غذائی اجناس کی قلت اگر مصنوعی طور پر پیدا کی جارہی ہے،علامہ باقر عباس زیدی

عام آدمی کی زندگی مشکل سے مشکل تر ہوتی جا رہی ہے،حکومت ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کو قانون کے شنکجے میں لے،رہنما ایم ڈبلیو ایم

پیر 27 جنوری 2020 23:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2020ء) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ اشیائے خوردونوش کے بحران اوربڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پانے کے لیے حکومت کو فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔عام آدمی کی زندگی مشکل سے مشکل تر ہوتی جا رہی ہے۔آخر کب تک عوام کومحض وعدوں اور امیدوں کے نام پر تسلی دی جاتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ آٹے کے بحران کے ساتھ ساتھ دیگر اشیائے خورد و نوش کی قلت کے بارے میں بھی خبریں آنی شروع ہو چکی ہیں۔ناقص انتظامی کارکردگی کے باعث حکومت اپنی مقبولیت رفتہ رفتہ کھو رہی ہے۔اگر ملک کی اس طرح بحرانوں کی نذر کیا جاتا رہا تو پاکستانی سیاست میں تحریک انصاف کی کوئی جگہ باقی نہیں بچے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

غذائی اجناس کی قلت اگر مصنوعی طور پر پیدا کی جارہی ہے تو ذمہ داران کے خلاف کاروائی کرنا حکومت کا فرض بنتا ہے۔حکومت ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کو قانون کے شنکجے میں لے۔ایسے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جانا چاہیے جو مافیا کا کردارادا کرتے ہوئے عوام کی زندگی کو اجیرن بنا رہے ہے۔عوام نے تحریک انصاف کو جس تبدیلی کے لیے ووٹ دیا تھا اس کی عملی شکل بھی نظر آنی چاہیے تاکہ یہ ثابت ہو سکے کہ عوام کا فیصلہ درست تھا۔اگر موجودہ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں ناکام رہی تو پھر عوام اسے ہمیشہ کے لیے خیرباد کہہ دیں گے۔