میںجھکڑے ہوئے ملک کے وزیر اعظم کابیرون ملک خرچہ ان کے دوستوں نے اٹھا لیا ہے تویہ تنقید کرنے کا نہیں بلکہ قابل ستائش ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوںنے مسرت جمشید چیمہ اور دیگر کے ہمراہ ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلیشنز پنجاب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ میں نے دس بارہ دن پہلے بھی اپوزیشن اور میڈیا میں بیٹھے جو کچھ ایکٹر اورکریکٹر ہیں انہیں کہا تھاکہ ایک کان بند کر کے دوسرے کان سے یہ سن لیں کہ عثمان بزدار ہی وزیر اعلیٰ رہیں گے لیکن شاید دوستوں کو میری بات سمجھ نہیں ۔

دنیا اس بات کو جانتی اور مانتی ہے فیاض الحسن چوہان با خبر آدمی ہے اورجو خبردے گا وہ کبھی غلط نہیں ہو گی ،میںنے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے حوالے سے خبر دی تھی وہ ھرنے کے بعد یہ غزل گنگنا رہے ہوں گے کہ میرے دل کے ٹکڑے ہزار ہوئے کوئی ادھر گرا کوئی اُدھر گرا ، جو درد ملا اپنوں سے ملا غیروںسے شکایات کون کرے اور پورا پاکستان اور دنیا گواہ ہے کہ وہ ہر دو ہفتے کے بعد یہی غزلیں گنگا رہے ہوتے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے دورہ لاہور کے دوران پوری دنیا کے سامنے ان افواہو ں کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا ہے او ریہ کر گئے ہیں کہ عثمان بزدار ہی وزیر اعلیٰ ہیں اور رہیں گے ۔ فارورڈ بلاک کے حوالے سے چائے کی پیالی میں طوفان اٹھانے کی کوشش کی گئی وہ بات بھی غلط ثابت ہو گئی ہے ،تحریک انصاف میں کسی قسم کا فارورڈ بلاک نہیں تھا بلکہ کچھ دوستوں کے جو تحفظات تھے انہوں نے بھی وزیر عظم کو پورے جوش وجذبے کے ساتھ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی موجودگی میں واضح کر دیا ہے کہ ہم تحریک کے وژن ،عمران خان اور سردار عثمان بزدار کی قیادت پر اندھا اعتماد رکھتے ہیں اور اس اعتماد کوٹھیس نہیں پہنچیں دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے باز آنا نہیں کیونہ ان کے پاس کام اورکوئی نہیں ہے کیونکہ ان کے لیڈر اپنی پلیٹیں ٹھیک کرانے لندن چلے گئے ہیں اور چمچے کڑ چھوں نے کھڑکنا ہے اور یہ کھڑکتے رہیں گے کیونکہ اس میں ہی ان کی سیاست کی بقاء ہے لیکن میری ان تجزیہ نگاروں سے گزارش ہے کہ اب اس ایشو سے توجہ ہٹا کر کسی دوسرے ایشو کی طرف آئیں ۔ میں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی کارکردگی آپ کے سامنے رکھنا شروع کی ہے اسے ہائی لائٹ کر یں ، پہلی بار وزیر اعلیٰ بن کر انہوںنے ڈیڑھ سال میں صوبے کی ترقی کے لئے جو کارنامے سر انجام دئیے ہیں کم از کم اس کو بیان کرنا شروع کریں ۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل رپورٹ پر (ن) لیگ کے ویلج آفیسر نے بڑا دھم مچایا ، (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت اور رہنمائوں نے لُڈیاں ڈالنا شروع کر دیں ۔ہم نے اس وقت بھی کہا تھاکہ وہ ڈیڑھ سال جس کے اندر عالمی اداروں نے کہا کہ پاکستان سیاحت ،سرمایہ کاری کیلئے موزوں ملک بن چکا ہے ،پاکستان کے اندر دہشگردی ختم ہو گئی ہے ،عالمی اداروںنے تسلیم کیا معاشی اشاریے بہتر ہو گئے ،کرنٹ اکائونٹ خسارہ ختم ہو گیا ، ریلوے ،پی آئی اے ، پاکستان پوسٹ او رنیشنل ہائی وے سمیت دیگر اداروں کا ریو نیو بڑھ گیا کوئی ادارہ کیسے ایسی رپورٹ دے سکتا ہے اورکوئی عقل کا اندھا ،الوئوں کی بہشت میں رہنے والا ہی اسے مان سکتا تھا اور دو دن بعد بیچ چوراہے میں ہنڈیا پھوٹی اورٹرانسپرنسی انٹر نیشنل نے وضاحت کی کہ یہ رپورٹ تو سال 15تا17ء کے ڈیٹا کی بنیاد پر تھی ، اس کے بعد (ن) لیگ او ر پیپلز پارٹی کے دوست چُلوبھر پانی لے کر اس میں تیرنے اور ڈبکیاں مارنے کی تیاری کریں ۔

انہوں نے کہا کہ میںنے پہلے بھی سچے اور سُچے لیڈر اور ماضی کے لٹیرے حکمرانوںکا موازنہ پیش کر چکا ہوں ۔ ماضی کے حکمرانوںنے ملک کے خزانے کو او رپیسے کومال مفت دل بے رحم ،حلوائی کی دکان پر نانا جی کی فاتحہ اوررام رام سپنا پرایا مال اپنا کے طو رپر لوٹا ۔عالمی اقتصادی فورم سوئٹرز لینڈ کے اجلاس میں یوسف رضا گیلانی گئے تو4لاکھ59ہزار ڈالر کا خرچہ کر کے آئے، نواز شریف صاحب گئے تو7لاکھ62ہزار ڈالر کا خرچہ کر کے آئے ،شاید خاقان عباسی صاحب گئے 5لاکھ 61ہزار ڈالر کا خرچہ کیا لیکن پاکستان کا ہیرو، پاکستان کی شان، آن اور مان عمران خان جودورہ رکر کے اس میں68ہزار ڈالر کے اندر خرچ ہوا ۔

2012 میں آصف زرداری نے دورہ نیو یارک پر 13 لاکھ 10 ہزار ڈالرز، نواز شریف نے 2016 میں 11 لاکھ 13 ہزار جبکہ شاہد خاقان عباسی نے 2017 میں دورہ نیو یارک پر 7 لاکھ 5 ہزار ڈالرز اڑا دیئے جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ سال صرف ایک لاکھ 62 ہزار ڈالرز میں نیو یارک کا سرکاری دورہ کیا۔ 2009 میں اس وقت کے صدر آصف علی زرداری نے واشنگٹن کے سرکاری دورے پر 7 لاکھ 52 ہزار ڈالرز جبکہ نواز شریف نے اپنے دورحکومت میں ساڑھے پانچ لاکھ ڈالرز واشنگٹن کا خرچہ کیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے 2019 میں صرف 67 ہزار ڈالرز میں واشنگٹن امریکہ کا سرکاری دورہ کر کے لاکھوں روپے کی بچت کی،یہ فرق ہے عمران خان ان باقی لوگوں کے درمیان جنہوںنے قومی خزانے کومال مفت دل بے رحم کے طو رپر اڑایا ،انہیں چور اور ڈاکو نہ کہیں تو کیا کہیں، اس کو تو راہزن ہیںکہیں گے۔ انہوںنے کہا کہ 2019کا سال مشکل تھا اس سال کے اندر وزیر اعظم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ،رواں سال میںانشا اللہ نوکریاں دینے اورمہنگائی کو ختم کرنے کا وقت آئے گا ،حکومت نے ڈیڑھ سال جو محنت کی اب اس کے اثرات عوام تک آئیں گے ۔

انہوںنے کہا کہ بین الاقوامی صحافتی ادار ے کا رپورٹر ڈیوڈ روز ، روز روز شہباز شریف کو کہتا ہے کہ لندن آئے ہیں تو مجھے یہاں عدالت میں گھسیٹیں لیکن شہباز شریف وہاں مہنگے ریسورنٹس میںاپنے بھائی کی پلیٹیں سیدھی کر رہے ہیں ۔ انہوںنے وزیر اعظم کا خرچ دوستوں کی جانب سے برداشت کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ ایک غریب ملک جو 100 ارب ڈالر کے قرضوںمیںجکڑا ہوا اگر وہ بیرون ملک دورے پر خزانے کی بجائے اپنے دوستوں یا اپنی فیملی کے دوستوں کے ذریعے خرچ کر ے تو یہ عمل تنقید کی بجائے قابل تحسین ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مریم اورنگزیب کی والدہ نے پہلے ان کی بد نظری کے لئے انڈوں کی آرتھی اتاری جب ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل نے حقیقت واضح کر دی ہے تو کم از کم اب بد زبانی ،جھوٹ بولنے اور کذب بیانی سے بچنے کیلئے انڈوںآرتھی اتروائیں ، عظمیٰ بخاری کاکردار لگے رہو منابھائی کے مصداق ہے ، وہ پہلے پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے نواز شریف شہباز شریف کے خلاف باتیں کرتی تھیں ،اب (ن) لیگ کے پلیٹ فارم سے تحریک انصاف کے خلاف بیانات داغتی ہیں اور 2023میں پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے (ن) او رپیپلز پارٹی کے خلاف بیانات دیتی ہوئی نظر آئیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ جب سے نئے آئی جی شعیب دستگیر آئے ہیں پورے پنجاب میں مجموعی کرائم کنٹرول میںہے، بڑے بڑے مافیاز اوربد معاشوں اورقبضہ گروپوں پر ہاتھ ڈالا گیا ہے ۔ ماضی میں چھ ، چھ ہزار ملازم آل شریف اور آل زرداری کے بچو ں اور رشتہ دارو ں کی ڈیوٹیوں پر تعینا ت تھے لیکن اس روایت کو توڑنے پر عثمان بزدار کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ جس وقت بلاول زرداری لالی پاپ چوسا کرتا تھا او رحمزہ شہباز گوالمنڈی کی گلیوں میں گلی ڈنڈا کھیلا کرتاتھا اس وقت عمران خان پوری دنیا میں جانی پہچانی شخصیت اور ہیرو تھے ، عمران خان اس وقت ایک ٹورنامنٹ کی کمنٹری کا کروڑوں روپے کمایا کرتے تھے اور ہر شعبے کی بڑی بڑی شخصیات ان سے ملنے کے لئے بیتاب رہتی تھیں ۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کے پچاس ممبران ہمارے ساتھ ہر وقت رابطے میںہیں اور ہم جس وقت چاہیں (ن) لیگ کا فارورڈ بلاک بن سکتا ہے لیکن عمران خان اور عثمان بزدار کا یہ وژن اور سٹائل نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی قیادت انہیں بے آسرا چھوڑ کر کوڑے کے ڈھیر پر پھینک گئی ہے اور آپ نے چیخنا چلانا ہی ہے لیکن میڈیا کے دوستوں سے درخواست ہے کہ آپ بھی فضول کا ٹائم ضائع کر رہے ہوتے ہیں کہ بزدار صاحب آرہے ہیں جارہے ہیں اور ہم آپ کو سمجھا سمجھا کر تھک گئے ہیں کہ جناب دنیا ادھرکی اُدھر ہو جائے بزدار صاحب نے نہیں جانا ،عمران خان ،پی ٹی آئی اراکین اور کابینہ کا ان پر مکمل اعتماد ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مجھے امید ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی نظام کا پہلا مرحلہ رواں سال میں مکمل کر لیا جائے گا ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات